ڈالر کی شرح میں ریکارڈ اضافہ، کیا گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی؟
گزشتہ روز ڈالر کی شرح میں تاریخ کا بلند ترین اضافہ دیکھا گیا۔ صرف ایک دن میں ڈالر کی قیمت 230 روپے سے بڑھ کر 255 روپے ہو گئی۔ یعنی ڈالر کی قیمت میں 24.54 روپے اضافہ ہوا۔
At the end of the trading session, PKR depreciated by 9.61% DoD against the greenback to settle at 255.43 whereas, it has depreciated by 11.15% CYTD and 19.80% FYTD pic.twitter.com/8Ng6hnwHVn
— Ismail Iqbal Securities (@iispl_sec) January 26, 2023
1999 میں نئے زر مبادلہ کی شرح کے فارمولے کو متعارف کرائے جانے کے بعد فی صد اور مطلق شرح دونوں میں یہ ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔ اقتصادی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سے پاکستان میں مہنگائی اور غیر یقینی کی تازہ لہر آئے گی۔
موجودہ صورتحال پر ٹویٹ کرتے ہوئے ماہر اقتصادیات عزیر یونس نے لکھا ہے کہ یہ ایک طویل عمل کا صرف پہلا دن اور پہلا مرحلہ ہے۔ ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد توانائی اور پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھیں گی۔ پھر قلت کا اثر آئے گا کیونکہ سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔
This is only Day 1 of a long process.
It is also just Step 1 of the unwinding process.
After exchange rate adjustments, prices for energy and petroleum will go ⬆️
Then will come the impact of shortages as the supply-chain has been severely disrupted.
And then come wages..
— Uzair Younus عُزیر یُونس (@UzairYounus) January 26, 2023
صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اقتصادی ماہر اعظم خان نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ہمیں سست یا مستحکم گراوٹ پسند ہے یا ایک دن ہماری قوت خرید کا 20 فیصد کھو دینا؟ میں 20 فیصد کو ترجیح دیتا ہوں۔
So – we like slow or steady depreciation or to lose 20% of our purchasing power one fine day?
I'm being generous at 20%, I think we gonna lose 50% over the next year or so. https://t.co/g5QsPSeVst
— AK (@AzamAKhan2) January 26, 2023
کیا گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی؟
لہذا، سوال یہ ہے کہ کیا ہم آنے والے دنوں میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور لہر دیکھیں گے۔ کیونکہ کار کمپنیوں نے ہمیشہ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کو قیمتوں میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔ یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ہم قیمتوں میں اضافہ دیکھیں گے، حالانکہ ہںڈا، ٹویاٹا اور سوزوکی پہلے ہی قیمتیں بڑھا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے اپنے سنیل منج کا بھی ماننا ہے کہ ہونڈا، ٹویوٹا اور سوزوکی کے بعد باقی کمپنیاں آنے والے دنوں میں اس کی پیروی کریں گی اور قیمتیں بڑھائیں گی۔
مزید برآں، اسماعیل اقبال سیکیورٹیز (IIS) کے اہلکار نے پاک ویلز کو بتایا کہ اوپن مارکیٹ کے ساتھ انٹربینک میں بھی ڈالر کی شرح بڑھے گی جس سے کار مینوفیکچررز کے اخراجات بڑھیں گے۔
ممکنہ قیمتوں میں اضافے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے، خضر نے ہمیں بتایا کہ کمپنیاں انٹربینک ریٹ پر درآمد کرتی ہیں، لیکن ابھی تک CKDکی درآمدات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کار اسمبلرز فی الحال انوینٹری پر کھیل رہے ہیں۔
مختصراً، پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے کیونکہ صورتحال کمپنیوں اور صارفین دونوں کے لیے زیادہ سخت اور چیلنجنگ ہوگی۔