ہنڈا سی بی ون ففٹی بمقابلہ سوزوکی جی ایس ون ففٹی:  موازنہ

1 777
                                                      ”کفر ٹوٹا خدا خدا کر کے“اس سے بہتر کوئی بھی جملہ آٹو مینو فیکچرر انڈسٹری کی موجودہ صورتحال بیان نہیں کر سکتا۔ہماری ٹو ویِلر انڈسٹری پر سے گہرے کالے بادلوں کے چھٹنے اور سورج کے پوری آب و تاب سے چمکنے کا وقت آگیا ہے۔کچھ ماہ قبل سے،موٹر سائیکل کے چاہنے والوں کے لئے مثبت اور ترقیاتی  خبریں مسلسل آ رہی ہیں۔پاکستان کی سب سے بڑی موٹر بائیک مینو فیکچرر اٹلس ہنڈاکی جانب سے سی بی ون ففٹی ایف کا تعارف بھی کچھ ایسا ہی ہے۔اٹلس ہنڈا نے تین مئی 2017کو لاہور میں منعقدہ ڈیلر کنوینشن میں اپنے لائن اپ کا ایک نیا اضافہ متعارف کروایا۔یہ بائیک سی بی ون ففٹی سے اخذ نہیں کی گئی،بلکہ،یہ ہنڈا کی لیوپرڈ ون ففٹی (سی بی ایف)پر مشتمل ہے جو کہ چائنہ میں متعارف کروائی گئی تھی۔
سی بی ون ففٹی ایف کے اجراء کے فوراً بعد سے ہی،آٹو موٹِو ماہرین نے اس کا موازنہ سوزوکی کی جی ایس ون ففٹی اور جی ایس ون ففٹی ایس ای سے کرنا شروع کردیا،جو کہ کافی عرصہ سے مقامی ون ففٹی سی سی سیگمنٹ میں دوڑنے والا پرانا گھوڑا ہے۔یہاں کچھ ٹھوس چیزیں جن کی بنیاد پر موزنہ کیا جا سکتا ہے درج ہیں۔
چلیں سی بی ون ففٹی ایف سے شروع کرتے ہیں،یہ بائیک ایک ون ففٹی سی سی سنگل سیلنڈر،فور سٹروک،ائیر کولڈ او ایچ سی انجن ٹارک بیلنسر بشمول پانچ سپیڈ ریورس شفٹ ٹرانسمیشن کے ساتھ آتی ہے۔یہ انجن گیارہ پہ گیارہ اعشاریہ پانچ کا قابلِ ذکر ایچ پی بناتا ہے۔یہی بائیک اگلے ٹیلیسکوپک اور دو پچھلے ایڈجسٹ ایبل سپرنگز کے ساتھ آتی ہے۔اس کے اندر اگلی جانب ڈیول پسٹن کلپرز اور پیچھے روائتی ڈرم بریکس نصب کی گئی ہیں۔فیول انجیکشن سسٹم کار بوریٹر پر انحصار کرتا ہے۔یہ بائیک ایک خوبصورت میٹر کلسٹر بشمول آر پی ایم کے کِک اور آٹو سٹارٹ، فیول گیج،گیئر انڈیکیٹر اور مائلیج میٹر رکھتی ہے۔
دوسری جانب سوزوکی جی ایس ون ففٹی ایک پرانے جنگجو کی طرح ہے۔ ون ففٹی سی سی سیلنڈر فور سٹروک انجن سوزوکی ون ففٹی ایس ای کی طاقت ہے۔ او ایچ سی انجن پانچ سپیڈ کنسٹینٹ میش ٹرانسمیشن سے ملتا ہے۔ایک بور جو کہ سٹروک سائز ’ستاون ایم ایم بائی چھپن اعشاریہ آٹھ ایم ایم اورنو اعشاریہ دو ایک کی کمپریشن ریشو رکھتا ہے سوزوکی جی ایس ون ففٹی ایس ای کو بارہ ایچ پی فراہم کرنے کے قابل بناتا ہے،جواس کی نئی مدِ مقابل سے زیرو اعشاریہ پانچ ایک ایچ پی زیادہ ہے۔ایس ای متغیرات اگلی ڈِسک اور پچھلی ڈرم پریکس رکھتی ہیں۔اور تو اورایس ای کے دونوں ورژن میں ٹائروں کو الائیز میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔یہ بھی روائتی کاربوریٹر پر مشتمل فیول انجیکشن سسٹم رکھتی ہے۔سپیڈومیٹر ایک کلاسک لک دیتا
ہے مگر اس جدید دور اور وقت کے لحاظ سے کا رآمد نہیں ہے۔
ٹیکنیکل سپسفیکیشن کا موازنہ:
نیچے ایک تفصیلی چارٹ دیا گیا ہے جو کہ دونوں بائیکس کی ٹیکنیکل سپسفیکیشن یعنی فریم،سسپنشن،بریکس اور دوسری جسمانی معلومات مہیا کرتا ہے۔
Honda CB150F Suzuki GS150SE
Engine Displacement 150 cc 150 cc
Engine Type OHC, Single cylinder, four-stroke OHC, Single cylinder, four stroke
Power 11 – 11.5 hp 12 hp
Compression ratio 9.1:1 9.2:1
Bore x stroke 57.3 mm x 57.8 mm 57.0 mm x 56.8 mm
Fuel System Carburetor Carburetor
Cooling system Air-cooled Air-cooled
Gearbox 5 speed 5 speed
Starter type Kick/Electric Kick/Electric
Frame, Suspension and Brakes Information
Frame Type Steel Steel
Front Suspension Telescopic forks Telescopic forks
Rear Suspension Spring-loaded shocks Spring-loaded shocks
Wheel Alloy Alloy
Front tyre 80/100-18 2.75 -18
Rear tyre 90/90-18 90/90-18
Front / Rear brakes Disc/Drum Disc/Drum
Physical Specifications
Dry Weight 124 Kgs 114 Kgs
Wheelbase 1311 mm 1280 mm
Ground Clearance 168 mm 155 mm
Fuel Capacity 13 Liters 12 Liters
The Pricing
Price (in PKR)* 159,000 158,500
طاقت:
دونو ں موٹر سائیکلز ایک جیسی طاقت رکھتی ہیں۔طاقت کا تعین محض چھوٹے چکر سے نہیں ہوتا بلکہ اس بات سے ہوتا ہے کہ لمبے سفر پر بائیک کس طرح طاقت برقرار رکھتی ہے۔جی ایس ون ففٹی لانگ لائف میں اپنی پرفارمنس کی خاصیت ثابت کر چکی ہے۔جبکہ،سی بی ون ففٹی ا یف ابھی بالکل نئی ہے اور اس کی طاقت اور کارکردگی سے متعلق زیادہ کہنا قبل ازوقت ہو گا۔لیکن ابھی تک کی سواری اور امپریشن سے یہ محصوص ہوتا ہے کہ یہ چلتی رکتی ٹریفک اور لمبے سفر دونوں میں اعلیٰ ایکسلریشن مہیا کرے گی۔
ایکسلریشن:
بہت سوں کی سوچ کے برعکس،جی ایس ون ففٹی ایس ای کو اس زمرے میں ہرانا آسان نہیں ہے۔اس کا وزن اپنی مدِمقابل کے مقابلے ایک سو چودہ کلو گرام ہے،جس کا وزن ایک سو چوبیس کلو گرام ہے۔لیکن اپنے جارہانہ رائیڈنگ سٹائل کی بدولت،سی بی ون ففٹی ایف سوزوکی کے مقابلے زیادہ جوش فراہم کرتی ہے۔یہ اپنے ڈاؤن فورس ڈیزائن کی وجہ سے زیادہ گراؤنڈڈ محصوص ہوتی ہے۔یہ جی ایس ون ففٹی ایس ای کی دبی آواز کے مقابلے زیادہ غصیلااور با رعب ایگزاسٹ رکھتی ہے۔
شکل اور ڈیزائن:
ایک چیز جو کہ عددی موزنہ ظاہر نہیں کرتی وہ ہے اپیئرنس۔پرانی ہنڈا موٹر سائیکلز سے ہٹ کہ،سی بی ون ففٹی ایف ایک بہتر سوچ اور محصوصات کی اکاسی کرتی ہے۔سٹیریو سکپچر فیول ٹینک اور ترتیب دئیے گئے ٹیلڈ مفلر اس بائیک کو جاذبِ نظر بناتے ہیں لیکن انہیں مزید بہتر بھی کیا جا سکتا تھا۔کل ملا کر بات یہ کہ،جب شکل اور باڈی ڈیزائن کی بات ہوتی ہے تو،سی بی ون ففٹی ایف اپنی مدِمقابل جی ایس ون ففٹی ایس ای کے پرانے ڈیزائن سے ہاتھوں ہاتھ جیت لیتی ہے۔
فیول اکانومی:
جی ایس ون ففٹی ایس ای شہرمیں اڑتیس سے پبنتالیس کلو میٹر پر لیٹر دیتی ہے جبکہ ہنڈا کی جانب سے سی بی ون ففٹی ایف کے بارے میں اس حوالے سے کو ئی حتمی نمبرز نہیں دئیے گئے،لیکن،یہ کہا جا سکتا ہے کہ اسے کم از کم چالیس سے پینتالیس کلو میٹر پر لیٹر کرنے چاہئیں۔
رفتار:
جتنا آپ کلائی گھمائیں گے اتنا آگے جائیں گے۔ٹاپ سپیڈ کی بات کی جائے تو،دونوں موٹر سائیکلز با آسانی ایک سو بیس کلو میٹر فی گھنٹہ سے اوپر تک جا سکتی ہیں۔
سپیڈومیٹر:
سی بی ون ففٹی ایف اس حوالے سے بھی جی ایس ون ففٹی ایس ای پر سبقت رکھتی ہے۔سی بی ون ففٹی ایف کی ہیڈ لائیٹس جی ایس کے مقابلے زیادہ بہتر ایلومینیشن اور تھرو فراہم کرتی ہیں۔جیسا کہ،ہنڈا سی بی ون ففٹی ایف خوبصورت سی کلسٹر گیج نہیں رکھتی مگر یہ پھر بھی جی ایس سے زائد صلاحیتیں رکھتی ہے۔سی بی ون ففٹی ایف میں انجن کِل سوئچ نہیں ہوتا جوکہ جی ایس ون ففٹی ایس ای دیتی ہے۔اضافی طور پر،سی بی ون ففٹی ایف فوگ لائیٹس اور ڈِپر بھی مہیا کرتی ہے،اگر سچ بات کی جائے تو یہ بہت خوش آئیند ہے۔یہ دونوں خصوصیات،سوار کے لئے دھند کے موسم میں اور آور ٹیکنگ میں نہ صرف بچاؤ فراہم کرتی ہیں بلکہ یہ آج کل کے دوور کی اہم ضرورت بھی ہیں۔
سپیئر پارٹس،آفٹر سیلز سروسز:
جیسا کہ ہم اپنے ملک کی دو بڑی مینوفیکچرر کمپنیوں کی بات کر رہے ہیں تو،ان بائیکس کے لئے آفٹر سیلز سروسز اور سپئر پارٹس کی دستیابی مسئلہ نہیں ہے،اٹلس ہنڈا پاکستان کی سب سے بڑی موٹر سائیکل مینو فیکچرر کمپنی ہے اور یہ کہنا بھی درست ہو گا کہ یہ پاکستان میں پچپن سے ساٹھ فیصدموٹر بائیکس فروخت کرتی ہے،جس کا مطلب ہے کہ اٹلس سیلز اینڈ سروسز میں اپنی مثال آپ ہے۔
قیمت:
پرائس ٹیگ زیادہ تر صارفین کے لئے ایک اہم مسئلہ یا شائد ڈیل بریکر ثابت ہو ں گے۔دونوں بائیکس تقریباً ایک جیسی قیمتیں رکھتی ہیں۔دوسرے مینوفیکچرر زکی جانب سے پیش کی گئی ون ففٹی سی سی موٹر سائیکلز کے مقابلے،ان کی قیمتیں کافی موضوں ہیں۔اسی زمرے میں،ایک آسان سا فارمولہ جو کہ میں استعمال کرتا ہوں وہ ہے ہزار روپے ایک سی سی موٹر سائیکل کے لئے اضافی خصوصات کے ساتھ۔تو ایک لاکھ پچاس سے ساٹھ ہزار روپے ایک ون ففٹی سی سی موٹر سائیکل جو کہ تمام ضروری خصوصیات رکھتی ہوکے لئے موزوں قیمت ہے۔ اگر ان دونوں کا موازنہ کیا جائے،تو سی بی ون ففٹی ایف اس مقابلے میں تھوڑی سی آگے ہے اور پیسوں کی زیادہ ویلیو مہیا کرتی ہے۔
دونوں بائیکس روز مرہ کی ضرورت ہیں،جی ایس ون ففٹی ایس ای میں جوش کا پہلوذرا کم ہے مگردوسری جانب یہ اپنے بہترین سفر اورایک اچھی ٹورر مشین ہونے کو ثابت کر چکی ہے۔سی بی ون ففٹی ایف اپنی دلکش گراؤنڈ کلئیرنس، جدت اور آرام دہ نشستوں اور لمبے وہیل بیس سمیت وہ سب رکھتی ہے جو کہ ایک اعلیٰ لانگ روٹ کی بائیک کو چاہیے ہوتا ہے،لیکن اس پر بحث کرنا ابھی قبل از وقت ہو گا۔
 طاقت،ایکسلریشن، شکل اور آرام کے پہلو کو ایک طرف کرتے ہوئے ایک اور چیز ہے جس کا ذکر کرنا نہائت اہم ہے، وہ ہے چیز کا وقت گزرنے کے باوجود، دیر پا،بھروسہ مند اور میعاری ہونا۔جی ایس ون ففٹی اور ون ففٹی ایس ای اپنے تعارف سے لے کر اب تک یہ ثابت کر چکی ہے اور یہ پاکستانی مارکیٹ میں دستیاب سب سے اچھی آپشن کے طور پر جانی جاتی ہے خاصکر ون ففٹی سیگمنٹ میں۔سی بی ون ففٹی ایف ابھی نیا پرندہ ہے اور اس کے دیر پا اور بھروسہ مند ہونے سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا،اس اعلیٰ ترتیب دی گئی مشین کی کارکردگی کو جانچنے میں ابھی کچھ وقت لگے گا۔
جی ایس ون ففٹی اس سیگمنٹ میں کافی پرانی بے لگام مارکیٹ لیڈر ہے۔ہمیں یہ دیکھنے کے لئے انتظار کرنا ہو گا کہ سی بی ون ففٹی ہمار ی مارکیٹ میں کیسی کارکردگی دکھاتی ہے اوریہ اپنی مدِ مقابل کو پیچھے چھوڑتی ہے یا نہیں،یہ دیکھنا ابھی باقی ہے۔
اب ہم موازنے سے ذرا ہٹتے ہیں،میں کبھی بھی اٹلس ہنڈا کا چاہنے والا نہیں رہا،بلکہ میں ان کی کم نظری اور غیر جدت پسند ہونے کا ہمیشہ سے ہی مخالف رہا ہوں لیکن میرے مطابق اٹلس ہنڈا اپنی پہلے سے بنی برینڈ پاور کی بدولت سی بی ون ففٹی ایف خوشگوار تعداد میں فروخت کرے گی۔یہ نہ صرف جی ایس ون ففٹی اور ون ففٹی ایس ای کو متاثر کرنے جا رہی ہے بلکہ یہ وائی بی آر پر بھی اثر انداز ہو گی،جو کہ اس انجن اور قیمت کی کیٹگری میں بھی نہیں۔یاماہا اور سوزوکی کو کچھ ہٹ کر سوچنے کی ضرورت ہے بلکہ انہیں اس کھیل میں بنے رہنے کے لئے ایف زِی ون سِکس یا جکسر کو پاکستانی مارکیٹ میں متعارف کروانا چاہئے۔
جو بھی ہو،ایک چیز تو یقینی ہے کہ ہماری انڈسٹری کا ”سیاہ دوور“آہستہ آہستہ ختم ہو رہا ہے اور اب صارفین کے پاس اپنی محنت کی کمائی کے استعمال کے لئے کئی اضافی آپشنز موجود ہیں

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.