چین نے گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں جاپان کو پیچھے چھوڑ دیا

0 1,723

ٹیکنالوجی اور معیشت کی دنیا میں ترقی یافتہ ممالک کی فہرست میں پہلے نمبر پر آنے کے بعد اب چین نے آٹو انڈسٹری میں بھی اپنے قدم مضبوط کر لیے ہیں۔

بین الاقوامی میڈیا کے مطابق چین نے 2023 میں باضابطہ طور پر جاپان کو دنیا کے سب سے بڑے آٹو ایکسپورٹر کے طور پر پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چائنا پیسنجر کار ایسوسی ایشن (CPCA) نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ چین، جو پہلے ہی دنیا کی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ ہے، اب دنیا کا سب سے بڑا آٹو ایکسپورٹر بن گیا ہے۔ مزید اہم بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ جب چین نے گاڑیوں کی ایکسپورٹ میں پہلی پوزیشن حاصل کر لی ہے۔

اہم تفصیلات

چین کی مقامی کار کمپنیز جیسا کہ BYD اور چیری و دیگر نے اس کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جس سے بیرون ملک آٹو مارکیٹس میں چینی گاڑیوں کی مانگ میں اضافہ دیکھا گیا۔ سی پی سی اے کے مطابق چین کی کل آٹو ایکسپورٹ 5.26 ملین یونٹس تک پہنچ چکی ہے، جس کی مالیت تقریباً 102 بلین ڈالر ہے۔ اس کے مقابلے میں، جاپان کی پورے سال کی برآمدات 4.3 ملین یونٹس کے قریب ہیں۔

الیکٹرک گاڑیاں (EVs) چین کی اس کامیابی کے پیچھے ایک محرک کے طور پر دیکھی جا رہی ہیں۔ جیسا کہ چین کی الیکٹرک کار کمپنیBYD  نے ٹیسلا جیسی بڑی کمپنی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ یہاں تک کہ BYD نے 2023 کی چوتھی سہ ماہی میں دنیا میں سب سے زیادہ الیکٹرک گاڑیاں فروخت کرنے  والی کمپنی کا ٹائٹل حاصل کر لیا ہے۔

اسی طرح چین کی ڈومیسٹک آٹو مارکیٹ، جو کہ دنیا کی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ ہے، نے 2023 میں مسلسل ترقی کی۔ اس دوران گاڑیوں کی سیلز 5.3 فیصد سے 21.93 ملین تک پہنچ گئی۔

چینی گاڑیوں کی برآمدات میں اس اضافے نے کئی ممالک میں تشویش کو جنم دیا ہے۔ ستمبر میں، یورپی کمیشن نے ممکنہ سبسڈی کا حوالہ دیتے ہوئے چینی ساختہ الیکٹرک گاڑیوں کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کیا۔ اسی طرح، یو اے ای میں بائیڈن انتظامیہ مبینہ طور پر ای وی سمیت کچھ چینی سامان پر محصولات بڑھانے پر غور کر رہی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.