کچھ عرصہ قبل ہم نے خبر سنی کہ جرمنی کا بہت بڑا کارساز ووکس ویگن پاکستان میں T6 کیمپر وین کے ساتھ اپنا ایماروک ٹرک بھی متعارف کروائے گا۔ آڈی کے پاکستانی درآمد کنندہ پریمیئرسسٹمز پرائیویٹ لیمیٹیڈ نے ووکس ویگن (جو کہ آڈی اے جی کی پیرنٹ کمپنی ہے) سے پاکستان میں وی ڈبلیو کے بیج والی گاڑیاں لانے کی بات کی۔ پریمیئر سسٹم پاکستان میں جرمنی کی ایماروک اور ٹی 6 کی مقامی اسیمبلنگ کے مقصد کے لیے کام کر رہا ہے۔ اور جب ایسا ہو گا تو جاپانی جن جو کہ ٹویوٹا ہائی لکس کے نام سے جانا جاتا ہے سڑک کے درمیان میں کھڑا ہو گا۔ نئی لانچ ہونے والی ٹویوٹا ہائی لکس ریوو ووکس ویگن کی ایماروک کا سب سے بڑا مدمقابل ہو گا۔ ایماروک ایک نئی گاڑی ہے جسے 2010 میں متعارف کروایا گیا۔ اس کی تاریخ ویسی نہیں ہے جیسی ٹویوٹا ہائی لکس یا دوسرے مشہور جاپانی ٹرکوں کی ہے۔ ہائی لکس کی طرح ووکس ویگن ایماروک بھی کمپیکٹ پک اپ ٹرک کی کیٹگری میں آتی ہے۔ اس کیٹگری میں دوسری قابل زکر گاڑیوں میں نسان نوارا یا فرنٹیئر، مٹسوبشی L200، اور چیوی کی کولورآڈو شامل ہیں۔
یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں کہ پاکستان اور دنیا کہ کئی دوسرے حصوں میں ٹویوٹا ہائی لکس اس کیٹگری کا غیر متنازعہ بادشاہ ہے۔ آپ جہاں کہیں بھی سیاسی بدامنی یا ہتھیاروں سے لیس تصادم دیکھیں گے وہاں آپ کو ٹویوٹا ہائی لکس نظر آئے گی جس پر مشین گن لگی ہو گی اور پیچھے کئی باغی سوار ہوں گے۔ یہ بہت مظبوط ہے اور بغیر کسی بہانے کے اپنا کام پورا کرتا ہے۔ شاید آپ نے ٹاپ گیئر یوکے کی وہ مشہور ویڈیو دیکھی ہو جس میں وہ ایک استعمال شدہ ہائی لکس کی مظبوطی دیکھنے کے لیے اسے کئی ٹیسٹ سے گزارتے ہیں۔ تو بالکل ہائی لکس ایک مظبوط بسکٹ ہے اور ووکس ویگن کے لیے پاکستان میں اس کا مقابلہ کرنا بہت مشکل ہو گا۔
لیکن جب تک یہ ہوتا ہے اور ووکس ویگن سچ مچ پاکستان میں اپنا نیا پک اپ ٹرک لاتی ہے آئیے ان دونوں گاڑیوں کا ایک ساتھ موازنہ کرتے ہیں۔ جیسا کہ ہمیں ایماروک کی خاصیتوں (انجن، ٹرانسمیشن اور اندرونی خصوصیات) کا نہیں پتا تو میں عالمی مارکیٹوں میں ایماروک کی خصوصیات کے قریب ترین ممکن فیچرز کا یہاں زکر کروں گا۔ ایماروک سنگل اور ڈبل کیبن دونوں میں آتا ہے اس کے علاوہ یہ 2 وہیل ڈرائیو اور 4 وہیل ڈرائیو کے پلیٹ فارم بھی مہیا کرتا ہے۔ ہم اس وقت صرف ڈبل کیبن اور 4 وہیل ڈرائیو والے ماڈل کا زکر کریں گے۔ دونوں گاڑیاں باڈی آن فریم کی تکنیک کے تحت بنی ہیں۔ ہائی لکس ریوو کے تین ویرئینٹ دستیاب ہیں۔
- ریوو جی M/T
- ریوو جی A/T
- ریوو وی A/T
بیرونی ساخت:
نیا ہائی لکس ریوو ٹویوٹا کے گہری نظر والے ڈیزائن کے فلسفے کی پیروی کرتا ہے۔ یہ ڈیزائن ٹویوٹا تھائی لینڈ نے تھائی لینڈ میں بنایا اور پھر اسے پاکستان سے آسٹریلیا تک اور تمام یورپی ممالک سمیت دنیا کے مختلف حصوں میں بھیجا گیا۔ ہائی لکس ریوو سے پہلے آنے والا ہائی لکس ویگو اتنا ہی کامیاب تھا جتنا ایک پک اپ ٹرک ہوسکتا ہے۔ اور اگر بلیک ہائی لکس ریوو ٹرک پر پریمیم کی بات کی جائے تو وہ پاکستان میں ایک وقت تھا کہ پانچ لاکھ روپے تک پہنچ گیا۔ آپ صرف تصور کر سکتے ہیں کہ نئے پک اپ ٹرک سے کتنا پیار کیا جانے والا ہے۔
ہائی لکس ریوو 5335 ملی میٹر لمبا، 1855 ملی میٹر چوڑا اور 1815 ملی میٹر اونچا ہے جبکہ وہیل بیس کی پیمائش 3090 ملی میٹر ہے۔ اس کے مقابلے میں ووکس ویگن ایماروک 5254 ملی میٹر لمبا، 1954 ملی میٹر چوڑا اور 1834 ملی میٹر اونچا ہے۔ آپ دیکھ سکتے ہیں کہ ووکس ویگن ہائی لکس ریوو سے لمبائی میں چھوٹا ہے جبکہ چوڑائی اور اونچائی میں یہ ٹویوٹا کی پک اپ سے کافی زیادہ بڑا ہے۔ ووکس ویگن کا وہیل بیس 3097 ملی میٹر کے ساتھ ریوو کے وہیل بیس سے تھوڑا سا بڑا ہے۔ جہاں تک ریوو اور ایماروک کے پچھلے لوڈنگ ایریا کی لمبائی اور چوڑائی کا تعلق ہے تو ایماروک کا ڈیک 1555 ملی میٹر لمبا اور 1620 ملی میٹر چوڑا ہے اور ہائی لکس کا پچھلا ڈیک 1525 ملی میٹر لمبا اور 1540 ملی میٹر چوڑا ہے۔ ایماروک کا پچھلا بیڈ بڑا ہے۔
ٹویوٹا کی گراونڈ کلیرنس 286 ملی میٹر ہے جبکہ اس کے مقابلے پر ایماروک کی گراونڈ کلیرنس 192 ملی میٹر ہے۔ ہائی لکس ریوو کا اپروچ اینگل 31 ڈگری اور ڈیپارچر اینگل 26 ڈگری ہے جبکہ ایماروک کا اپروچ اینگل 28 ڈگری اور 23.6 ڈگری کا قدرے برا ڈیپارچر اینگل ہے۔ ہم الائے وہیلز، ایل ای ڈی ہیڈ لائٹس اور کروم ایکسینٹ کے بارے میں کوئی بات نہیں کر سکتے جب تک نئی ایماروک انہیں ہائی لکس ریوو کی طرح مہیا نہیں کرتی۔
اندرونی ساخت:
دوسری جدید گاڑیوں کی طرح آپ یہ امید کرسکتے ہیں کہ ایماروک جدید دور کی تمام لگثری اور آرام دہ سہولتوں سے آراستہ ہو گی۔ پچھلی ہائی لکس ویگو جتنی عملی اور صنعتی تھی اسی طرح نئی ریوو بھی تمام نئے کھلونوں سے آراستہ ہے۔ ریوو لیدر انٹیریر اور 6 طرح سے پاور سے ایڈجسٹ کی جا سکنے والی ڈرائیور سیٹ کے ساتھ آتی ہے۔ آپ کو ایک نہایت عمدہ ملٹی میڈیا ہیڈ ملتا ہے جو کہ سیٹلائٹ نیویگیشن اور بلیوٹوتھ کی مطابقت سے لیس ہے۔ جہاں تک حفاظتی انتظامات کا تعلق ہے تو ڈرائیور اور مسافر دونوں کے لیے ایئر بیگز موجود ہیں جبکہ ڈرائیور کے لیے گھٹنوں کی جگہ پر بھی ایئر بیگ موجود ہے۔ نئی پک اپ ٹویوٹا کے ABS بریک سسٹم، EBD الیکٹرانک بریک ڈسٹریبیوشن اور بریک اسسٹنٹ کے ساتھ آتی ہے۔ آپ یہ امید کر سکتے ہیں کہ نئی ایماروک ہائی لکس کے تمام حفاظتی انتظامات مہیا کرے گی جبکہ اس کے انٹیریر اور جنرل فیچرز کی کوالٹی کے بارے میں ہم بلاشبہ ابھی کوئی بات نہیں کر سکتے۔ لیکن کسی بھی دوسری یورپی گاڑی کی طرح آپ ایماروک سے اعلی خصوصیات کی توقع کر سکتے ہیں۔ عالمی مارکیٹوں میں دستیاب ایماروک بہت سی کمپنی کی جانب سے ہی بنائی گئی خصوصیات کے ساتھ آتی ہے جن میں کلائیمیٹ کنٹرول، لیدر انٹیریر، ہیٹیڈ اور پاور سیٹ، پاور سٹئیرنگ، پاور ونڈوز، ملٹی میڈیا یونٹ اور اس کے 4 وہیل ڈرائیو سسٹم کو سنبھالنے کے لیے الیکٹرونک کنٹرول شامل ہیں۔
نئی ہائی لکس ریوو اب دوسری چیزوں کے ساتھ ساتھ کول باکس اور کروز کنٹرول سسٹم کے ساتھ آتی ہے (صرف ریوو وی A/T)۔ ایماروک کا یورپی ماڈل عام بریکنگ حفاظتی خصوصیات کے ساتھ ساتھ ہل ڈیسنٹ فیچر، ٹریکشن کنٹرول اور ہل ہولڈ کے ساتھ آتا ہے۔
پاور ٹرین:
اگر ہم انجن کی بات کریں تو ہائی لکس ریوو 3 لیٹر ان لائن 4 سلینڈر ٹربوچارجڈ اور انٹر کولڈ 1KD-FTV ڈیزل انجن کے ساتھ آتی ہے جو کہ 161 BHP اور 343Nm کا ٹارق پیدا کرتی ہے مینوئل ریوو کے لیے جبکہ آٹو میٹک ریوو کے لیے 360 Nm کا ٹارق پیدا کرتی ہے۔ جہاں تک ایماروک کا تعلق ہے تو یہ غیر ملکی مارکیٹ میں پیٹرول سے ڈیزل اور ان لائن 4 سلینڈر سے V6 تک کے چند مختلف انجن آپشن کے ساتھ آتی ہے۔ ابھی یہ دیکھنا باقی ہے کہ یہ پاکستان میں کس انجن کے ساتھ آتی ہے۔ ووکس ویگن کا ان لائن 4 سلینڈر ٹوِن ٹربو چارجڈ ڈیزل انجن بہت عمدہ 177 BHP اور اتنا ہی متاثرکن 400Nm کا ٹارق پیدا کرتا ہے مینوئل ورژن کے لیے جبکہ 420 Nm کا ٹارق پیدا کرتا ہے ایماروک کے آٹو میٹک ورژن کے لیے۔ 3 لیٹر V6 VW TDI انجنوں میں ایک جن ہے اور یہ 225 BHP اور ناقابل یقین 550 Nm کا ٹارق پیدا کرتا ہے۔ اور جتنا ہم اس انجن کو چاہتے ہیں تو حفاظتی وجہ سے یہ کہا جاسکتا ہے کہ ایسا ممکن نہیں اور پاکستان میں صرف 4 سلینڈر انجن ہی مہیا کیا جائے گا جو کہ کافی منطقی بات ہے۔ ووکس ویگن کی ایماروک نے ان دونوں ٹرکوں کے مابین پاور کی جنگ واضع طور پر جیت لی ہے۔
اگر ہم ٹرانسمیشن کی بات کریں تو ایماروک 6 سپیڈ مینوئل اور 8 سپیڈ آٹو میٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ دستیاب ہے۔ اسی طرح ایماروک سلیکٹیبل 4×4 اور مستقل 4×4 کے ساتھ بھی آتی ہے جو کہ بنیادی طور پر اس کے آل وہیل ڈرائیو سسٹم ہیں۔
نئی ٹویوٹا ہائی لکس ریوو ایک نئے بنائے گئے 6 سپیڈ مینوئل ٹرانسمیشن اور ہائی لکس رینج میں ایک نئے 5 سپیڈ سیقوینٹل آٹو میٹک گیئر باکس کے ساتھ آتی ہے۔ دونوں نئے ٹرانسمیشن سسٹم بنانے کا مقصد فیول اکانومی کو بہتر بنانا اور گیئر باکس کے آپریشنل شور کو کم کرنا ہے۔ 4×4 منتخب کرنے کے لیے الگ گیئر لیول کی بجائے(جیسا کہ ہائی لکس کے پچھلے ماڈلز میں تھا) اب آپ کو ایک الیکٹرانک ٹرانسفر سوئچ ملتا ہے جس سے آپ H2, H4 اور L2 کے درمیان میں سے کوئی بھی منتخب کر سکتے ہیں۔ ریوو اور ایماروک دونوں 80 لیٹر کے فیول ٹینک کے ساتھ آتی ہیں۔
لیکن اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ جرمن پک اپ ٹرک جاپانی ٹرک کی آزمائی ہوئی کارکردگی کے خلاف کس طرح کی کارکردگی دکھاتا ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ کاغزوں پر ایماروک بہترین لگتا ہے۔ یہ زیادہ طاقتور، زیادہ جدید، بہتر بنایا گیا اور شاید زیادہ بہتر سامان سے لیس کیا جائے۔ لیکن ٹویوٹا نے خود کو بار بار ہر طرح کے حالات میں اور دنیا کے تمام حصوں میں ثابت کیا ہے۔ ہائی لکس ایک کمال ٹرک ہے اور ایماروک اس سے بھی زیادہ شاندار ٹرک ہے جو ٹویوٹا کے خلاف جنگ کرے گا جب بھی یہ پاکستان میں متعارف کروایا گیا۔