ہنڈا سِٹی کی نئی فیس لفٹ کو مِلا: صارفین کی جانب سے ملاِ جلا رسپانس۔

0 273
اگر آپ کسی نا کسی طرح سے پاکستانی آٹو موبائل انڈسٹری سے جڑے ہوئے ہیں تو آپ جانتے ہوں گے کہ گزشتہ چند ماہ نے نئی روائیات قائم کی ہیں،اچھی یا بری؟یہ جائزہ لینا ابھی باقی ہے۔کچھ لوگ کہتے ہیں کہ چھ ماہ میں چھ گاڑیوں کا متعارف ہونا ایک خوش آئیند عمل ہے جبکہ کچھ پریمیم جیسی منفی چیز کو زیرِ بحث لاتے ہیں۔آپ سب کی رائے کے قطع نظر،گزشتہ چند ماہ غیر منصفانہ چیزوں کے حامل بھی تھے۔غیر معمولی لانچز سے لے کر سوشل میڈیا پر ایکسٹریم ٹرینڈز تک،لوکل آٹو مینو فیکچررز سوشل میڈیا اور مین سٹریم میں اپنی اینٹری بنا نے میں مصروف رہے۔اس مضموں کا مقصد بالکل واضح ہے: اہم ترین بات یہ ہے کہ،حال ہی میں ہنڈا سِٹی کی نئی فیس لفٹ متعارف کروانے کے حوالے سے لوگوں کااٹلس ہنڈا کے لئے ردِ عمل کیا ہے۔اس سے پہلے کہ ہم اس پر مزید بات کریں یہ بتانا ضروری ہو گا کہ سترہ اپریل 2017 کو،اٹلس ہنڈا نے پاکستان میں سِٹی کی نئی فیس لفٹ متعارف کروائی۔یہ تعارف پاکستان میں ہنڈا سِٹی کی بیسویں سالگرہ کی ایک تقریب کے دوران کروایا گیا۔یہ نیا ماڈل کچھ کاسمیٹک تبدیلیوں،نئے سٹینڈرڈ آڈیو یو نٹ اور قیمت میں دس ہزار کے اضافے کے ساتھ متعارف کروایا گیا تھا۔اس میں اضافی(اختیاری) خصوصیت جیسا کہ ایمو بیلانزر بھی شامل تھی۔ٹھیک اس کے تین ماہ بعدرواں ماہ اگست 2017میں،اٹلس ہنڈا نے ایک شارک نما اینٹینا دکھاکر یہ کہتے ہوئے کہ ”آر یو ریڈی؟“ایک نئی اشتہاری مہم کا آغاز کیا۔ظاہر ہے کہ اس سب سے مختلف قسم کی قیاس آرائیوں کا نا رکنے والا سلسلہ شروع ہو گیا کہ شائد یہ ہزار سی سی ٹائپ آر ہے،یاہنڈا سِوک یا پھر بریؤ ء ہے۔یہ سب اندازے اس وقت غلط ثابت ہوئے جب اٹلس ہنڈا نے کچھ اضافی چیزوں کے ساتھ ہنڈا سِٹی کی پرانی فیس لفٹ کی ایک اور نئی فیس لفٹ متعارف کروائی۔ میں باتوں میں سے بات تو نہیں نکال رہا ؟۔ آپ اسی حوالے سے گزشتہ دوسرے مضامین کا مطالع کر سکتے ہیں یا پھر اپریل 2017کو ہنڈا سٹی کے تعارف کے حوالے سے بھی مضمون دیکھ سکتے ہیں۔
موضوع کی جانب واپس آتے ہیں: ہنڈا سِٹی فیس لفٹ کی ایک اور فیس لفٹ کریٹِکس کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں بری طرح ناکام رہی۔سب سے اہم یہ کہ،حیران کن طور پر صارفین کی ایک بڑی تعداد تعارف کے دس دن بعد بھی اسے اپنانے سے گریزاں ہے۔سوشل میڈیا نے بھی اٹلس ہنڈا پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
ہنڈا سِٹی کی موجودہ شیپ کو 2009میں متعارف کروایا گیا تھا اور تب سے یہ کمپنی کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہو ئی ہے۔ہمیں یہ بھی نہیں بھولنا چائیے کہ یہ گاڑیای گزشتہ آٹھ سالو ں سے ویسی کی ویسی ہی ہے۔ایک لمحے کے لئے اس گاڑی کی کئی سالوں سے مستقل مزاجی پر غور کریں تو آ پ کو اندازہ ہو جائے گا کہ 2017میں بھی یہی گاڑی دینے پر صارفین کیوں آگ بگولہ ہو رہے ہیں۔جی ہاں،اٹلس ہنڈا صارفین کی ضروریات اور امیدوں کو ایک طرف کر کے اس گاڑی کو جاری و ساری رکھے گی۔کسی تیسرے بندے کے لئے بھی،ہنڈا کی موجودہ صورتحال دوہری حیثیت رکھتی ہے۔
ان کی موجودہ ہنڈا سِٹی سے رغبت کی وجہ اس کی بڑھتی ہوئی فروخت کو کہا جا سکتا ہے۔یہ حقیقت اپنی جگہ قائم ہے کہ دنیا بھر میں کامیابی سے فروخت ہو رہی ہے مگر یہ انٹر نیشنل مارکیٹ میں دو میجر جنریشن چینجز بھی لا چکی ہے۔
انکی مارکیٹنگ سٹریٹجی غیر میعاری ہے۔مجھے یقین ہے کہ ان کی موجو دہ مارکیٹنگ سٹریٹجی کی بدولت اگروہ اچھا نتیجہ حاصل کر بھی لیتے ہیں تو ان کی کافی خواہشات ادھوری رہ جائیں گی۔آسان الفاظ سے، ڈیجیٹل دنیا میں ہنڈا کی سٹریٹجی کو ”کلِک بیٹ“ کہا جا سکتا ہے۔جھوٹے مفروضوں کو اپنی ٹیگ لائن میں استعمال کرنے کے باوجود جیساکہ’آر یو ریڈی؟‘،’ایکسلریٹنگ پرفیکشن‘،’میکنگ اے کلاس آف اِٹس اون،‘نئی ہنڈا سِٹی ایسپائر ون پوائنٹ فائیو لیٹر عوام کی توجہ حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے بلکہ ان جھوٹے دعووں کی بدولت کمپنی کو اپنے آفیشل فیس بک پیج اور دوسری ویب سائٹس پر سخت الفاظ اور کڑی تنقیدکا سامنا کرنا پڑا ہے۔یہ پہلی بار نہیں ہو ا کہ انہوں نے ایسی کھوکھلی سٹریٹجی اپنائی ہو۔کچھ ماہ قبل بھی ہنڈا اٹلس نے ایئر بیگز کے اضافے کو ایک اپ ڈیٹ کا نام دیا تھا۔اس کا ردِ عمل بھی کچھ ایسا ہی تھا۔
نیچے پاکستان میں ہنڈا سٹی کی نئی فیس لفٹ کے ٹیِزر اور تعارف کے حوالے سے لوگوں کے کچھ القابات کا انتخاب کیا گیا کہ ان کا ردِ عمل کیسا تھا۔
٭     پہلا ٹیِزر۔
poster1

pre-feedback1pre-feedback2pre-feedback3

step1

٭     دوسرا ٹیِزر:شارک نما انٹینا۔
1
optimismisthekey
scarcasm1
scarcasm2
scarcasm3
1st-confirmation
aneducatedguess
٭     نتیجہ:  یہ تو محض ایک معمولی سی اپ ڈیٹ ثابت ہو ئی۔
1
partycrash
partycrash2
کوتاہیاں:
         آج کے دوور میں،جہاں کارپوریٹس صارفین اور اپنی گڈ وِل کے لئے بھاری رقوم انویسٹ کر رہے ہیں، وہاں اس طرح کی بچگانہ پالیسیاں دیکھ کر بہت دکھ ہو تا ہے۔مجھے لگتا ہے کہ ہنڈا اٹلس کو سنجیدگی سے اپنی مارکیٹنگ کمپین پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور سیلز کی بات کی جائے تو اس پر بھی گہری سنجیدگی کا مظاہر کرنا چاہیے۔صارفین کو بے وقوف بنانے یا ان کی ضروریات کو نظر انداز کرنے سے نا تو ماضی میں کسی کو کامیابی ملی ہے اور نہ ہی آج کے ترقی یافتہ دوور میں ایسا ممکن ہے۔
Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.