بریکس خراب ہونے کی علامات؛ غفلت جان لیوا ثابت ہوسکتی ہے!

1 1,021

گاڑی کو زیادہ سے زیادہ رفتار سے دوڑانے کے لیے بہتر سے بہتر انجن لگانے کا رجحان کئی دہائیوں سے بہت عام ہے۔ برق رفتار کا شوق رکھنے والے اکثر نوجوان نہ صرف طاقتور انجن لگوانے بلکہ ماہر مکینک سے ان کی رفتار بڑھوانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ شاذ و نادر ہی سننے میں آتا ہے کہ کسی نے تیز انجن کے ساتھ ٹرانسمیشن اور بریکس کو بھی بہتر کروایا ہو۔ شاید اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ کرولا اور سِوک کے انجن تو آسانی سے تبدیل ہوجاتے ہیں مگر ان گاڑیوں کے بڑے روٹرز اور کیلپرز مشکل سے ملتے ہیں۔ اور اسی وجہ سے آئے روز مختلف حادثات ہوتے رہتے ہیں اور پاک ویلز کے اراکین بھی اس کے عینی گواہ ہیں۔بالخصوص سال 2001 کے بعد پیش کی جانے والی کرولا کے بریکس بہت خوفناک ہیں انہیں استعمال کرتے ہوئے بہت زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں: استعمال شدہ گاڑی خریدنے سے پہلے انجن کی 5 چیزیں ضرور دیکھیں

گاڑی کو روکنے کا انتظام اور اس کی قوت اتنی ہی ضروری ہے کہ جتنی گاڑی کی رفتار اہم ہے۔یہ انتہائی بے وقوفانہ اور خودسر عمل ہے کہ گاڑی کی رفتار میں تو غیر معمولی اضافہ کروالیا جائے لیکن گاڑی روکنے کے لیے مناسب بریکس ہی نہ لگوائے جائیں۔ چونکہ پاکستان میں مخصوص ریسنگ ٹریکس موجود نہیں اس لیے اکثر نوجوان عام سڑکوں اور عوامی جگہوں پر ہی برق رفتار سے گاڑی دوڑاتے نظر آتے ہیں۔ بہرحال، اس سے پہلے کہ مضمون کوئی اور رخ اختیار کرلے،گاڑی میں بریکس سے متعلق کچھ باتیں قارئین کی خدمت میں پیش ہیں۔

BrakePads

گاڑی کی حفاظت کے لیے سب سے اہم چیز بریکس ہیں۔ میں ہر گاڑی رکھنے والے کو یہ نہیں کہتا کہ اپنے بریکس کو بہتر بنوائیں یا ان کی قوت میں اضافہ کروائیں، بلکہ صرف اتنی گزارش کرتا ہوں کہ ان کی سب سے زیادہ دیکھ بھال کریں اور ان کی اچھی حالت ہر طریقے سے ممکن بنائیں۔ یہ اس لیے ضروری ہے کہ ضرورت کے وقت بریکس آپ کو دھوکا نہ جائیں۔

ہر سال کئی مرتبہ پنجاب اور سندھ سے لوگ اپنے خاندان اور دوستوں کے ساتھ شمالی علاقہ جات کے سفر پر جاتے ہیں لیکن انہیں وہاں گاڑی چلانے کے دوران بریکس کی اہمیت کا بالکل بھی اندازہ نہیں ہوتا۔ ایک ایسے شہر میں نسبتاً کمزور بریکس کے ساتھ گاڑی چلاناکہ جہاں ٹریفک کی روانی متاثر رہتی ہے کسی حد تک قابل عمل ہوسکتا ہے لیکن پیچیدہ پہاڑی سڑکوں اور خطرناک موڑ والے راستوں پر زرا سی بے احتیاطی زندگی بھر کا روگ بن سکتی ہے۔

لہٰذا اگر آپ نے استعمال شدہ گاڑی خریدی ہے اور آپ نے اس کے بریکس ابھی تک چیک نہیں کرے تو جلد از جلد کسی ماہر مکینک کی خدمات حاصل کریں یا پھر کسی قریبی ورکشاپ لے جا کر بریکس کی درستگی سے متعلق اطمینان کرلیں۔ اگر آپ کی گاڑی کے پچھلے حصے میں ڈرم بریکس لگے ہیں تو ان کی جانچ بھی ضرور کروائیں۔ بہتر ہوگا کہ کسی بھی قسم کی مصیبت آنے قبل اپنی طرف سے ہر چیز بہترین حالت میں رکھیں۔

worn-brake-shoes

ہم یہاں چند علامات درج کر رہے ہیں جن کے ظاہر ہونے کی صورت میں آپ کو فی الفور بریک ٹھیک یا تبدیل کروالینے چاہئیں۔

چبھتی ہوئی آواز

اگر گاڑی کے بریک لگانے پر بہت زیادہ آواز آتی ہے تو اس کی مختلف وجوہات ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ نے اپنی گاڑی کے بریک پیڈز حال ہی میں تبدیل کروائے ہیں جس کے بعد شور ہو رہا ہے تو ممکن ہے بریک پیڈز پہلے والی برانڈ سے مختلف استعمال کیے گئے ہوں۔ ایسی صورت میں گاڑی کے بریکس کئی کلومیٹر چلنے کے بعد خود ہی ٹھیک ہوجاتی ہیں۔ اگر شور بہت زیادہ ہو اور آپ کو پریشان کر رہا ہو تو گاڑی کو مکینک کے پاس لے جائیں اور اس سے روٹرز اور ڈسک پیڈز پر ریگ مال سے پرانے بریک پیڈس کے نشانات ہٹادے۔ اس سے نہ صرف بریک زیادہ سخت ہوجائیں گے بلکہ پھسلنے کا امکان بھی کم ہوجائے گا۔

اس کے علاوہ اگر بریکس اس وقت بھی شور کرتے ہیں کہ جب انہیں طویل عرصے سے تبدیل نہ کیا گیا ہو۔ بریک پیڈز پر چمکدار ٹپِ ہوتی ہے جو حفاظت کے لیے لگائی جاتی ہے۔ بریکس کے زائد اور طویل عرصے تک استعمال کی وجہ سے بریک لگاتے ہوئے ڈسکس اس حفاظتی پٹی سے رگڑ کھاتے ہیں جس کی وجہ سے چبھتی ہوئی آواز پیدا ہوتی ہے۔ یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ بریک کی قابلیت ختم ہوچکی ہے اور اب انہیں تبدیل کرنے کا وقت آگیا ہے۔

گھسنے کی آواز

check-brake-pads
اگر آپ کے بریک پیڈز گھسنے کی آواز پیدا کر رہے ہیں یا ان میں ارتعاش محسوس ہورہا ہو تو اس کا مطلب ہوا کہ آپ کی گاڑی کے بریک پیڈز بالکل ناکارہ ہوچکے ہیں اور انہیں فوراً تبدیل کروالینا چاہیے۔ گھسنے کی آواز اس وقت پیدا ہوتی ہے جب روٹرز کو پکڑنے کی قوت ختم ہوجائے اور میٹل آپس میں ٹیکرانے لگیں۔ میرے ایک دوست نے اپنی ہونڈا ڈیلکس موٹر سائیکل میں اسی طرح کی آواز آنے کے باوجود توجہ نہ دی اور بالآخر وہ ایک حادثے کا شکار ہو شدید زخمی ہوگیا۔

یہ بھی دیکھیں: گاڑی کے ٹائر کیسے تبدیل کریں؟ جانیئے اس ویڈیو میں!

پیڈلز میں ارتعاش

brake rotors
زیادہ رفتار میں گاڑی چلاتے ہوئے بریک لگانے کی صورت میں اگر آپ کو بریک پیڈزل میں ارتعاش یا تھرتھراہٹ محسوس ہوتی ہے تو یہ روٹرز کی سطح ہموار نہ ہونے کی وجہ سے ہورہا ہے۔ اس صورتحال میں آپ کو ایک تجربکار مکینک سے اپنی گاڑی بالخصوص بریکس کی جانچ کروانے کی ضرورت ہے۔ روٹرز کی سطح ہموار کروانے کے لیے صرف تربیت یافتہ و تجربکار مکینک ہی کی خدمات حاصل کریں کیوں ذرا سی بے احتیاطی آپ کی گاڑی لگے ڈسکس کو مکمل ناکارہ بنا سکتی ہے۔

بریک آئل

brake_fluid
گاڑی میں موجودک بریک آئل ہر 70 یا 80 ہزار کلومیٹر سفر کے بعد تبدیل کرلینا چاہیے۔ بریک آئل میں نمی جذب کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے جس کے نشانات آپ کوباآسانی نظر آسکتے ہیں۔اس کا اصل مقصد ہائیڈرولک بریک سسٹم کو دباؤ سے بچانا ہے۔ بریک آئل بخارات کو جذب کر کے پیڈل کو آرامدے بناتا ہے۔

میرے خیال سے گاڑی چلانے والے خواتین و حضرات بریک کی اہمیت سےبخوبی واقف ہوں گے اوران توجہ طلب مسائل پر ضرور غور کریں گے جنہیں میں نے یہاں بیان کیا ہے۔ اگر آپ اس حوالے سے مزید جانتے ہیں تو ہمارے ساتھ ضرور شیئر کریں۔کیوں کہ یہ زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.