ایک طرف جبکہ عوام نئے سال کی خوشیاں منانے میں مصروف تھی دوسری جانب حکومت نے موقعے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا۔
پرانی قیمتیں
پاکستان میں پیٹرولیم کی پرانی قیمتوں کے مطابق پیٹرول 140.82 روپے فی لیٹر، ڈیزل 137.62 روپے فی لیٹر، لائٹ ڈیزل 107.06 روپے فی لیٹر اور کیروسین آئل 109.53 روپے فی لیٹر تھا۔
نئی قیمتیں
حکومت کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 4 روپے اضافے کے بعد اب 144.82روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔
ڈیزل کی نئی قیمت 141.62 روپے فی لیٹر ہے جو کہ پرانی قیمت سے 4 روپے زیادہ ہے۔
کیروسین آئل کی نئی قیمت 3.95 روپے کے اضافے کے بعد اب 6113.53 فی لیٹر ہے روپے ہو چکی ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں 4.15 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد نئی قیمت 111.06 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔
نئی قیمتیں یکم جنوری سے 15 تاریخ تک لاگو ہوں گی۔
حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ
حکومت نے آئی ایم ایف (انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ) کے ساتھ معاہدے کے تحت پیٹرولیم اور دیگر کئی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے۔ حکومت کو 6 بلین ڈالر کے آئی ایم ایف پیکج کو بحال کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت کو رواں مالی سال کے بقیہ حصے کے دوران آئی ایم ایف کا قرضہ واپس کرنا ہوگا۔ اور اسی وجہ سے انہیں قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑتا ہے۔
فنانس ڈویژن کے ایک بیان کے مطابق حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل پر سیلز ٹیکس میں کمی کی ہے اور قیمتوں میں تبدیلی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے پیٹرولیم لیوی میں اضافہ کیا ہے۔
نومبر میں وزیراعظم کے مشیر برائے خزانہ اور محصول شوکت ترین نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ پیٹرولیم لیوی میں ہر ماہ 4 روپے اضافہ ہوگا اور یہ بھی آئی ایم ایف کیساتھ معاہدے کے تحت ہی ہوا ہے۔ اس ضابطے کے مطابق پٹرول کی قیمتیں ہر ماہ بڑھیں گی۔