سوزوکی ویتارا GL+ اور GLX کے درمیان پانچ بنیادی فرق

0 265

رواں سال کے اختتامی ہفتوں کے دوران پاکستان میں ایک یا دو نہیں بلکہ تین گاڑیاں پیش کی جاچکی ہیں۔ دسمبر 2016 کے اوائل میں ٹویوٹا کی جانب سے نئی فورچیونر اور ہائی لکس ریوُو پیش کی گئی جبکہ آخری عشرے میں سوزوکی ویتارا کو متعارف کروایا گیا۔ اس حوالے سے آپ پاک ویلز بلاگ پر متعدد خبریں اور مضامین پڑھ چکے ہوں گے۔ یہ بلاگ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے جس میں سوزوکی ویتارا کے دو ماڈلز GL+ اور GLX کے درمیان فرق اور منفرد خصوصیات پر روشنی ڈالنے کی کوشش کروں گا۔

تفصیل کی طرف بڑھنے سے پہلے قارئین کی یاد دہانی کے لیے بتانا چاہوں گا کہ پاکستان میں متعارف کروائی گئی سوزوکی ویتارا GL+ کی قیمت 34,99,000 روپے رکھی گئی ہے جبکہ سوزوکی ویتارا GLX کی قیمت 37,90,000 روپے مقرر کی گئی ہے۔ بہت سے لوگ یہ سوال بھی اٹھا رہے ہیں کہ دونوں ماڈلز کی یکساں پیمائش، گنجائش اور انجن وغیرہ کے باوجود قیمت میں تین لاکھ روپے کا فرق کیوں رکھا گیا ہے؟ مجھے امید ہے کہ اس مضمون سے اس قسم کے تمام سوالوں کا جواب بھی حاصل ہوجائے گا اور یہ مدعا بھی واضح ہوجائے گا کہ GLX ماڈل کی قیمت کن خصوصیات کی وجہ سے زیادہ ہے۔ تو آئیے اب اہم پیمانوں پر سوزوکی ویتارا کے ان دونوں ماڈلز کا بغور جائزہ لیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی ویتارا کی تقریب رونمائی – آنکھوں دیکھا احوال!

ظاہری انداز
سب سے پہلے گاڑی کے سب سے نمایاں پہلو پر بات کرتے ہیں۔ جیسا کہ پہلے ذکر گزرا کہ پیمائش اور گنجائش کے اعتبار سے دونوں ہی ماڈل بالکل ایک سے ہیں تاہم ان کے ظاہری انداز میں چند ایک معمولی مگر اہم فرق یہ بھی ہیں:

الائے ویلز: سوزوکی ویتارا GL+ میں الائے ویلز پر رنگ کیا گیا ہے جبکہ GLX میں الائے ویلزپر رنگ کے علاوہ پالش بھی کی گئی ہے۔
چھت پر کھڑکی: سوزوکی ویتارا GLX میں sunroof دیا گیا ہے جبکہ GL+ میں یہ شامل نہیں۔
روف ریلز: ویتارا GL+ میں چھت پر سیاہ رنگ جبکہ GLX میں نقرئی (silver) رنگ میں دیئے گئے ہیں۔
مڈگارڈ: ویتارا GL+ میں فینڈرز کا رنگ بھورا جبکہ GLXمیں کروم کے ساتھ شامل ہیں۔
اگلی گِرل: سوزوکی ویتارا GL+ میں اگلی جانب لگائی گئی گِرل پر رنگ کیا گیا ہے مگر GLX میں اسے کروم سے آراستہ ہے۔

لائٹس و دیگر برقی سہولیات
آئیے اب دوسرے اہم ترین زمرے پر نظر ڈالتے ہیں۔ اس میں ان چیزوں سے متعلق بات کریں گے جن کا تعلق ڈرائیور کو گاڑی چلاتے ہوئے اپنے سامنے کا منظر دیکھنے میں آسانی فراہم کرتی ہیں۔
ہیڈ لائٹس: ہوسکتا ہے بہت سے لوگ یہ بات جان کر حیران ہوں کہ سوزوکی ویتارا GL+ میں کم اور ہائی بیم کے لیے سادی ہیلوجن ملٹی-رفلیکٹرز دیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب ویتارا GLX میں ہائی بیم کے لیے ہیلوجن ملٹی-رفلیکٹرز اور کم روشنی کے لیے LED پروجیکٹرز دیئے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ GLX میں روشنی ہلکی اور تیز کرنے کا خودکار نظام اور خود لائٹس بھی دی گئی ہیں۔

خود کار وائپرز: سوزوکی ویتارا میں بارش کو محسوس کرنے اور ازخود اگلا شیشہ صاف کرنے کی سہولت بھی شامل ہے۔ GLX ماڈل میں شامل یہ خودکار وائپرز رفتار میں از خود کمی اور زیادتی کی بھی اہلیت رکھتا ہے جس سے ڈرائیور کو گاڑی چلاتے ہوئے آگے کا منظر دیکھنے میں بہت آسانی میسر آتی ہے۔
پیچھے دیکھنے والا شیشہ: سوزوکی ویتارا کے دونوں ہی ماڈلز میں پیچھے دیکھنے والے شیشہ (جسے عرف عام میں rear-view mirror کہا جاتا ہے) میں مدھم ہونے کی خصوصیت بھی شامل ہے۔ فرق صرف اتنا ہے کہ GLX میں یہ خصوصیت ازخود کام کرتی ہے جبکہ GL+ میں اس کی ترتیب خود بنانی پڑتی ہے۔

جدید سہولیات
بغیر چابی انجن اسٹارٹ کرنے کی سہولت: موجودہ دور کی گاڑیوں میں یہ سب سے زیادہ مطلوب سہولت ہے۔ لیکن حیرت انگیز طور پر سوزوکی نے ویتارا GL+ میں یہ سہولت شامل نہیں کی جو 35 لاکھ روپے کی قیمت میں دستیاب گاڑی میں ہونی چاہیے تھی۔ بہرحال، GLX میں یہ سہولت شامل ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ پاک سوزوکی کو دونوں ہی ماڈل میں بٹن سے گاڑی اسٹارٹ کرنے کی سہولت فراہم کرنی چاہیے تھی۔
دروازوں میں اسپیکرز (ٹویٹرز): یہ سہولت بھی سوزوکی ویتارا GL+ میں موجود نہیں جبکہ GLX کے چاروں دروازوں میں اسپیکرز دیئے گئے ہیں جس سے تفریحی تجربہ بہت شاندار ثابت ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سوزوکی ویتارا: ہیچ بیک اور SUVs کی خصوصیات کا بہترین امتزاج!

اندرونی حصہ
کیبن لائٹس: چونکہ ویتارا GLX کی چھت میں کھڑکی دی گئی ہے اس لیے کیبن لائٹس سہ رخی ہیں جبکہ GL+ میں روایتی 2-پوزیشن ہی شامل ہیں۔
چھت پر کنسول: اس سہولت کا بھی براہ راست تعلق چھت پر کھڑکی (sunroof) سے ہے اس لیے صرف GLX ہی میں اسے شامل کیا گیا ہے جبکہ GL+ میں موجود نہیں۔ چھت پر موجود کنسول کے ساتھ چشمے رکھنے کی جگہ بھی دستیاب ہے۔
دروازوں کی بناوٹ: سوزوکی ویتارا GL+ میں دروازوں پر کپڑا لگایا گیا ہے جبکہ GLX میں چمڑے نما موٹا کپڑا استعمال کیا گیاہے۔
نشستیں: GLX میں نشستوں پر چمڑے جیسا کپڑا چڑھایا گیا ہے نیز نشستوں کو اوپر اور نیچے کرنے کی بھی سہولت موجود ہے۔ جبکہ GL+ میں نشستوں پر کپڑے کا غلاف موجود ہے تاہم نشستوں کی ترتیب بدلنے کی سہولت موجود نہیں ہے۔

حفاظتی سہولیات
آخر میں سوزوکی ویتارا کے ماڈلز میں موجود حفاظتی سہولیات کا جائزہ لیتے ہیں:
پارکنگ سینسرز: ویتارا GLX میں آگے اور پیچھے دونوں جانب پارکنگ سینسرز لگائے گئے ہیں جبکہ GL+ میں صرف پچھلی جانب پارکنگ سینسرز موجود ہیں۔
دن میں جلنے والی لائٹس: عرف عام میں Daytime Running Lights یا پھر DRLs کہی جانے والی یہ LED لائٹس صرف GLX میں لگائی گئی ہیں جس کی قیمت 37,90,000 رکھی گئی ہے۔

یہ ہیں وہ چند منفرد خصوصیات جو کہ سوزوکی ویتارا کے دونوں ماڈلز کو ایک دوسرے سے مختلف بناتی ہیں۔ اگر اب بھی لوگ یہ سوال کریں کہ آیا مذکورہ چیزیں قیمت میں تین لاکھ روپے کے فرق کو جواز فراہم کرتی ہیں؟ میرا جواب تو مثبت ہوگا۔ اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ کچھ خصوصیات جن میں پارکنگ سینسرز، LED پروجیکشن لائٹس کو ویتارا کے تمام ہی ماڈلز میں شامل کیا جانا چاہیے۔ اب آپ بتائیے کہ اس بارے میں کیا رائے رکھتے ہیں؟

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.