آج وفاقی دارالحکومت میں ہونے والے ایک حادثے میں امریکی سفارت خانے کی ایک گاڑی ملوث پائی گئی کہ جس میں، پولیس کے مطابق، ایک خاتون اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھیں۔
تفصیلات کے مطابق حادثہ اسلام آباد کے فیصل ایونیو پر پیش آیا کہ جہاں دو گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں۔ امریکی سفارت خانے کی گاڑی ٹویوٹا لینڈ کروزر تھی کہ جو ایک سوزوکی خیبر سے ٹکرائی، جو جنکشن کی دوسری سمت سے آ رہی تھی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق اِن دو میں سے کسی ایک گاڑی نے سگنل توڑا تھا، جس کا نتیجہ اُن کے مابین تصادم کی صورت میں نکلا۔ امریکی سفارت خانے کی گاڑی کے ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کر لیا اور پولیس اسٹیشن، مارگلہ میں ایف آئی آر بھی درج کر لی ہے۔
اسلام آباد پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا ہے کہ امریکی سفارت خانے کی گاڑی کا ڈرائیور ایک پاکستانی شہری امجد زمان ہے اور اس حادثے کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ حادثے میں جاں بحق ہونے والی خاتون کی شناخت نازیہ بی بی کے نام سے ہوئی ہے جو زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں۔ زخمی خاتون کو فوری طور پر پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ جاں بحق ہونے والی خاتون کے علاوہ اس حادثے میں چار افراد زخمی بھی ہوئے جن میں سے ایک لڑکی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
اسلام آباد پولیس نے موقع سے امریکی سفارت خانے کی گاڑی بھی تحویل میں لے لی ہے، یہ ابھی تک واضح نہیں ہو سکا کہ اس گاڑی میں دیگر افراد بھی موجود تھے یا نہیں۔ دوسری جانب جاں بحق ہونے والی خاتون نازیہ بی بی کے بیٹے اسامہ خالق نے بتایا ہے کہ ان کا خاندان ایک جنازے میں شرکت کے لیے ہری پور میں واقع اپنے گاؤں جا رہا تھا کہ راستے میں یہ حادثہ پیش آ گیا۔ اسامہ خود اس گاڑی میں سوار نہیں تھے لیکن انہوں نے پولیس کو بتایا کہ یہ واقعہ صبح 10 بجے کے قریب پیش آیا کہ جب سفید رنگ کی لینڈ کروزر نے اُن کی گاڑی کو ٹکر ماری، یہ لینڈ کرور ایف-10 کی طرف سے ایف-7 جا رہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ گاڑی بہت تیز رفتاری سے آ رہی تھی اور بہت غیر ذمہ دارانہ انداز میں چلائی جا رہی تھی۔ سوزوکی خیبر میں نازیہ بی بی اپنے شوہر، اسامہ کے ایک کزن اور ان کی اہلیہ اور دو بچوں کے ہمراہ تھیں۔
واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ امریکی سفارت خانے کی گاڑی سے کوئی حادثہ ہوا ہو۔ ماضی میں بھی ایسے متعدد واقعات پیش آ چکے ہیں جن میں 2011ء میں پیش آنے والا ریمنڈ ڈیوس کا واقعہ بھی شامل ہے۔ سینٹرل انوسٹی گیشن ایجنسی (CIA) کے اس کانٹریکٹر نے لاہور میں ایک موٹر سائیکل پر سوار دو پاکستانی شہریوں کو مار دیا تھا۔
دیکھتے ہیں حکومت اس معاملے میں کیا قدم اٹھاتی ہے۔ ہماری طرف سے اتنا ہی۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔