کیلی فورنیا میں ٹیسلا ماڈل ایکس پیش کردی گئی

0 273

تاریخ پر تاریخ، تاریخ پر تاریخ دینے کے بعد بالآخر ٹیسلا نے اس گاڑی سے پردہ ہٹا ہی دیا جس کے سب شدت سے منتظر تھے۔ جی ہاں! برقی SUV بنام ماڈل ایکس (Tesla Model X)۔ اور اگر اس گاڑی کو ایک لفظ میں بیان کرنے کو کہا جائے تو جواب ہوگا “لاجواب”۔ ماڈل ایکس 7 سیٹر برقی SUV ہے جو 250 میل تک جا سکتی ہے۔ اس کی قیمت 1 لاکھ 30 ہزار امریکی ڈالر سے شروع ہوگی۔

ماڈل ایکس اندرونی حصے کے اعتبار سے اپنی ہم شکل سیڈان ماڈل ایس پی 90 ڈی سے ملتی جلتی ہے۔ دہری برقی موٹرز کی بدولت آپ 2.6 ٹن وزنی اس SUV کو صرف 3.7 سیکنڈ میں 0 سے 60 کی رفتار تک پہنچا سکتے ہیں۔ اور اگر آپ کی جیب اجازت دے تو 10 ہزار ڈالر مزید خرچ کر کے اپنی ماڈل ایکس کی رفتار مزید بڑھا سکتے ہیں۔ رفتار میں اضافے سے آپ صرف 3.2 سیکنڈ میں 0 سے 60 تک پہنچ پائیں گے۔ یہ رفتار اسے فیراری 458 سے ایک قدم آگے کرتے ہوئے بی ایم ڈبلیو M5، کورویٹا Z06 اور پورشے پانامیرا ٹربو کے برابر لا کھڑا کرتی ہے۔ لیکن ان گاڑیوں کے برعکس ماڈل ایکس کا وزن 2.5 ٹن سے زائد وزن کی حامل ہے۔

بہترین کارکردگی تو ماڈل ایکس کو دیگر سے ممتاز کرتی ہی ہے لیکن اس کی ایک اور منفرد بات عملیت (practicality) بھی ہے۔ آپ 6 یا 7 سیٹس والی ماڈل ایکس میں اپنے خاندان کو باآسانی بٹھا سکتے ہیں۔ ہر قطار میں 2 سیٹ موجود ہیں اور ان کی علیحدہ کروم – پلیٹڈ پوسٹ ہیں جس سے سفر اور بھی زیادہ آسان ہوجاتا ہے۔ گاڑی کو تیار کرنے والوں نے دفتری استعمال کی کرسیوں سے اخذ کرتے ہوئے اس گاڑی کی سیٹس بنائی ہیں اور انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا ہے کہ جس طرح گاڑی کے منفرد دروازے بنانا ان کے لیے مشکل ثابت ہوا ویسے ہی سیٹس پر بھی بہت محنت لگی۔ دروازوں کی بات آئی ہے تو بتاتے چلیں کہ ماڈل ایکس میں شاہین کے پروں (Falcon Wing) جیسے دروازے بنائے گئے ہیں جو اوپر کی جانب کھلتے اور نیچے کی طرف بند ہوتے ہیں۔ اس سے نہ صرف گاڑی کا خوبصورت انداز بہت نمایاں ہو رہا ہے بلکہ اندر بیٹھنے والے مسافروں کو بھی سہولت میسر آجاتی ہے بالخصوص آخری نشستوں پر بیٹھنے کے لیے داخل ہونے والے مسافروں کو۔ یہ درواززے خود کار بھی ہیں جو صرف 7 سیکنڈ میں کھلتے اور بند ہوجاتے ہیں۔ اور سب سے دلچسپ بات یہ ہے کہ جدید مکینکی اور برقی ٹیکنالوجی سے لیس یہ دروازے کھلنے اور بند ہونے کے دوران صرف 12 انچ کی جگہ لیتے ہیں اور جدید سینسرز کی مدد سے اس دوران کسی رکاوٹ محسوس ہونے کی صورت میں ازخود رک جاتے ہیں۔

tesla model x doors

ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایلن موسک نے کہا کہ

“ٹیسلا کا مقصد باسہولت ٹرانسپورٹ کی فراہمی میں تیزی لانا ہے اور یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ ایسی گاڑیاں بھی بجلی سے چلائی جاسکتی ہیں۔”

ایلن موسک کے الفاظ کے عین مطابق ماڈل ایکس حقیقتاً ایک انجینئری معجزہ ہے۔ ٹیسلا ماڈل ایکس میں اس طرز کی گاڑیوں میں لگایا جانے والا سب سے بڑا شیشہ استعمال ہوا ہے۔ ایک نظر میں تو لگتا ہے کہ گاڑی کا اوپر حصے مکمل شیشے سے بنایا گیا ہے۔ گاڑی کے اندر آپ کو 17 انچ کی ٹیبلٹ ملے گی جو ماڈل ایس میں بھی دستیاب ہے۔ اس کے علاوہ 560 واٹ کے 17 اسپیکرز بھی اس گاڑی کا خاصہ ہیں جو کسی بھی برقی گاڑی میں اس سے پہلے نہیں دیکھے گئے۔ ماڈل ایکس کو خصوصی اسٹیشنز سے چارج کروایا جاسکتا ہے۔ یہ گاڑی صرف 30 منٹ میں مکمل چارج کی جاسکے گی۔ گاڑی کا سافٹوئیر بھی باقاعدی سے اپڈیٹ کیا جاتا رہے گا تاکہ اس کی کارکردگی اور دستیاب سہولیات میں مزید بہتری فراہم کی جاسکے۔ جو صارفین اس گاڑی کو واقعی خریدنا چاہتے ہیں، انہیں چاہیے کہ ابھی آرڈر کردیں کیوں کہ اس کی دستیابی کے لیے دیا گیا وقفہ 8 تا 12 ماہ کا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.