کار فنانسنگ میں مسلسل 19 ویں ماہ بھی کمی کا رجحان
پاکستان کے آٹوموبائل فنانسنگ سیکٹر میں نمایاں مندی دیکھنے میں آئی ہے، جس میں سال بہ سال 25.82 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ جنوری 2023 میں 331.98 بلین کے مقابلے میں رواں سال جنوری میں ریکارڈ کیے گئے اعداد و شمار 246.26 بلین روپے کے ہیں۔
مزید برآں، دسمبر 2023 سے ماہانہ 1.98 فیصد کمی واقع ہوئی۔ سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) کی طرف سے ظاہر کیے گئے یہ اعداد آٹوموبائل فنانسنگ میں مسلسل 19 ویں ماہانہ کمی کی نشاندہی کرتے ہیں، یعنی کہ کُل 114.29 بلین روپے کی کمی دیکھی گئی ہے۔
زوال میں کردار ادا کرنے والے عوامل
اس کمی میں کئی عوامل کارفرما ہیں۔ سب سے پہلے شرح سود میں بڑا اضافہ ہے جس نے قرض لینے کے عمل کو مزید مہنگا بنا دیا ہے، جس سے ممکنہ خریداروں کو فنانسنگ حاصل کرنے کی حوصلہ شکنی ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ کاروں کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے گاڑیوں کو صارفین کے لیے مزید مہنگا بنا دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کار فناسنگ جس سے فنانسنگ کی مانگ میں مزید کمی آئی ہے۔
مزید برآں، قرض کے سخت ضوابط اور درآمد شدہ گاڑیوں اور پرزہ جات پر بڑھتے ٹیکسوں نے آٹوموبائل فنانسنگ مارکیٹ میں قرض دہندگان اور قرض لینے والوں دونوں کو درپیش چیلنجوں میں اضافہ کیا ہے۔
اثرات
ہاؤس بلڈنگ فنانس میں سال بہ سال 3.44 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ نتیجتاً، تقسیم کیے گئے کل صارفین کے قرضے میں سال بہ سال 9.04 فیصد کی نمایاں کمی دیکھی گئی۔
کنزیومر فنانسنگ میں تاریک تصویر کے باوجود، وسیع کریڈٹ لینڈ سکیپ میں کچھ مثبت اشارے ہیں۔ جبکہ پرائیویٹ سیکٹر کو مجموعی طور پر بقایا قرضہ سال بہ سال 0.76 فیصد کم ہو کر 8.35 ٹریلین روپے تک پہنچ گیا۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر کے لیے قرضوں میں سال بہ سال 0.33 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا۔
آخر میں، پاکستان میں آٹوموبائل فنانسنگ میں تیزی سے کمی معیشت کو درپیش وسیع چیلنجز کی عکاسی کرتی ہے، بشمول بلند شرح سود، افراط زر اور ٹیکس کی پالیسیاں۔ ان مسائل کو حل کرنا صارفین کے اعتماد کو بحال کرنے اور آٹو انڈسٹری اور مجموعی طور پر معیشت میں ترقی کی حوصلہ افزائی کے لیے اہم ہوگا۔