ایم جی ایچ ایس کی بکنگ بند ہو گئی!

1 17,130

مورس گیراج (MG) موٹرز نے پاکستان میں حال ہی میں لانچ کی گئی اپنی MG HS کی بکنگ بند کر دی ہے۔ ہمارے ذرائع کے مطابق کمپنی نے اپنی ڈیلرشپس کو بتایا ہے کہ کسی گاڑی کی مزید بکنگ نہ لیں۔ ڈیلرز تمام موجود SUVs کی بکنگ کر چکے ہیں، اس لیے مزید بکنگ نہیں ہوگی۔ “کمپنی یہ گاڑیاں مارچ میں ڈلیور کرے گی، لیکن بکنگ کسی بھی وقت کھل سکتی ہے۔”

اس کے علاوہ ایک اور ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی نے بکنگ 15 دسمبر تک بند کی ہے۔ “ڈیلرشپ کو ایک کمپنی کی جانب سے آرڈر ملا ہے اس لیے وہ بکنگ کے مزید آرڈرز نہیں لے رہے۔”

یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ MG نے لوکل مارکیٹ میں زبردست ہلچل پیدا کی ہے۔ کمپنی نے پاکستان بھر میں خریداروں کی توجہ حاصل کی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ملک میں کراس اوور SUV کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی نے خود کو ایک برٹش برانڈ کے طور پر بھی پیش کیا ہے، جو اس کی موجودہ مقبولیت کی ایک اور وجہ ہو سکتی ہے۔

‏MG HS کی 10,000 بکنگز کا معاملہ:

پچھلے مہینے میڈیا رپورٹس نے بتایا کہ MG پاکستان میں تقریباً 10,000 MG HS بک کر چکا ہے۔ البتہ ہماری خبروں کے مطابق بک ہونے والی گاڑیوں کی تعداد 1,000 سے بھی کم ہے۔

حقائق جنہیں سمجھنے کی ضرورت ہے:

ہمیں جو بات سمجھنے کی ضرورت ہے وہ یہ ہے کہ MG موٹرز نے آٹوموٹو ڈیولپمنٹ پالیسی 2016 کے تحت گرین فیلڈ اسٹیٹس حاصل کیا تھا۔ اس پالیسی کے تحت ہر کار مینوفیکچرنگ کمپنی اپنے ماڈلز کے ہر ویرینٹ کے 100 یونٹ ٹیکس پر رعایت کے ساتھ امپورٹ کر سکتی ہے۔

مثال کے طور پر MG HS کے 100 یونٹس امپورٹ کیے جا سکتے ہیں اور 100 یونٹس اس کے الیکٹرک ویرینٹ ZS کے۔ پالیسی کہتی ہے کہ امپورٹر کمپنی کو کسٹمز ڈیوٹی پر 50 فیصد رعایت ملے گی، جبکہ اسے مکمل سیلز ٹیکس اور ریگولیٹری ڈیوٹی دینا ہوگی۔ اس کے علاوہ کمپنی کو 101 ویں CBU یونٹ پر 100 فیصد کسٹمز ڈیوٹی دینا ہوگی۔

البتہ ADP کہتی ہے کہ کمپنی کو یہ فائدہ تب حاصل ہوگا جب وہ گاڑی کو مقامی سطح پر مینوفیکچرنگ کرے گی۔ ورنہ اسے تمام CBU یونٹس پر مکمل ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

‏MG موٹرز ایسا کیوں کر رہا ہے؟

اب MG موٹرز کی 100 CBUs سے اوپر بکنگ کی منصوبہ بندی کو سمجھنے کی کوشش کریں۔ کمپنی کے ذرائع نے ہمیں بتایا کہ ابتدائی طور پر MG نے 100 سے کم یونٹس امپورٹ کرنے اور جون 2021ء سے لوکل پروڈکشن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ لیکن موجودہ SUV کی پاکستان میں ڈیمانڈ بہت زیادہ ہے۔ پھر ہیونڈائی ٹوسان کی ڈلیوری میں مزید تاخیر بھی MG کے فیصلے کی ایک اور وجہ بن سکتی ہے۔ اس لیے ہمارے اندازوں کے مطابق MG موٹرز نے اس پوری صورت حال کا فائدہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ غالباً وہ لوکل پروڈکشن شروع کرنے سے پہلے اپنی گاڑی بڑی تعداد میں سڑکوں پر دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن جتنی فروخت کریں گے، اتنا ہی نقصان بھی ہوگا کیونکہ انہیں پہلے 100 یونٹس کے بعد باقی پر مکمل ڈیوٹی اور ٹیکس ادا کرنا ہوں گے۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.