ٹویوا ایکوا یا ہونڈا فِٹ؟ دو بہترین ہائبرڈ گاڑیوں کا تقابلی جائزہ
اس مضمون میں ہم پاکستان میں دستیاب دو بہترین ہائبرڈ ہیچ بیک گاڑیوں ہونڈا فِٹ اور ٹویوٹا ایکوا کا موازنہ کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ جاپانی گاڑیوں کے تقابلی جائزے سے ان خریداروں کو سہولت حاصل ہوگی جو مستقبل قریب میں ہائبرڈ ٹیکنالوجی کی حامل چھوٹی گاڑی لینا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل ہم ان گاڑیوں کی تکنیکی خصوصیات وغیرہ سے متعلق بات شروع کریں، آیئے ان کا مختصر سا تعارف کروا دیتے ہیں۔
جاپان کار ساز ادارے ٹویوٹا کی پیش کردہ ہائبرڈ ہیچ بیک ٹویوٹا ایکو کو ٹویوٹا پرایئس C بھی کہا جاتا ہے۔ اس اعتبار سے یہ پرایئس خاندان کی تیسری گاڑی ہے جسے سال 2012 میں سب سے کم ایندھن خرچ کرنے والی گاڑی بھی قرار دیا جاچکا ہے۔ چونکہ اسے اندرون شہر سفری ضروریات کو مدنظر رکھے ہوئے تیار کیا گیا ہے اسی لیے اس کے نام میں انگریزی حرف C یعنی City سے منسوب کیا گیا ہے۔
ہائبرڈ گاڑیوں میں لوگوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی دیکھتے ہوئے ہونڈا نے ہم وطن روایتی حریف ٹویوٹا کو ٹکر دینے کا فیصلہ کیا اور ٹویوٹا ایکوا کے مقابلے میں ہونڈا فٹ پیش کردی۔ سال 2015 میں متعارف کروائ جانے والی ہونڈا فٹ ہائبرڈ کو نہ صرف یہ کہ کم ایندھن میں زیادہ سفر کی وجہ سے جانا جاتا ہے بلکہ یہ اپنے حریف کے مقابلے میں کم قیمت بھی ہے۔
پاک ویلز پر دستیاب گاڑیوں کی فہرست کے مطابق پاکستان میں ٹویوٹا ایکوا کی قیمت 17 سے 19 لاکھ روپے ہے جبکہ سال 2010-2014 کی ہونڈا فٹ (ہائبرڈ کے بغیر) 19 سے 20 لاکھ روپے میں خریدی جاسکتی ہے۔ جبکہ 2015 کی ہونڈا فِٹ ہائبرڈ لگ بھگ 22 لاکھ روپے حاصل کی جاسکتی ہے۔ ہونڈا فٹ اور ٹویوٹا ایکوا دونوں ہی مکمل ہائبرڈ انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہیں۔ مکمل ہائبرڈ انجن کا فائدہ یہ ہے کہ گاڑی کو روایتی انجن، برقی موٹر یا بیک وقت دونوں پر بھی چلایا جاسکتا ہے۔
ظاہری انداز (Exterior)
ٹویوٹا ایکوا کو تیار کرنے کے لیے ٹویوٹا یارس کا پلیٹ فارم استعمال کیا گیا ہے۔ اس کا ظاہری انداز ٹویوٹا پرایئس سیڈان سے کافی ملتا جلتا ہے۔ ٹویوٹا ایکوا کی لمبائی 4000 ملی میٹر، چوڑائی 1690 ملی میٹر اور اونچائی 1450 ملی میٹر ہے جبکہ اس کا ویل بیس 2550 ملی میٹر ہے۔ یہ ٹویوٹا یارس کے مقابلے میں 4 انچ زیادہ لمبی ہے۔باہر سے یہ گاڑی چھوٹی مگر بہت خوبصورت معلوم ہوتی ہے۔ اس کی ہیڈلائٹس 2012 پرایئس کی طرح بنائی گئی ہیں۔
ہونڈا فٹ ہائبرڈ کا انداز بہت بہتر اور جاذب نظر معلوم ہوتا ہے لیکن اس کے باوجود کچھ لوگ پرانی ہونڈا فٹ کے ظاہری انداز کو زیادہ اچھا قرار دیتے ہیں۔ نئی ہونڈا فٹ ہائبرڈ کو تیار کرتے ہوئے ایروڈائنامکس کا بھی بخوبی خیال رکھا گیا ہے۔ ٹویوٹا ایکوا کے مقابلے میں ہونڈا فٹ پیمائش کے اعتبار سے زیادہ بڑی ہے البتہ اس کا ویل بیس ایکوا سے 20 ملی میٹر کم یعنی 2530 ملی میٹر ہے۔ اس کے علاوہ اس کی لمبائی بھی ایکوا سے 45 ملی میٹر کم یعنی 3955 ملی میٹر ہے۔
اندرونی حصہ (Interior)
ٹویوٹا ایکوا کے اندر 104 مربع فٹ گنجائش موجود ہے جس میں سے 87.4 مربع فٹ مسافروں کاکیبن اور 17.1 مربع فٹ ڈگی میں سامان رکھنے کی جگہ کے لیے مختص ہے۔ اس کا اندرونی حصہ پرایئس سیڈان اور یارس سے کافی ملتا جلتا ہے۔ ہائبرڈ موٹر و انجن کی تفصیلات دکھانے کے لیے ملٹی انفارمیشن ڈسپلے بھی دیا گیا ہے۔ یہاں استعمال ہونے والا پلاسٹک کافی سخت ہے اور میٹل سے تیار شدہ سامان بھی زیادہ لچکدار نہیں۔ ایکوا کے تمام ماڈلز میں AM/FM ریڈیو، سی ڈی پلیئر، MP3/WMA پلیئر، آڈیو جیک، یو ایس بی پورٹ اور کویکسل جیک کے علاوہ ہیڈ فری فون کی بھی سہولت شامل ہے۔
ہونڈا فٹ کے عقب میں سامان رکھنے کے لیے 4 مربع فٹ جگہ دی گئی ہے البتہ پچھلی نشستوں کو تہ کر کے اسے 16.6 مربع فٹ تک بڑھایا جاسکتا ہے۔ فٹ کی اگلی نشستوں پر اچھا خاصہ لیگ روم دیا گیا ہے جس سے طویل القامت افراد کو بہت سہولت حاصل ہوتی ہے۔ مجموعی طور پر ہونڈا فٹ میں مسافروں کا کیبن 4.9 مربع فٹ اضافی گنجائش کا حامل ہے۔ یہ گاڑی 160 واٹ AM/FM/CD آڈیو سسٹم کے علاوہ چار اسپیکرز، ایک 5 انچ کی LCD اسکرین اور یو ایس بی منسلک کرنے کی سہولت کے ساتھ پیش کی جارہی ہے۔ ہونڈا فٹ کے اندر موجود ساز و سامان کا معیار بھی پہلے سے زیادہ بہتر بنایا گیا ہے۔
پاک ویلز کے ذریعے اپنی پسندیدہ گاڑی پاکستان منگوانے کے لیے یہاں کلک کریں
انجن اور کارکردگی (Engine & Performance)
ٹویوٹا ایکوا میں جاپانی ادارے کی تیار کردہ جنریشن 3 ہائبرڈ سینرجی ڈرائیو ٹیکنالوجی شامل کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ 4-سلینڈر 1500cc پیٹرول انجن بھی شامل ہے جو VVT-i ٹیکنالوجی کا حامل ہے۔ اس DOHC انجن کے ساتھ CVT منسلک کیا جاتا ہے۔ یوں ٹویوٹا ایکوا کا انجن 73 ہارس پاور (54 کلوواٹ) جبکہ برقی موٹر 60 ہارس پاور (45 کلو واٹ) قوت فراہم کرنے کی سکت رکھتی ہے۔ ان دونوں کی مجموعی قوت لگ بھگ 99 ہارس پاور (74 کلو واٹ) تک پہنچ سکتی ہے۔ایک اندازے کے مطابق ٹویوٹا ایکوا 1 لیٹر میں 20 سے 22 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے۔
ہونڈا فٹ پانچ مختلف انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے جن کی تفصیلات یہ ہیں:
– 1200cc پیٹرول انجن (L12B i-VTEC I4)
– 1300cc ارتھ ڈریمز ڈیزل انجن (L13B i-DTEC I4)
– 1500cc پیٹرول انجن (L15A I4)
– 1500cc ارتھ ڈریمز ڈیزل انجن (L15B i-DTEC I4)
– 1500cc ڈیزل انجن (i-DTEC)
جاپان میں ہونڈا فٹ کو 1500cc ارتھ ڈریمز آٹکنسن سائیکل DOHC i-VTEC انجن سے منسلک DCT (ڈیول کلچ ٹرانسمیشن) کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک انتہائی طاقتور موٹر، IPU (انٹیلی جنٹ پاور یونٹ) سے منسلک لیتھیم بیٹری اور برقی بریکنگ سسٹم جیسی خصوصیات بھی ہونڈا فٹ میں شامل ہیں۔ مجموعی طور پر ہونڈا فٹ کا انجن اور برقی موٹر 130 ہارس پاور اور 155 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرنے کی سکت رکھتے ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق ہونڈا فٹ ہائبرڈ 1 لیٹر میں 19 سے 23 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہے جو کم و بیش ٹویوٹا ایکوا کے مساوی ہے۔
حتمی رائے
اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہونڈا فٹ اور ٹویوٹا ایکوا دونوں ہی بہترین گاڑیوں میں سے ایک ہیں۔ اگر ٹویوٹا ایکوا کو اس کی بہترین کارکردگی کے طور پر مانا جاتا ہے تو ہونڈا فٹ کو اس کے ظاہری انداز اور معیار کی بنا پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔ لیکن اگر پاکستان میں ان گاڑیوں کے پرزوں کی دستیابی کو مدنظر رکھیں تو ٹویوٹا ایکوا بہتر انتخاب معلوم ہوتی ہے۔ ہونڈا فٹ کے مقابلے میں ٹویوٹا ایکوا کے پرزے زیادہ آسانی سے مل جاتے ہیں۔ رہی بات بہتر مائلیج کی تو یہ دونوں ہی گاڑیاں ایک لیٹر ایندھن میں لگ بھگ 20 سے 23 کلومیٹر تک سفر کرسکتی ہیں۔