ڈالر کی شرح میں ریکارڈ اضافہ، کیا گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی؟

0 2,762

گزشتہ روز ڈالر کی شرح میں تاریخ کا بلند ترین اضافہ دیکھا گیا۔ صرف ایک دن میں ڈالر کی قیمت 230 روپے سے بڑھ کر 255 روپے ہو گئی۔ یعنی ڈالر کی قیمت میں 24.54 روپے اضافہ ہوا۔

 

1999 میں نئے زر مبادلہ کی شرح کے فارمولے کو متعارف کرائے جانے کے بعد فی صد اور مطلق شرح دونوں میں یہ ایک دن کی سب سے بڑی کمی ہے۔ اقتصادی ماہرین اور تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس سے پاکستان میں مہنگائی اور غیر یقینی کی تازہ لہر آئے گی۔

موجودہ صورتحال پر ٹویٹ کرتے ہوئے ماہر اقتصادیات عزیر یونس نے لکھا ہے کہ یہ ایک طویل عمل کا صرف پہلا دن اور پہلا مرحلہ ہے۔ ایکسچینج ریٹ ایڈجسٹمنٹ کے بعد توانائی اور پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھیں گی۔ پھر قلت کا اثر آئے گا کیونکہ سپلائی چین بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے اقتصادی ماہر اعظم خان نے ٹویٹ میں مزید کہا کہ ہمیں سست یا مستحکم گراوٹ پسند ہے یا ایک دن ہماری قوت خرید کا 20 فیصد کھو دینا؟ میں 20 فیصد کو ترجیح دیتا ہوں۔

کیا گاڑیوں کی قیمتیں بھی بڑھیں گی؟

لہذا، سوال یہ ہے کہ کیا ہم آنے والے دنوں میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی ایک اور لہر دیکھیں گے۔ کیونکہ کار کمپنیوں نے ہمیشہ امریکی ڈالر کے مقابلے پاکستانی روپے کی قدر میں کمی کو قیمتوں میں اضافے کی وجہ قرار دیا ہے۔ یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ ہم قیمتوں میں اضافہ دیکھیں گے، حالانکہ ہںڈا، ٹویاٹا اور سوزوکی پہلے ہی قیمتیں بڑھا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ ہمارے اپنے سنیل منج کا بھی ماننا ہے کہ ہونڈا، ٹویوٹا اور سوزوکی کے بعد باقی کمپنیاں آنے والے دنوں میں اس کی پیروی کریں گی اور قیمتیں بڑھائیں گی۔

مزید برآں، اسماعیل اقبال سیکیورٹیز (IIS) کے اہلکار نے پاک ویلز کو بتایا کہ اوپن مارکیٹ کے ساتھ انٹربینک میں بھی ڈالر کی شرح بڑھے گی جس سے کار مینوفیکچررز کے اخراجات بڑھیں گے۔

ممکنہ قیمتوں میں اضافے کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے، خضر نے ہمیں بتایا کہ کمپنیاں انٹربینک ریٹ پر درآمد کرتی ہیں، لیکن ابھی تک CKDکی درآمدات نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کار اسمبلرز فی الحال انوینٹری پر کھیل رہے ہیں۔

مختصراً، پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں اضافے کی توقع ہے کیونکہ صورتحال کمپنیوں اور صارفین دونوں کے لیے زیادہ سخت اور چیلنجنگ ہوگی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.