رحیم یار خان: کِیا کی 22 کروڑ مالیت کی گاڑیاں خاکستر

0 2,730

رحیم یار خان میں واقع کِیا کی ڈیلرشپ میں ہونے والی آتشزدگی کے باعث کمپنی کو کروڑوں روپے یا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

رپورٹس کے مطابق ڈیلرشپ میں آگ لگنے کے باعث 23 گاڑیاں جل کر خاک ہو گئیں جن میں کِیا سپورٹیج، سوریںٹو اور کارنیول جیسے مہنگی گاڑیاں شامل تھیں۔ مزید یہ کہ اس واقعے میں کمپنی کو 22 کروڑ روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔

یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا اور خوش قسمتی سے ڈیلرشپ میں آگ بھڑکنے سے پہلے ہی عملہ محفوظ مقام پر پہنچ گیا۔ تاہم ریسکیو ٹیم موقع پر پہنچی چند گھنٹوں میں آگ پر قابو پا لیا۔

کِیا لکی موٹرز نے ابھی تک اس واقعے اور صارفین کے خدشات کو دور کرنے کے حوالے سے کوئی آفیشل بیان جاری نہیں کیا ہے۔

کِیا لکی موٹرزنے دوبارہ بکنگ کا آغاز کر دیا

حکومت کی جانب سے امپورٹڈ گاڑیوں سمیت غیر ضروری اور لگژری گاڑیوں کی درآمد پر عائد پابندی اٹھانے کے بعد کار کمپنیز کے مسائل میں کمی ںطر آنے لگی ہے۔

کِیا لکی موٹرز نے اپنی تمام گاڑیوں کی بکنگ کا دوبارہ سے آغاز کر دیا ہے جس کے بعد صارفین کم از کم ایک ماہ کے ڈلیوری ٹائم کے ساتھ کوئی بھی گاڑی بُک کروا سکتے ہیں۔

خیال رہے کہ اس سے قبل کمپنی نے اپنے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے آگاہ کیا تھا کہ وہ اپنی گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی نہیں کرے گی۔

قیمتوں میں کمی نہ کرنے کی وجہ؟

کمپنی کا کہنا ہے کہ دیگر آٹوموٹیو کمپنیوں جیسا کہ ہنڈا، سوزوکی اور ٹویوٹا نے روپے کی قدر میں کئی بار کمی کی وجہ سے اپنی کاروں کی قیمتوں میں اضافہ کیا لیکن کِیا نے ایسا نہیں کیا۔

کمپنی کی جانب سے شئیر کیے گئے نوٹیفکیشن میں دئیے گئے موازنے کے مطابق کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتوں میں 14 فیصد اضافہ کیا جبکہ دیگر کمپنیز نے 23-19 فیصد اضافہ کیا۔ اس کے بعد کمپنیز کی جانب سے کمی کے اعلان کے بعد یہ قیمتیں 15 فیصد پر آگئیں جبکہ کِیا گاریوں کی قیمتیں اب بھی 14 فیصد پر ہیں۔ یعنی کہ کِیا گاڑیوں کی قیمتیں دیگر کمپنیوں کی نسبت اب بھی کم ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی نہیں کی گئی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.