جاپانی ٹویوٹا کرولا ایگزیو آزمائیں؛ پاکستانی ٹویوٹا کرولا کو بھول جائیں
میرا نہیں خیال کہ گاڑیوں کے شوقین کسی بھی پاکستانی کے لیے ٹویوٹا کرولا ایگزیو اجنبی نام ہوگا۔ ٹویوٹا کرولا ہی کے خاندان کی ایگزیو اب سے چند سال قبل ہی پاکستان میں دیکھی گئی ہے۔ کرولا ایگزیو دیگر ماڈلز کے مقابلے میں چوڑائی اور لمبائی میں قدرے چھوٹی ہے جس کی وجہ جاپانی مارکیٹ کو پیش نظر رکھ کر اسے ڈیزائن کیا جانا ہے۔ چھوٹے حجم کے باوجود یہ کسی بھی دوسرے کرولا ماڈل سے کمتر ہر گز نہیں کہی جاسکتی۔ جاپان میں اس کی قیمت 14,66,837 یَن (13,79,008روپے) سے شروع ہو کر 22,07,127 یَن (20,74,972 روپے) تک جاتی ہے۔ پاکستان میں ٹیکسز لاگو ہونے کی وجہ سے اس کی قیمت میں تھوڑا بہت اضافہ ہوا لیکن اس کے باوجود یہ مقامی سطح پر تیار و فروخت کی جانے والی کرولا ہی کے مساوی قیمت میں دستیاب ہے۔
اس مضمون کا مقصد قارئین کو ٹویوٹا ایگزیو سے متعلق معلومات کی فراہمی کے ساتھ پاکستان میں دستیاب نئی کرولا سے اس کا موازنہ کرنا بھی ہے۔ اپنی بات کو مزید آسان کرنے کے لیے میں نے مضمون کو چار حصوں میں تقسیم کردیا ہے۔ پہلے میں دونوں گاڑیوں کے بیرونی اور اندرونی حصے سے متعلق بات کروں گا اور پھر ان کی خصوصیات اور کارکردگی کاذکر کریں گے۔ لیکن سب سے پہلے ہم پاکستان میں دستیاب استعمال شدہ ایگزیو کے مختلف ماڈلز کی قیمتیں جان لیتے ہیں۔
پاکستان میں درآمد شدہ ٹویوٹا ایگزیو 3 مختلف انداز میں دستیاب ہے:
٭ 1.3X (1,900,000 – 2,100,000 روپے)
٭ 1.5G (2,200,000 – 2,500,000روپے)
٭ ہائبرڈ (2,400,000 – 2,800,000 روپے)
یہاں یہ بات واضح کرتا چلوں کہ پاکستان میں نئی کرولا ایگزیو فراہم نہیں کی جاتی اس لیے کوئی حتمی یا باضابطہ قیمت بتانا ممکن نہیں۔ درآمد و استعمال شدہ جاپانی گاڑیوں کی قیمتیں ماڈل، سال، آکشن شیٹ، مجموعی حالت کی وجہ سے کم یا زیادہ ہوسکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا کرولا آلٹِس گرانڈے: کامیابی کے لیے مزید بہتری درکار
ظاہری و بیرونی انداز
اگر مجھ سے ایک لفظ میں ایگزیو کا ظاہری انداز بیان کرنے کا کہا جائے تو میں کہوں گا ‘میچور (mature)’۔اس کے انداز میں زیادہ جذباتیت نہیں ہے۔ نئی کرولا کی طرح اگلی گرل میں کروم کا استعمال کیا گیا ہے تاہم یہ منحصر ہے کہ آپ کونسا ماڈل خرید رہے ہیں۔زیادہ بہتر اور مہنگے ماڈلز میں کروم کا استعمال بھی زیادہ ہے اور انداز بھی قدرے بہتر ہے۔ ایگزیو اور کرولا دونوں ہی کی اونچائی 1460 ملی میٹر ہے تاہم ایگزیو کا نچلا حصہ کرولا کے برعکس زمین سے زیادہ قریب ہے۔ مجموعی طور پر اسے ایک خوبصورت گاڑی کہا جاسکتا ہے۔
اندرونی حصہ
ایگزیو کا اندرونی حصہ بہت سادہ لیکن معیاری ساز و سامان سے بنایا گیا ہے۔اس کے علاوہ کچھ جگہوں پر پلاسٹک بھی استعمال کیا گیا ہے۔ اس میں بیٹھ کر آپ کو فخریہ احساس تو نہیں ہوگا کہ جیسا کرولا میں بیٹھ کر ہوتا ہے۔ البتہ ماڈل کے اعتبار سے ان بھی چند منفرد خصوصیات موجود ہیں۔ مثلا 1.3X ماڈل میں خودکار AC، اسٹیئرنگ کنٹرولز اور ٹیکومیٹر موجود نہیں۔ البتہ اس میں ٹویوٹا وِٹز کی طرح کنسول کے عین وسط میں بڑا اسپیڈومیٹر موجود ہے۔ زیادہ بہتر اور مہنگے ماڈلز میں وہ تمام خصوصیات شامل ہیں ایک خاندانی سیڈان میں ہونی چاہیئں۔ ذیل میں آپ 1.3X (اوپر) اور 1.5G (نیچے) کے اندرونی حصے کا موازنہ کرسکتے ہیں:
استعمال شدہ ٹویوٹا ایگزیو خریدنے کے لیے یہاں کلک کریں
خصوصیات
ٹویوٹا ایگزیو کا بہترین ماڈل ان خصوصیات اور حفاظتی سہولیات کے ساتھ دستیاب ہے:
ریموٹ سے دروازہ کھولنے کی سہولت
بٹن سے گاڑی اسٹارٹ کرنے کی سہولت
ایئر کنڈیشنر
6 ایئر بیگز
کروز کنٹرول
CVT ٹرانسمیشن
راڈار بریکنگ
خود کار سائیڈ مررز
ٹریکشن کنٹرول
پارکنگ سینسرز
کارکردگی
آخر میں بات کرتے ہیں گاڑی کے سب سے خاص پہلو یعنی اس کی کارکردگی سے متعلق۔ مجھے یقین ہے کہ میری طرح اکثرلوگ کوئی بھی گاڑی خریدنے سے پہلے اس کی کارکردگی سے متعلق ضرور جاننا چاہتے ہوں گے۔ اس ضمن میں ایگزیو کی بات کریں تو اسے متعدد انجن اور گیئر کے انتخاب کے ساتھ پیش کیا جاتا ہے۔
سب سے پہلے 1350cc ایگزیو پر نظر ڈالتے ہیں۔ ٹویوٹا کرولا XLi/GLi کے برعکس ایگزیو میں اب پہلے سے بہتر اور طاقتور 1350cc انجن پیش کیا جارہا ہے۔ یہ انجن 95 ہارس پاور کے ساتھ 125 نیوٹن میٹر ٹارک بھی فراہم کرسکتا ہے جبکہ پاکستان میں دستیاب XLi/GLi کا انجن صرف 84 ہارس پاور اور 110 نیوٹن میٹر ٹارک ہی فراہم کرتا ہے۔ اگر چھوٹے انجن کے طور پر ان کا موازنہ کیا جائے تو یہ فرق نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ہے۔
جاپان سے ٹویوٹا کرولا ایگزیو درآمد کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
اس کے علاوہ ایگزیو 1500cc ہائبرڈ میں بھی پیش کی جاتی ہے۔ اس کا انجن 74 ہارس پاور فراہم کرتا ہے۔ برقی موٹر کی قوت شامل ہو کر یہ 105 ہارس پاور اور 162 نیوٹن میٹر ٹارک تک فراہم کرسکتا ہے۔ یہ انجن 30 کلومیٹر فی لیٹر مائیلیج بھی فراہم کرسکتا ہے۔
ایگزیو میں سب سے زیادہ پسند کیا جانے والا انجن 1500cc ہے۔ یہ 109 ہارس پاور کے ساتھ 142 نیوٹن میٹر ٹارک فراہم کرسکتا ہے۔ میرے پاس بھی اسی انجن کی حامل گاڑی ہے اور ذاتی طور پر یہ مجھے بہت پسند آیا۔ 0 سے 100 کی رفتار صرف 10 سیکنڈ میں حاصل کی جاسکتی ہے جو یہاں دستیاب کرولا آلٹِس 1.8 کے مساوی ہے۔ بہرحال، نمبرز کا کھیل ایک طرف لیکن جس طرح یہ گاڑی رفتار پکڑتی ہے وہ کافی حیرت انگیز ہے۔ چونکہ یہ جاپانی گاڑی ہے اس لیے معیار کے اعتبار سے بھی بہتر ہے اور اس میں سفر کاتجربہ بھی نہایت خوش کن ہے۔
مجھے یقین ہے کہ پاکستان میں تیار ہونے والی کرولا بھی منفرد خصوصیات کی حامل ہے تاہم جاپانی ٹویوٹا ایگزیو میں کئی ایک چیزیں ایسی ہیں کہ جنہیں مدنظر رکھتے ہوئے میں یہی فیصلہ سناؤں گا کہ ٹویوٹا کرولا سے زیادہ بہتر ٹویوٹا ایگزیو ہی ہے۔