فوکس ویگن 2018ء میں بدستور سب سے زیادہ فروخت کرنے والا آٹومیکر
فوکس ویگن 2018ء میں مسلسل پانچویں سال بھی دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والا آٹومیکر بنا جس نے رینو-نسان-مٹسوبشی کے اتحاد کو شکست دی۔
آٹو دنیا کے عظیم جرمن ادارے فوکس ویگن نے یہ سنگِ میل گزشتہ سال 10.83 ملین گاڑیاں فروخت کرکے حاصل کیا جس میں اس کے MAN اور Scania ہیوی ٹرک بھی شامل ہیں۔ ٹرکوں کے علاوہ ادارے نے اپنی پیداواری لائن کے 10.6 ملین یونٹس فروخت کیے جو فرانسیسی-جاپانی اتحاد کے بعد سب سے زیادہ ہیں۔ رینو-نسان-مٹسوبشی نے 2018ء میں 10.76 ملین فروخت کے ساتھ لائٹ گاڑیوں کے شعبے میں فوکس ویگن کو شامل دی جس میں مسافر گاڑیاں اور لائٹ کمرشل گاڑیاں شامل ہیں۔ واضح رہے کہ یہ اتحاد ہیوی ٹرک فروخت نہیں کرتا۔ البتہ 2018ء میں فوکس ویگن کی فروخت 10.83 ملین تک پہنچا، جو 2017ء کے اعداد و شمار کے مقابلے میں 0.9 فیصد اضافہ ہے۔
اعداد و شمار ظاہر کرتے ہوئے نسان موٹر کمپنی لمیٹڈ نے بتایا کہ ادارے نے 2018ء میں 5.65 ملین گاڑیاں فروخت کیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں فروخت میں 2.8 فیصد کمی کو ظاہر کر رہا ہے۔ اس اتحاد کے دوسرے رکن مٹسوبشی موٹرز کارپوریشن نے 1.22 ملین یونٹس فروخت کیے جو فروخت میں 18 فیصد اضافہ ہے۔ اتحاد کے فرانسیسی رکن رینو (رینالٹ) نے 3.88 ملین گاڑیاں فروخت کیں، جو سال بہ سال کی بنیاد پر 3.2 فیصد اضافہ ہے۔
دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے برانڈز کی فہرست میں تیسرا مقام ٹویوٹا موٹرز کارپوریشن نے پایا۔ مشہور آٹومیکر نے 2018ء میں 10.59 ملین گاڑیاں بیچیں۔ برانڈ کی جانب سے فروخت کیے گئے یونٹس میں لیکسس گاڑیاں، ڈائی ہاٹسو مِنی کاریں اور ہینو موٹرز لمیٹڈ کے بنائے گئے ٹرکس بھی شامل ہیں۔ لائٹ گاڑیوں کے شعبے میں ٹویوٹا نے 10.39 ملین یونٹس فروخت کیے جس میں ہینو موٹرز لمیٹڈ کے ٹرکس شامل نہیں۔ مستقبل کے منصوبوں کو ظاہر کرتے ہوئے اس آٹو مینوفیکچرر نے کہا کہ وہ 2019ء میں 10.76 ملین گاڑیاں فروخت کرنا چاہتا ہے۔


لائٹ گاڑیوں کے شعبے میں موجودہ رہنما رینو-نسان-مٹسوبشی کی نظریں منافع میں اضافے کے لیے زیادہ گاڑیوں کے پرزے شیئر کرنے پر ہیں۔ الائنس گاڑیوں کی بنانے پر آنے والی لاگت کو گھٹانے کے لیے پیداواری پلیٹ فارمز کو یکجا کر رہا ہے۔ اسی طرح مقابلے کی دوڑ میں شامل دیگر آٹومیکرز بھی اپنی لاگت کو کم رکھتے ہوئے اپنی فروخت کو بڑھانے کی بہترین کوششیں کر رہے ہیں۔ مزید سرمایہ کاری نئی ٹیکنالوجی بنانے اور ترتیب دینے کے لیے کی جا رہی ہے جو سیلف ڈرائیونگ اور الیکٹرک گاڑیوں کی جانب بڑھنے میں مدد دے گی۔ الیکٹرک گاڑیاں آٹوموبائل انڈسٹری کے مستقبل کے لیے بہت اہمیت رکھتی ہیں۔
البتہ فرانسیسی-جاپانی اتحاد اس گزشتہ دو مہ سے ایک بحران کا سامنا کر رہا ہے کیونکہ ان کے رہنما کارلوس گھوسن کو مالیاتی بدعنوانی کے الزامات پر ٹوکیو پولیس گرفتار کر چکی ہے۔ الائنس پہلے ہی اپنے سابق رہنما کو نکال چکا ہے اور گزشتہ ہفتے نئی انتظامیہ مقرر کر چکا ہے، جو 2019ء میں اپنے عہدے سنبھالے گی۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید خبروں کے لیے پاک ویلز کے ساتھ رہیں۔ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔