اٹلس ہنڈا نے گزشتہ 6 مہینوں میں 12000 بائیکس برآمد کیں
اٹلس ہنڈا نے تقریباً 12000 موٹرسائیکلیں برآمد کی ہیں، جبکہ گروپ کی کمپنیوں نے گزشتہ چھ ماہ میں تقریباً 2 ملین ڈالر کے اضافی آٹو پارٹس بھی برآمد کیے ہیں۔ ایک بیان کے مطابق، یہ پیش رفت بین الاقوامی منڈیوں میں پاکستان کے آٹو پارٹس کی مصنوعات کی قبولیت کی عکاسی کرتی ہے۔
“کمپنی مستقبل میں موٹر سائیکلوں اور پرزوں کے لیے مزید برآمدی منڈیوں پر غور کر رہی ہے۔ اٹلس ہنڈا کے نمائندے آفاق احمد نے کہا کہ نئے پرزے اور ماڈلز ان کی برآمد کے لیے موزوں ہونے کے لیے زیر مطالعہ ہیں۔ یہ واقعی اچھی اور حیران کن خبر ہے کیونکہ ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا ہے کہ مقامی آٹوموبائل انڈسٹری کا کوئی گروپ اپنی مصنوعات برآمد کر رہا ہو۔
اٹلس ہنڈا پاکستان میں موٹر سائیکل بنانے والی صف اول کی کمپنی ہے اور برسوں سے مقامی مارکیٹ پر چھائی ہوئی ہے۔ پاکستان آٹوموبائل مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کے مطابق ہنڈا نے گزشتہ دو ماہ میں 165090 بائکس فروخت کی ہیں، جو اس کے حریفوں میں سب سے زیادہ ہے۔ تاہم یہ تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں کم ہے اور اس کی بنیادی وجہ کمپنی کی طرف سے قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہو سکتا ہے۔
اٹلس ہنڈا کے نئے ماڈلز
حال ہی میں کمپنی نے ہنڈا سی ڈی 70 اور ہنڈا سی جی 125 کے جدید ترین ماڈلز لانچ کیے ہیں۔ دونوں موٹرسائیکلوں میں، اہم اپ ڈیٹس ان کے پیٹرول ٹینک اور سائیڈ کور پر موجود سٹیکرز تھے۔ CD 70 میں سٹیکر کے ڈیزائن میں تبدیلی کے ساتھ اضافی سبز اور سفید رنگ ہے۔ دریں اثنا، سی جی 125 کو اضافی نیلے اور سبز رنگوں کے ساتھ ایک نیا سٹیکر بھی ملا۔ سٹیکر کا ڈیزائن گزشتہ ڈیزائن کی سے بہتر نہیں لگتا ہوا لگتا۔
ان معمولی تبدیلیوں کے باوجود، ہنڈا کی بائیکس عوام میں کافی مشہور ہیں۔ ہنڈا بائیکس کی برآمد کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہارس کریں۔