زیمکو KPR200 بمقابلہ سپر پاور لیو 200 – آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ کیا فراہم کرتی ہیں

0 157

پاکستان میں مکمل بلٹ یونٹ (سی بی یو) درآمد کرنے کا رواج (زیادہ تر چائنہ سے) عروج پر ہے۔ 2017 کا سال صارفین کے لیے اچھی خبریں لےکر آیا جس میں مارکیٹ میں نئی مشینز متعارف کروائی گئیں خصوصی طور پر ہائر انجن ڈسپلیسمنٹ کیٹگری میں۔

آئیے ہم سیدھے اصل بات کی طرف آتے ہیں، سال 2017 کے آغاز میں زیمکو ایک لو پروفائل چینی مینوفیکچرر تھا اور سپر پاور پاکستان میں 200cc انجن والی موٹر بائیک متعارف کروانےکے لیے پر عزم تھا۔ آخر کار وہ وقت آگیا جب زیمکو KPR200 اور سپر پاور لیو 200 مارکیٹ میں دستیاب ہیں۔ بہت سے ممکنہ خریدار ان مشینز کی خصوصیات اور ان کا موازنہ جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ زیمکو KPR200 جو کہ لی فان KPR200 کے نام سے زیادہ مشہور ہے بنیادی طور پر چینی ملکیتی موٹر سائیکل کمپنی لی فان نے بنائی۔ KPR200 کو طاقت فراہم کرنے کے لیے پانی سے ٹھنڈا ہونے والا 198cc سنگل سلینڈر 4 سٹروک انجن کو 6 سپیڈ ہینڈ کلچ ٹرانسمیشن کے ساتھ جوڑا گیا ہے۔ اس میں SOHC والو ٹرین استعمال کی گئی ہے جس میں ہر سلینڈر پر 2 والو ہیں۔ مناسب بور اور سٹروک ڈائیمینشن اور 11:1 کا عمدہ کمپریشن تناسب KPR کو اس قابل بناتا ہے کہ وہ 8000 آر پی ایم پر 17 بی ایچ پی اور 6500 آر پی ایم پر 12.5 پاونڈ پر فٹ کا ٹارق پیدا کر سکے۔ KPR روائیتی کارپوریٹر کی جگہ لی فان کا الیکٹرونک فیول انجیکشن سسٹم استعمال کرتا ہے جس سے اس کے حق میں مزید پوائنٹس کا اضافہ ہوتا ہے۔

سپر پاور لیو 200 بھی حقیقی طور پر ایک چینی مینوفیکچرر لانکن نے GP200 کے نام کے ساتھ تیار کی۔ یہ ایک 197cc ہوا سے ٹھنڈا ہونے والے 4 سٹروک انجن سے لیس ہے۔ اصل وریژن میں 6 سپیڈ ٹرانسمیشن ہیں لیکن پاکستانی وریژن میں صرف 5 دیئے گئے ہیں۔ اس میں ایک اوور ہیڈ والو انجن ہے جو کہ 9.2:1 کا کمپریشن فراہم کرتا ہے جس سے اسے 6500 آر پی ایم پر 11.2 پاونڈ پر فٹ کا ٹارق اور 8500 آر پی ایم پر 16.7 ایچ پی ملتا ہے جو کہ KPR سے تھوڑا زیادہ ہے۔ لیو 200 کارپوریٹر والا فیول سسٹم استعمال کرتا ہے۔

تکنیکی خصوصیات کا موازنہ:

نیچے دیا گیا تفصیلی چارٹ ان دونوں موٹر سائیکلوں کے فریم، سسپینشن، بریکس، اور دیگر تکنیکی معلومات کا موازنہ فراہم کرتا ہے۔

Zxmco KPR200 Superpower Leo GP200
Engine Displacement 198 cc 197 cc
Engine Type OHC, Single cylinder, four-stroke OHV, Single cylinder, four stroke
Power 17 hp @ 8000 RPM 16.7 hp @ 8500 RPM
Torque 12.5 ft-lbs @ 6500 RPM 11.2 ft-lbs @ 6500 RPM
Compression ratio 11:1 9.2:1
Bore x stroke 65.5 mm x 58.8 mm 63.5 mm x 62.2 mm
Fuel System Electronic Fuel Injection Carburetor
Cooling system Water-cooled Air-cooled
Gearbox 6 speed 5 speed
Starter type Electric Electric

Frame, Suspension and Brakes Information

Frame Type Steel Steel
Front Suspension Telescopic forks Telescopic forks
Rear Suspension Mono shock Mono shock
Wheel Alloy Alloy
Front tyre 90/90-17 90/80-17
Rear tyre 120/80-17 130/70-17
Front / Rear brakes Disc/Disc Disc/Disc

Physical Specifications

Dimensions 81.1″ x 29.9″ x 43.5″ 78” x 27.6” x 42.5”
Wheelbase 52.4“ 52.8”
Seat Height 30.5“ 30.7”
Fuel Capacity 14 Liters 16 Liters
Top Speed (in kph)* >120 >120

The Pricing

Price (in PKR)** 245,000 170,000

*چارٹ میں دی گئی ٹاپ سپیڈ مینوفیکچرر کی بتائی گئی ہے اور یہ حقیقیت میں مختلف ہو سکتی ہے۔

** پاکستان کے تمام شہروں میں ان بائیکس کی قیمتیں مختلف ہو سکتی ہیں اور مینوفیکچرر انہیں کبھی بھی تبدیل کر سکتا ہے۔

آئیے اب ان کے موازنے کی جانب بڑھتے ہیں، دونوں بائیکس تقریباً ایک جیسا انجن استعمال کرتی ہیں لیکن KPR لیو کے ہوا سے ٹھنڈا ہونے والے انجن کی نسبت پانی سے ٹھنڈا کرنے والا کولنگ سسٹم استعمال کرتا ہے جو لیو کے سسٹم سے بہتر ہے۔ اس بنیاد پر ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ KPR کا ہیٹ ختم کرنے کا نظام زیادہ بہتر ہے جس کے نتیجے میں لیو 200 کی نسبت KPR کو کم آر پی ایم پر زیادہ ہارس پاور ملتی ہے۔ KPR میں اوور ہیڈ کیم شافٹ (او ایچ سی) انجن نصب ہے جو کہ ٹھنڈا ہونے کے لیے کولنٹ کا استعمال کرتا ہےجس سے اسے او ایچ وی انجن کی نسبت زیادہ بہتر کمپریشن ریشو اور زیادہ طاقت ملتی ہے۔ KPR ایک زیادہ جدید ای ایف آئی فیول سسٹم سے لیس ہے جو کہ کارپوریٹر کی نسبت زیادہ اچھا ہے۔

capture1 capture2

دونوں بائیکس کا سٹیل فریم ہے جس کے سامنے کے حصے میں ٹیلی سکوپک فارک شاکس اور پیچھلے حصے میں مونو شاکس نصب ہیں۔ دونوں بائیکس اگلی اور پچھلی ڈسک بریکس کے ساتھ آتی ہیں۔ جہاں تک فزیکل ڈائیمینشن کا تعلق ہے تو لیو 200 کا وہیل بیس زیادہ لمبا، اونچی سیٹس، اور KPR کی نسبت زیادہ بڑا فیول ٹینک ہے۔

ان بائیکس کا سٹنگ ڈیزائن غصیلہ ہے اور ان میں الگ ہینڈل بار نصب ہیں جس سے یہ بائیکس سپورٹس کیٹگری میں شامل ہوتی ہیں۔ ان کا سوفٹ تھروٹل رسپانس اور مناسب ہینڈلنگ انہیں ایک مزیدار سواری بناتی ہیں۔ یہ بائیکس مڑی ہوئی سڑکوں کے لیے بہترین ہیں مگر یہ پہاڑی علاقوں میں اتنی اچھی کارکردگی نہیں دکھا سکتی۔ جہاں تک لمبے سفر کا تعلق ہے (خصوصی طور پر پاکستان کے نادرن علاقوں کا) تو میں آپ کو یہ ہرگز تجویز نہیں کروں گا کہ آپ ان بائکس پر جائیں چونکہ ان کی آف روڈ صلاحیتیں اتنی اچھی نہیں ہیں اور ان کی سیٹ پوزیشن بھی تھکا دینے والی ہیں۔

آخری لیکن انتہائی اہم بات ان کے سپیئر پارٹس کی دستیابی ہے۔ درآمد کردہ بائیک خریدنے کا سب سے بڑا مسئلہ اس کے سپیئر پارٹس کی فراہمی اور آفٹر سیل مینٹینس ہوتا ہے۔ صارفین اکثر درآمد کردہ بائیکس کو ان کے اعلی فیچرز اور بہتر انجن کے باوجود اس کے سپیئر پارٹس کی کم یابی کی وجہ سے خریدنے سے کتراتے ہیں اور یہ بات ہر طرح سے بالکل درست بھی ہے۔ سپر پاور کا یہ دعوی ہے کہ وہ لیو 200 کے تمام سپیئر پارٹس مقامی طور پر بنا رہے ہیں جس سے اس کے ممکنہ صارفین کو بالکل پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ جبکہ زیمکو ڈیلرز بھی یہ وعدہ کر رہے ہیں کہ وہ بھی سپیئر پارٹس فراہم کریں گے لیکن صرف آرڈر پر۔

اگرچہ لیو اور KPR کی قیمتوں میں بہت زیادہ فرق ہے پھر بھی یہ اپنی خصوصیات کے اعتبار سے اپنی قیمت کا جواز پیش کرتی ہیں۔ زیادہ قیمت والی KPR میں بہتر انجن، زیادہ پاور، اور بہتر بلڈ کوالٹٰی ہے۔ جبکہ دوسری طرف لیو ایک مناسب قیمت میں مکمل پیکج فراہم کرتی ہے۔

مختصر یہ کہ پاکستانی موٹرسائیکل مارکیٹ میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے اور بہت جلد پاکستانی صارفین 200cc کی کیٹگری میں زبردست مقابلہ دیکھیں گے۔ یہ دونوں بائیکس دیکھنے میں خوبصورت اور چلانے میں مزیدار ہیں۔ اگر مینوفیکچرر ان بائیکس کی بہترین آفٹر سیل سروس اور سپیئر پارٹس فراہم کرنے میں کامیاب ہوگئے تو یہ پورے ملک میں صارفین کا ایک مظبوط بیس بنا لیں گے اور بہت بڑی تعداد میں یہ بائکس فروخت کرنے میں کامیاب رہیں گے۔ دیکھتے ہیں کہ یہ دونوں بائیکس آنے والے چند ماہ میں کیسی کارکردگی دکھاتی ہیں اور ہم امید کرتے ہیں کہ دوسرے مینوفیکچرر بھی اپنی پروڈکٹ لائن میں نئی مصنوعات کا اضافہ کریں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.