یہاں ہم بات کا آغاز ایک اور عمل سے کرتے ہیں جس میں ہم سوزوکی کلٹس 2017 کے دونوں ویرینٹس (وی ایکس آر اور وی ایکس ایل) کی خصوصیات پر روشنی ڈالیں گے اور یہ جاننے کی کوشش کریں گے کہ کیا ان کی قیمتوں میں 141000 روپے کا فرق ان کی خصوصیات کے اعتبار سے مناسب ہے؟ حقیقی دنیا میں پاکستانی صارفین بہت بڑی تعداد میں سوزوکی کلٹس کے بیس ویرینٹ کی طرف راغب ہو رہے ہیں اور اس کی بنیادی وجہ اس کی کم قیمت ہے۔ لیکن یہاں وی ایکس ایل ویرینٹ کی خصوصیات کی فہرست دی گئی ہے جو اسے اس کے بیس ویرینٹ سے ممتاز بناتی ہیں۔
اس کی ظاہری بناوٹ میں تبدیلی کے علاوہ، اس کہانی کو حقیقی طور پر بدلنے والے اے بی ایس، 2 ایئر بیگز، 4 سپیکر اور الائے وہیلز ہیں۔ کمپنی کی جانب سے صرف اے بی ایس نصب کروانے کے چارجز 100000 روپے ہیں اور اگر اس کی کارکردگی کو بھی دیکھا جائے تو یہ کہنا بالکل درست ہو گا کہ وی ایکس ایل وریژن اس کے بیس ویرینٹ سے بہت بہتر ہے۔ پھر بھی زیادہ تر پاکستانیوں کی طرح میں بھی اس کی قیمت کے حوالے سے کچھ شکوک و شبہات رکھتا ہوں۔ اس گاڑی کے ممکنہ طور پر ایک آٹو میٹک ویرینٹ کی افواہوں کو مدنظر رکھا جائے تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ مقامی صارفین کو اس کے بارے میں امید رکھنی چاہیے کہ اس کا A/T وریژن کافی مہنگا ہو گا۔