گاڑی میں CNG لگوائیں یا نہ لگوائیں؟

2 215

نئی نویلی لینڈ کروزر کو CNGاسٹیشن سے گیس بھرواتے دیکھ کہ اکثر دو قسم کے الفاظ منہ سے نکلتے ہیں. ان میں سے ایک قسم ایسی ہے جس کا ذکر اخلاقی حدود میں رہتے ہوے کرنا کافی حد تک ناممکن ہے.

عمران خان کی طرح CNG کے بارے میں بھی معتدل راۓ کوئی نہیں رکھتا۔ جو اسے پسند کرتا ہے وہ ان پہ جان چھڑکتا ہے. اور جو ناپسند کرتا وہ باقاعدہ ان کے وجود سے نفرت کرتا ہے۔ جو CNG چلا رہا ہے، اس کا گیس کے بغیر گزارہ نہیں، اور جو نہیں چلا رہا اسے CNG سے خدا واسطے کا بیر ہے. کہیں ان دونوں میں بحث چھڑ جائے تو بے قابو ہوتے دیر نہیں لگتی حتاکہ بعض اوقات تو یہ لڑائی جھگڑے میں تبدیل ہو جاتی ہے، بندوقیں پستولیں نکل آتی ہیں اوراکثر اوقات دو چار بندے بھی پھڑک جاتے ہیں.

CNG استعمال کرنے والو کا گیس پر انحصار اتنا شدید ہوتے ہیں کہ انکی زندگی CNG شیڈول کے مطابق گزر رہی ہوتی ہے. انہوں نے اپنا مہینہ 2 حصّوں میں تقسیم کرنا پڑتا ہے. ایک حصہ پٹرول والے دن، اور دوسرا CNG والے دن. پیٹرول والے دنوں میں صرف انتہائی ضروری کام کرنے کی اجازت ہوتی ہے۔ مثال کے طور پہ دفتر جانا، اور واپس آنا. یا اگر کوئی بچہ شدید بیمار ہو گیا ہے تو اسے ہسپتال لے جانا۔ لیکن صرف اس صورت میں اگر وہ اکلوتا بچہ ہے، اور بیماری بہت خطرناک ہے، ورنہ نہیں۔ باقی غیر ضروری کام CNG والے دنوں تک موخر کر دئے جاتے ہیں. سودا سلف خریدنا صرف CNG پہ، رشتےداریاں نبھانا صرف CNG پہ. حتیٰ کہ یہ اپنے عزیز و اقارب تک سے درخواست کرتے دیکھے گئے ہیں کہ شادیاں، سالگرہ، بلکہ بچوں کی پیدائش بھی ایسے پلان کریں کہ یہ CNG والے دنوں میں ہی آئیں.

CNG والے دنوں میں شہر کا ماحول ہی مختلف ہوتا ہے۔ CNG والے حضرات فلمیں لوڈ کر کہ اپنے موبائل یا لیپ ٹاپ میں رکھ لیتے ہیں تاکہ CNG کی قطار میں جو 3 گھنٹے گزارنے ہیں وہ اچھے گزر جائیں. دوستوں یاروں سے ملاقات کرنی ہو تو CNG پمپ کا ہی ٹائم سیٹ کر لیا جاتا ہے کہ وہیں ملاقات بھی ہو جائے گی اور ٹائم پاس بھی. CNG جونہی کھلتی ہے، فیس بک اور ٹویٹر ایسی تصاویر سے بھر جاتا ہے جن میں CNG کا فل ٹینک دکھا کے دوسروں کے لئے حسد کا سامان کیا جاتا ہے. ہر خاص و عام کا پسندیدہ موضوع سیاست سے ہٹ کے CNG کی فراہمی، عدم دستیابی یا گیس کی average بن جاتا ہے. مزے کی بات یہ ہے کہ CNG استعمال کرنے والے کبھی کلومیٹر فی لیٹر/کلو کا حساب نہیں رکھتے۔ بلکہ ان کا حساب روپے فی کلومیٹر میں ہوتا ہے اور اپنی گاڑی کی average انہیں ٹھیک آخری پیسے تک معلوم ہوتی ہے.

اس کے بلکل برعکس CNG نہ استعمال کرنے والے خواتین و حضرات CNG اور اس کے استعمال کنندگان کو انتہائی حقارت سے دیکھتے ہیں. گویا انہیں گیس کے وجود سے ہی نفرت ہو. اتنی شدید نفرت کہ یہ وہ گاڑی نہیں خریدتے جس میں کبھی کسی زمانے میں گیس لگی ہو۔ اسقدر نفرت کہ یہ گھر میں سوئی گیس کے استعمال سے بھی کتراتے ہیں. اور تو اور گیس کی اس نفرت میں یہ مولی والے پراٹھے تک کھانا چھوڑ دیتے ہیں. ان کے پاس CNG کے خلاف دلائل کا انبار ہوتا ہے. اپنی جمع تفریق، اپنے ہی فارمولا سے کر کے یہ ثابت کرنے کی کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ CNG پاکستان کے تمام مسائل کی جڑ، اور پاکستان کی ترقی کی راہ میں حائل سب سے بڑی رکاوٹ ہے. یہ CNG استعمال کرنے والوں کو سب سے بڑا بیوقوف سمجھتے ہیں اور یہ یقین رکھتے ہیں کہ کبھی اگر Genetic Analysis ہوا، تو CNG استعمال کرنے والوں کے genes اشرف المخلوقات کے genes سے مختلف نکلیں گے. ان کی سب سے بڑی دلیل یہ ہوتی ہے کہ “بھائی، پٹرول نہیں بھرواسکتے تو گاڑی خریدتے کیوں ہو؟” جب کہ خود یہ اپنی Honda Civic کوسخت گرمی میں بغیر AC کے، ہلکے پاؤں پے، کچھوؤں کی طرح چلاتے ہیں کہ شاید یہ انہیں اتنی average دے سکے جتنی انکے CNG والے دوست کی گاڑی دیتی ہے.

جب معاملات اتنے سنجیدہ ہوں، تو کوئی درمیانی راہ کیسے نکل سکتی ہے؟ کیا کوئی درمیانی راہ ہے بھی؟ یا یہ ریل کی پٹری کی طرح کبھی نہ ملنے والی لائنیں ہیں؟ کونسے دلائل واقعی وزن رکھتے ہیں، اور کونسے صرف کہی سنی پہ مبنی ہیں؟ آیئے دیکھتے ہیں.

CNG انجن کو تباہ کر دیتی ہے

اس کا جواب ہاں بھی ہے اور نہیں بھی ہے. اگر آپ ایک جیسی دو نئی گاڑیاں خریدتے ہیں، ایک کو پیٹرول پہ چلاتے ہیں اور دوسری کو گیس پہ، تو 2 لاکھ کلومیٹر چلنے کے بعد دونوں کے حالات میں یقیناً فرق ہو گا. پٹرول کے مقابلے میں CNG زیادہ درجہ حرارت پہ جلتی ہے اور خشک بھی ہوتی ہے، اس لئے اس کا اثر انجن پر ضرور پڑے گا. اس کے علاوہ آپ ہر وقت ایک 60 کلو کا سلنڈر ڈگی میں لگائے پھر رہے ہیں جس سے نہ آپکی Suspension وہ رہے گی، اور نہ Brakes .. فرق ضرور پڑے گا CNG پہ گاڑی چلانے سے، لیکن 2 لاکھ کلومیٹر آجکل کون گاڑی چلاتا ہے؟ ویسے بھی پاکستان میں زیادہ امکان اس چیز کا ہے کہ 2 لاکھ کلومیٹر ہونے سے پہلے ہی آپ کو کوئی دانستہ یا غیر دانستہ طور پہ جعلی تیل ڈال دے، اور آپکی گاڑی کے انجن کا CNG پہ چلنے کے مقابلے میں زیادہ نقصان ہو جائے.

مختصر یہ، کہ CNG سے انجن کا نقصان ضرور ہوتا ہے، لیکن عام طور پر 50 ہزار سے لاکھ کلومیٹر چلانے کے بعد دونوں انجنوں میں زیادہ سے زیادہ فرق 19-20 نہیں تو شاید 18-20 کا ہو.

chk_jschl

CNG آخر کار مہنگی پڑ جاتی ہے

اس کا انحصار گاڑی اور اس کے استعمال پہ ہے. عموما CNG پہ گاڑی چلانا پٹرول کے مقابلے میں تقریباً 25-30 فیصد سستا پڑتا ہے. یعنی کہ اگر آپ روزانہ 100 کلومیٹر گاڑی چلاتے ہیں تو ایک سال کے اندر اندر اپکا CNG کٹ اور سلنڈر پہ کیا ہوا خرچہ پورا ہو جائے گا. لیکن ادھر ایک اور بات کا خیال رکھنا پڑتا ہے – کچھ گاڑیاں CNG لگوانے کے بعد مہنگی ہو جاتی ہیں، اور کچھ اپنی قیمت بھی کھو دیتی ہیں. مثال کے طور پہ، اگر آپ Suzuki Cultus میں گیس لگواتے ہیں تو آپ کی گاڑی کی قیمت میں CNG کٹ اور سلنڈر کی قیمت کا اضافہ ہو جائے گا، اور گاڑی فروخت کرتے وقت آپ کو مکمل سیٹ-اپ کے نہیں تو 80 فیصد پیسے واپس مل جایں گے۔ اس کے برعکس اگر آپ نے Honda Civic میں CNG لگوانے کا سوچا بھی، تو CNG سیٹ اپ کی قیمت واپس ملنا تو درکنار، آپکی گاڑی کی قیمت 1 سے 2 لاکھ تک کم ہو جائے گی.

Civic CNG

CNG پٹرول جتنا، یا پٹرول سے بہتر ایندھن ہے

ہرگز نہیں. CNG کے جلنے کے درجہ حرارت اور octane کے تناسب کی تکنیکی تفصیلات میں جائے بغیر صرف یہ ہی سوچ لیں کہ کسی وجہ سے CNG کو ثانوی ایندھن کے طور پے استعمال کیا جاتا ہے. نہ صرف یہ کہ یہ پٹرول کے لئے ڈیزائن کیے گۓ انجن پر اتنی Power میسر نہیں کر پاتا جتنی پٹرول دیتا ہے، اسے اسٹور کرنا بھی ممکن نہیں – زیادہ سے زیادہ 150-160 کلومیٹر تک کے سفر کے لئے کافی ہے، جب کہ پیٹرول کا ایک ٹینک 400 سے 500 کلومیٹر آسانی طے کر لیتا ہے. اسے اسٹور نہ کر سکنے کا نقصان پاکستان جیسے ملک میں زیادہ محسوس ہوتا ہے جہاں CNG دو دن ملتی ہے تو اگلے 5 دن نہیں ملتی.

land cruiser me CNG kit lagwaen

لینڈ کروزر میں CNG بھروا نے والا بیوقوف / جاہل / کنجوس ہے، اسے لٹکا دو

1980 کی دہائی نے جہاں ہمیں بہت کچھ اچھا دیا، جیسا کہ تنہائیاں، نازیہ حسن، جاوید میانداد کا چھکا، 88 کرولا، وغیرہ، وہیں اس دہائی نے ہمیں ایک دوسرے کے احتساب کا ٹھیکہ دے دیا. “اس نے داڑھی کیوں رکھی؟” “اس کی مونچھ چھوٹی کیوں کروا دی؟” “وہ ہاتھ سینے پہ کیوں باندھتا ہے؟” “وہ پینٹ کیوں پہنتا ہے؟” – ایک دوسرے، حتیٰ کہ اجنبیوں کو دیکھ کہ ان کی ذات کا تجزیہ کرنا ہمارا وطیرہ بنتا چلا گیا، اور اب یہ ہماری society میں بہت گہری جڑیں جما چکا ہے. بحثیت قوم، ہم 20 کروڑ سیاسی پھوپپیاں بن چکے ہیں جن کا کام صرف ایک دوسرے کی چال، ڈھال، لباس، رہن سہن، کاروبار، رشتے داریوں اور تعلقات کا تجزیہ کرنا رہ گیا ہے.

اگر کوئی کروزر میں CNG ڈلواتا ہے تو میرے بھائی! اس کی گاڑی ہے، اپنے پیسوں کی CNG بھروا رہا ہے، خود چلانی ہے، وہ جانے اور اس کا کام جانے۔ آپکو فکر میں ہلکان ہونے کی کیا ضرورت؟ آپ اسے کنجوس کہیں، بیوقوف کہیں یا سستا آدمی، وہ CNG پہ بھی اپنی گاڑی کھینچے تو آپکی XLi اس کے قریب نہیں لگ سکتی. آپ جب لینڈ کروز لیں تو پٹرول کیا، JET-FUEL پہ چلائیں. لیکن اس کی اپنی گاڑی تو اسے اپنی مرضی سے رکھنے اور چلانے دیں.

492436d1168704540-how-insult-land-cruiser-prado-dsc00003_7k1_pakwheels-com-

اب آتے ہیں اصل سوال کی طرف.

کس کس کو CNG کو گاڑی میں لگوانی چاہیے؟

اگر آپکے پاس Carburetor والی گاڑی ہے، روزانہ سفر 100 کلومیٹر یا اس زیادہ ہے، آپ اکثر ٹریفک میں پھنسے رہتے ہیں، اور AC بھی دل کھول کر استعمال کرتے ہیں، اور آپ کے شہر میں CNG وافر دستیاب ہوتی ہے، تو ضرور CNG لگوائیں. CNG لگوانے کے ساتھ اپنے spark plugs بھی تبدیل کروا کے ٹھنڈی رینج والے plugs ڈلوا لیں. ہر روز دو چار منٹ پٹرول پر چلا لیا کریں. آپکا انجن آپ کو دعائیں دے گا اور بچت کی بچت ہوگی.

ہاں اگر آپکے پاس EFi گاڑی ہے، آپ روزانہ 50 کلومیٹر یا اس سے کم سفر کرتے ہیں، اور وہ بھی کشمیر ہائی وے یا ایسی کسی سڑک پر جہاں آپکو گھنٹوں ٹریفک میں نہیں کھڑا ہونا پڑتا، تو پھر آپ کو CNG کا کوئی خاص فائدہ نہیں. مزید یہ کہ اگر آپکے شہر میں CNG ہر وقت میسر نہیں، یا گنتی کے پمپ ہیں، تو پھر تو آپکی بچت نہ ہونے کے برابر ہو گی. پٹرول پہ چلائیں اور سکھی رہیں.

جو بھی چلائیں، احتیاط سے چلائیں! اور خوش خوش رہا کریں.

Google App Store App Store
2 Comments
  1. Junaid Riaz says

    Perfect explanation …….. Thank You.

  2. Abdus Sami says

    Excellent work

Leave A Reply

Your email address will not be published.