پاکستان انٹرنیشنل آٹو شو 2020ء سے وابستہ توقعات
پاکستان انٹرنیشنل آٹو شو اِس سال ایک مرتبہ پھر منعقد ہو رہا ہے اور ہماری نظریں پاکستان کے آٹو سیکٹر کے لیے مستقبل کے امکانات پر ہیں۔ یہ شو بلاشبہ معروف آٹومیکرز کے ساتھ ساتھ ملک میں آٹو پارٹس بنانے اور فراہم کرنے والوں کے بھی بڑے اجتماعات میں سے ایک ہے۔ معروف برانڈز کو ایک مرتبہ پھر پاکستان میں اپنی کاروں کی لائن اَپ میں استعمال کی جانے والی جدید ٹیکنالوجی ظاہر کرنے کا سنہری موقع ملے گا۔ پاکستان انٹرنیشنل آٹو شو 2020ء اپنے سلسلے کا 16 واں ایڈیشن ہے جو 21 سے 23 فروری تک لاہور انٹرنیشنل ایکسپو سینٹر میں پاکستان ایسوسی ایشن آف آٹوموٹو پارٹس اینڈ ایکسیسریز مینوفیکچررز (PAAPAM) کے زیر انتظام منعقد ہوگا۔ ایکسپو سینٹر کے چار ہالز میں کُل 200 مقامی اور 120 غیر ملکی نمائش کنندگان شرکت کریں گے۔ اس مقام پر 2،500 سے زیادہ کاروں کی پارکنگ کی گنجائش ہے۔
ممکنہ طور پر PAPS 2020ء کی سب سے نمایاں چیز سہ روزہ ایونٹ میں ہیونڈائی نشاط موٹرز کی شرکت ہے۔ پچھلے سال کِیا لکی موٹرز اور پاک سوزوکی نے نمائش میں شرکت کی تھی اور پاکستان کی آٹو مارکیٹ میں اپنی آئندہ گاڑیوں کی نمائش کی تھی۔ خاص طور پر سوزوکی آلٹو نے تو میلہ ہی لوٹ لیا تھا کیونکہ آٹو میکر نے اپنی نئی مقامی طور پر اسمبل شدہ 660cc انٹری لیول ہیچ بیک کی رونمائی کی تھی۔ سوزوکی آلٹو سے بہت ساری امیدیں وابستہ تھیں اور پچھلے سال جون میں آغاز کے بعد یہ ان پر پورا بھی اتری ہے۔ اسی طرح ہیونڈائی نشاط پاکستان انٹرنیشنل آٹو شو 2020ء میں اپنے مختلف ماڈلز کی نمائش کرے گا۔ یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ جنوبی کوریائی آٹو مینوفیکچرر نے اب تک مقامی مارکیٹ میں ہائی-اینڈ کاریں ہی متعارف کروائی ہیں۔ کِیا لکی موٹرز نے اپنی 1000cc مڈ رینج ہیچ بیک پکانٹو سال کے اختتام پر پیش کی، جسے پچھلے سال PAPS ہی میں دکھایا گیا تھا۔ یہ گاڑی اب تک پاکستان کے آٹو سیکٹر پر کوئی نمایاں اثرات نہیں ڈال پائی، لیکن اس کے لیے کچھ وقت درکار ہوگا۔
نمائش کرنے والوں کو ممکنہ خریداروں سے ملنے اور ملک میں نئی مارکیٹیں دریافت کرنے کا موقع ملے گا۔ یہ نمائش انہیں غیر جانبدار ماحول میں صارفین کی کاروباری ضروریات اور اپنے موجودہ صارفین کے ساتھ مارکیٹ پوزیشن مستحکم کرنے کے لیے تبادلہ خیال کا موقع فراہم کرے گی۔ متعدد کمپنیوں کو میڈیا میں تشہیر ملے گی جو انہیں مقامی آٹو مارکیٹ میں اپنے برانڈ کی ساکھ بہتر بنانے میں مدد دے گی۔ پاکستان کے آٹو سیکٹر میں زبردست صلاحیت ہے کیونکہ 21 کروڑ کی آبادی رکھنے والا یہ ملک دنیا کے 40 گاڑیاں بنانے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ پاکستان دنیا کی پانچویں سب سے بڑی موٹر سائیکل مارکیٹ بھی ہے، جو ترقی اور کاروبار کی صلاحیت رکھتی ہے۔ ملک میں آٹو پارٹس بنانے والے بھی عالمی معیار کے مطابق معیاری پرزے بنانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ پاکستان کی مقامی آٹو مارکیٹ میں اس وقت 87 اسمبلرز موجود ہیں۔ آٹو سیکٹر پاکستان کے قومی خزانے میں ریونیو کی مد میں 1.4 ارب ڈالرز کا بڑا حصہ ڈالتا ہے ۔ یہ 5 لاکھ سے زیادہ ہنر مند افراد کو بلاواسطہ اور 40 لاکھ کو بالواسطہ روزگار فراہم کرتا ہے۔
بہرحال، یہ ایونٹ میڈ اِن پاکستان یعنی ساختہ پاکستان کی ٹیگ لائن پر توجہ دے گا۔ ایونٹ میں شریک دیگر نمائش کنندگان مختلف شعبوں میں ٹیکنالوجی شیئر کریں گے جیسا کہ الیکٹرانکس ، ایلومینیم مولڈنگ ، شیٹ اسٹیمپنگ ، کاسٹنگ ، ربڑ اور پلاسٹک کی مولڈنگ ، فورجنگ اور مشینی صنعتوں میں۔ حالیہ چند سالوں میں چین ، بنگلہ دیش ، افغانستان ، سری لنکا ، متحدہ عرب امارات ، جاپان ، برطانیہ اور افریقی ممالک سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی مہمانوں نے PAPS کا رُخ کیا ہے۔ پچھلے چند سالوں میں پاکستان آٹو شو میں نمائش کرنے والوں اور دیکھنے والوں کی تعداد کے ساتھ بڑا اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان آٹو شو کے 2016ء ایڈیشن میں مجموعی طور پر 157 نمائش کنندگان اور 37،000 مہمان موجود تھے ، جو 2019ء میں 300 نمائش کنندگان اور 80,000 مہمانوں تک پہنچ گئے۔ اِس سال کے آٹو شو میں 1,20,000 مربع فٹ کے نمائشی علاقے میں 1,00,000 سے زیادہ مہمانوں کی آمد ہوگی۔
PakWheels.com اس ایونٹ کا ڈجیٹل میڈیا پارٹنر ہے، اس لیے ایونٹ کے بارے میں بہترین معلومات پانے کے لیے ہمارے ساتھ رہیے۔
اس سال کے ایونٹ میں مختلف آٹومیکرز سے آپ کی کیا توقعات ہیں؟ ہمیں نیچے تبصروں میں ضرور بتائیں اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔