چاندی کے ورق میں لپٹی منفرد “ٹویوٹا کھرولا” – مذاق نہیں حقیقت!
انٹرنیٹ پر گھومتے پھرتے ہمیں چاندی کے ورق میں لپٹی ایک ٹویوٹا کرولا نظر آئی۔ اس انتہائی منفرد رنگ میں سجی کرولا پر چند افراد کام کر رہے تھے۔ ایسا محسوس ہورہا تھا کہ ان کا کام مکمل ہوا چاہتا ہے اور جلد ہی نقرئی کرولا سفر پر روانہ ہونے کے لیے تیار ہو جائے گی۔ اسے دیکھ پر پہلا سوال یہ ذہن میں آیا کہ بھلا ایسی گاڑی کس نے بنوائی ہوگی؟ بعض دوستوں کا خیال تھا کہ یہ کسی پاپ اسٹار کی نئی گاڑی ہے لیکن انڈس موٹرز نے تمام اندازوں کو رد کرتے ہوئے مطلع فرمایا کہ یہ دراصل گاڑی کا ایک تصور ہے جسے کروم کرولا کانسیپٹ یعنی CCC کا نام دیا گیا ہے۔ مختصراً آپ اسے ٹویوٹا کھرولا بھی کہہ سکتے ہیں۔
اس نام کو زیادہ سنجیدہ لینے کی ضرورت کیوں کہ “کھرولا” دراصل میرا دیا ہوا نام ہے۔
بہرحال، ٹویوٹا انڈس موٹرز نے اس مرتبہ کافی دریا دلی دکھائی اور ہمیں اس کھرولا سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ٹویوٹا کرولا کسٹم ریپ پاکستان کی جانب سے نقرئی (Silver) رنگ میں تیار گئی ہے۔
اس گاڑی کو دیکھنے کے بعد ہم یہ سوچ رہے کہ انڈس موٹرز کی یہ حرکت دیگر گاڑیاں چلانے والے پر کیا اثرات مرتب کرے گی۔ خاص طور پر دن کے اوقات میں جب سورج پوری آب و تاب سے چمک رہا ہوگا اور یہ گاڑی اپنی پوری چمک کے ساتھ محو سفر ہوگی تو باقی گاڑی چلانے والوں کا کیا حال ہوگا۔ بالکل ایسا ہی محسوس ہوگا کہ جیسے شارع فیصل پر پڑنے والی دھوپ سے آپ آنکھیں چندھیا جاتی ہیں۔ میرے خیال سے اس کا سب سے زیادہ فائدہ ان لوگوں کو ہوگا کہ جو گاڑی کے ساتھ کھڑے ہو کر بال سنوارتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو اب سائڈ مررز میں منہ گھسیڑنے کی قطعاً ضرورت نہیں کیوں کہ یہ پوری گاڑی ہی ان کے لیے آئینے کا کام انجام دے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹویوٹا کرولا 2017 کا نیا انداز؛ پہلے سے زیادہ پُرکشش اور شاندار!
البتہ یہاں ایک بات کی تعریف بنتی ہے کہ اس گاڑی کو چاندی کے ورق میں انتہائی عمدگی سے لپیٹا گیا ہے۔ اس بابت میں نے جب انڈس موٹرز سے دریافت کیا کہ آیا وہ بی ایم ڈبلیو کی طرح صارفین کی خواہش کے مطابق گاڑی کا ظاہری انداز تبدیل کرنے کی سہولت فراہم کریں گے؟ تو انڈس موٹرز نے فی الحال ایسے کسی بھی امکان کو رد کردیا۔ ہوسکتا ہے کہ اس کی وجہ یہ ہوکہ ایسے کام بہت مہنگے ہوتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال پر بھی اضافی اخراجات کا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے۔
اب تک اس گاڑی کے بارے میں مزید تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں سوائے اس کے کہ یہ محض ایک گاڑی کا تصور ہے جسے کسی خاص مقصد کے تحت نہیں بنایا گیا۔ تاہم انڈس موٹرز کا کہنا ہے کہ اس کے منفرد خیال کو بہت زیادہ پزیرائی حاصل ہورہی ہے اور کئی شخصیات نے اسے پسند کرتے ہوئے تصاویر بھی لی ہیں۔
اس تمام قضیہ میں ہمیں جس بات نے سب سے زیادہ خوش کیا وہ انڈس موٹرز کی جانب سے اٹھایا جانے والا قدم ہے جس کی بدولت ایک نئی اور منفرد گاڑی سامنے آئی۔ ہمارے خیال میں اس طرح کے دلیرانہ اقدامات شاذ و نادر ہی اٹھائے جاتے ہیں۔ گو کہ عالمی سطح پر اس طرح کی گاڑیاں نظر آتی رہتی ہیں لیکن پاکستان میں ایسی تخلیق کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جاپانی ٹویوٹا کرولا ایگزیو آزمائیں؛ پاکستانی ٹویوٹا کرولا کو بھول جائیں