مناسب قیمت کی الیکٹرک گاڑیاں پاکستان کے آٹو سیکٹر میں جلد ہی متعارف کروائی جائیں گی، یہ دعویٰ وزیر اعظم کے مشیر برائے ماحولیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے کیا ہے۔
الیکٹرک گاڑیاں دنیا بھر میں مقبول ہو رہی ہیں کیونکہ عالمی حدّت کی روک تھام کے لیے مختلف ممالک جدوجہد کر رہے ہیں۔ گاڑیوں میں روایتی فوسل ایندھن کا جلنا آلودگی کا ایک بڑا سبب ہے۔ ایسا الیکٹرک گاڑیوں میں نہیں ہوتا۔ پھر پاکستان کو ہر سال تیل کی درآمدات میں بہت بڑی ادائیگی کرنا پڑتی ہے۔ الیکٹرک گاڑیاں متعارف کروانے سے اسے بھی قابو میں رکھا جا سکتا ہے۔ جیسے ہی نئی الیکٹرک وہیکل (EV) پالیسی وفاقی کابینہ کی جانب سے منظوری حاصل کرتی ہے، پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کی آمد شروع ہو جائے گی۔
سرمایہ کار EV سیکٹر کے لیے تیار ہیں اور وہ اس شعبے میں اپنی سرمایہ کاری کو محفوظ بنانے کے لیے محض حکومت کی جانب سے ایک حتمی پالیسی چاہتے ہیں۔ ملک امین اسلم کے مطابق نئی EV پالیسی میں اس شعبے کے لیے رعایتیں دی جائیں گی تاکہ سرمایہ کاری کو پرکشش بنایا جا سکے۔
اگر پالیسی میں کشش ہے تو ہم براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کی توقع بھی رکھ سکتے ہیں کہ جو مجموعی طور پر معیشت کو بھی بہتر بنائے گی۔ پاکستان میں بیٹریوں کی تیاری اور الیکٹرک گاڑیوں کے حوالے سے پاکستان کو بین الاقوامی معیارات پر لانا بھی EV پالیسی کا ایجنڈا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ:
“ہمارا مقصد اس فضا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے الیکٹرک گاڑیاں استعمال کی حوصلہ افزائی کرنا ہے کہ جس میں ہمارے بچے سانس لیتے ہیں؛ مزید یہ کہ الیکٹرک گاڑیاں چلانے میں سستی بھی پڑیں گی۔”
شہری علاقوں میں لوگ زیادہ کام پر یا تعلیمی اداروں میں جانے کے لیے سفر کرتے ہیں۔ سستی ٹرانسپورٹیشن کی ہمیشہ طلب بہت زیادہ رہتی ہے اور یہ الیکٹرک گاڑیاں متعارف کرکے فراہم کی جا سکتی ہے۔ لاہور جیسے شہر خاص طور پر سردیوں میں اسموگ کے بڑھتے ہوئے مسئلے کا سامنا کر رہے ہیں۔ اس کی ایک وجہ کاروں کے عام ایندھن سے چلنے والے انجنوں سے نکلنے والی نقصان دہ گیسیں ہیں۔
حکومت بنیادی طور پر ان گاڑیوں کو ہدف بنا رہی ہے جو ماحول کو سب سے زیادہ آلودہ کر رہی ہیں۔ یہ مرحلہ وار گاڑیوں کو ہائبرڈ یا مکمل الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل کرے گی۔
ملک امین اسلم پہلے زور دے چکے ہیں کہ ای-موبلٹی پاکستان کے بڑے شہروں کا مستقبل بننے جا رہی ہے۔ یہ ملک کو جدید بنائے گی اور بیرونی ممالک سے سیاحوں کی توجہ بھی حاصل کرے گی۔
اس کے علاوہ EV سیکٹر مقامی افراد کے لیے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا کرے گا اور وقت کے ساتھ ساتھ معیشت میں بھی بہتری آئے گی۔ شاہراہوں پر اور شہروں میں الیکٹرک گاڑیوں کو چارج کرنے کے لیے نئے الیکٹرک پاور اسٹیشنز لگائے جائیں گے۔ EV پالیسی بلاشبہ صحیح سمت میں ایک قدم ہے اور ملک کو باقی دنیا کے شانہ بشانہ لائے گی۔
مزید ایسی ہی تحاریر کے لیے ہمارے ساتھ رہیے اور اپنی رائے نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔ پاک ویلز کے آن لائن آٹو پارٹس اسٹور میں جائیے اور اسپیئر پارٹس اور دیگر ایکسیسریز تلاش کرکے ان کا آرڈر کیجیے جو آپ کو درکار ہیں۔ آپ کو PakWheels.com پر مختلف اقسام کی گاڑیاں بھی مل سکتی ہیں جن میں سے آپ اپنی پسند اور بجٹ کی بنیاد پر کوئی بھی گاڑی منتخب کر سکتے ہیں۔
Recommended for you: Formulation Of Local Auto Standards Opposed By PAMA