پاکستان میں کیوے 202 موٹر سائیکل کی پیشکش؛ سچی خبر یا افواہ؟

0 673

آج کل پاکستان میں نئی موٹر سائیکلوں کی آمد سے متعلق خبریں خاصی گرم ہیں۔ ان خبروں کے مطابق موٹر سائیکل بنانے والے مختلف ادارے نئے ماڈل کی موٹر بائیکس متعارف کروانے جارہے ہیں۔ ابھی گزشتہ ہفتے ہی زمکو کی جانب سے V-ٹوئن کروزر 250cc زمکو مونسٹر پیش کیے جانے کی خبر سامنے آئی ہے۔ اس سے قبل ہائی-اسپیڈ 150cc کیفے ریسر بھی یہاں درآمد کی جاچکی ہے اور سوشل میڈیا پر اس کی خفیہ تصاویر پھیل چکی ہیں۔ اسی اثنا میں ایک اور موٹر سائیکل کی آمد سے متعلق خبریں گردش کرتی نظر آرہی ہیں جس کا تعلق کیوے سے بتایا جارہا ہے۔ اکثر لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ موٹر سائیکل کوئی اور نہیں بلکہ کیوے 202 ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں زمکو مونسٹر 250cc موٹر سائیکل متعارف

پاک ویلز کے مستقل قارئین بخوبی جانتے ہوں گے کہ چند سال پہلے پاکستان میں بنیلی بائیکس کی پیشکش کے ساتھ کیوے کا نام بھی شہ سرخیوں میں رہ چکا ہے۔ پاکستان میں کیوے موٹر سائیکل اور بنیلی بائیکس متعارف کروانے کے پیچھے براق آٹوز نامی ادارہ تھا۔ ہوسکتا ہے کہ اب آپ کے ذہن میں یہ سوال ابھر رہا ہو کہ ایک اور کیوے ماڈل کی پاکستان میں پیشکش کی خبریں بھلا کیوں مشکوک سمجھی جارہی ہیں؟ تو آئیے، ہم آپ کو اس سوال کا جواب دیتے ہیں۔

اس مرتبہ پاکستان میں کیوے موٹرسائیکل کے نئے ماڈل کی پیشکش کا دعوی ایک نجی درآمد کنندہ نے کیا ہے۔ بیرون ممالک سے موٹر سائیکلیں درآمد کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں کیوے 202 پیش کرنے جارہے ہیں۔ لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ براق موٹرز کے علاوہ بھلا کوئی اور یہ کام کیوں اور کیسے کرسکتا ہے؟ 2016ء میں بینیلی اور کیوے متعارف کروانے والے ادارے براق موٹرز کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ انہیں بعد از فروخت خدمات کی فراہمی کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا  جس کی بنیادی وجہ کیوے کی جانب سے براق کو مکمل سہولیات کی عدم فراہمی ہے۔ اس وجہ سے نہ صرف مارکیٹ میں براق کی ساکھ خراب ہوئی بلکہ انہیں کیوے موٹرسائیکل خریدنے والوں کو درپیش مسائل حل کرنے کے لیے تمام تر اخراجات بھی خود برداشت کرنا پڑے۔ انہی وجوہات کی بنا پر براق نے کیوے کے ساتھ ہونے والا معاہدہ بھی ختم کردیا۔

براق آٹو موبائل نے اپنے فیس بک صفحے پر اس خبر سے متعلق اہم معلومات شائع کی ہیں۔ اس فیس بک پوسٹ میں سب سے اہم بات یہ بتائی گئی ہے کہ براق موٹرز نے کیوے اور کسی پاکستانی ادارے کے نئے معاہدے کی بابت جاننے کے لیے اپنے چینی شراکت دار سے براہ راست رابطہ کیا اور جواباً انہیں بتایا گیا کہ پاکستان سے کسی بھی ادارے نے کیوے موٹرسائیکل درآمد کرنے کے لیے رابطہ نہیں کیا۔ البتہ یہ بات ضرور کہی گئی ہے کہ کسی خریدار نے چینی کارخانے سے کیوے سپرلائٹ موٹرسائیکلیں خریدی ہیں لیکن وہ کون ہے اور کیا کرنے والا ہے؟ اس بارے میں کسی کو کچھ پتہ نہیں۔ علاوہ ازیں کیوے نے کسی بھی پاکستانی ادارے کے ساتھ باضابطہ معاہدے کی تردید کرنے کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ وہ اب بھی کسی پاکستانی ادارے کے ساتھ طویل مدتی معاہدے کے لیے تیار ہیں۔ معاہدے کے بعد ہی کوئی ادارے پاکستان میں کیوے موٹرسائیکلوں کی فروخت اور تشہیر کرسکے گا۔ فیس بک پوسٹ میں واضح لکھا گیا ہے کہ

“پاکستان میں (موٹرسائیکل کی فروخت یا تشہیر کے لیے) کیوے کے ساتھ معاہدہ کا دعوی بے بنیاد ہے۔”

اس بلاگ کا مقصد پاکستانی موٹر سائیکل صارفین کو کیوے 202 سے متعلق خبروں کی صحت بیان کرنا ہے تاکہ وہ یہ فیصلہ کرسکیں کہ آیا سنی سنائی خبروں کو سنجیدہ لیا جانا چاہیے یا نہیں۔ ایسی بھی افواہیں گردش کر رہی ہیں کہ کیوے 202 عنقریب پیش کرنے کا دعویدار ادارہ پیشگی بکنگ کے نام پر کئی لوگوں سے پیسے بھی ہتھیا چکا ہے۔ اس ادارے کا دعوی ہے کہ وہ دسمبر 2017ء میں موٹر سائیکلوں کی فراہمی شروع کردے گا حالانکہ پاکستان میں اس موٹر سائیکل کا ایک بھی نمونہ موجود نہیں ہے۔ ہم اپنے قارئین کو یہی مشورہ دیں گے کہ وہ ایسی خبروں سے محتاط رہیں اور کسی بھی ادارے یا فرد کو رقم دینے سے پہلے اچھی طرح تحقیق کرلیں کہ آیا ان کی باتیں سچ ہیں یا نہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.