فیڈرل انوسٹی گیشن ایجنسی (FIA) نے آن لائن کار فراڈ میں ملوث گینگ کے ایک رکن کو گرفتار کر لیا ہے جو عوام کو لوٹتے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گینگ معصوم شہریوں کو پھنسانے کے لیے آن لائن کام کرتا تھا۔ ایجنسی نے یہ کارروائی ایک گاڑی کی خریداری پر ہونے والے فراڈ کے حوالے سے ملنے والی شکایت پر کی۔
شکایت کے مطابق گینگ اراکین کار خود کو کمپنیوں کا نمائندہ بنا کر پیش کرتے ہیں۔ “وہ گاڑیوں کی ‘بکنگ’ کرتے تھے اور بینک اکاؤنٹس میں پیمنٹس لیتے تھے۔” فریادی نے ایف آئی اے کو مبینہ فراڈی کا نام، رابطے کی تفصیلات اور اکاؤنٹ نمبر بھی پیش کیا، جس کا نام امام بتایا جاتا ہے۔
کار فراڈ پر ایف آئی اے کی تحقیقات:
ایف آئی اے کے مطابق فریادی نے گینگ اراکین کے مختلف اکاؤنٹس میں 10.55 ملین روپے منتقل کیے تھے۔ ایجنسی کا کہنا ہے کہ “انہوں نے ایک اکاؤنٹ میں 1 ملین روپے بھیجے، جو انکوائری آفیسر کی جانب سے ڈیبٹ بلاک کیا گیا ہے۔”
ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل کے ایڈیشنل ڈائریکٹر فیض اللہ کوریجو نے میڈیا کو بتایا کہ ایجنسی نے اس جرم میں ملوث دیگر گینگ اراکین کو بھی گرفتار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ایک کی گرفتاری ہمیں دوسرے کی جانب لے گئی، جس نے دوسرے ساتھیوں کے ساتھ مل کر آن لائن پیسے منتقل کروانے کا اقرار کیا۔”
کوریجو نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ اس جرم پر کڑی سزا دی جائے گی۔ ایجنسی جلد ہی اس جرم میں سہولت کاری کرنے والوں کو بھی گرفتار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ “ہم ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کریں گے۔”
گوجرانوالہ میں کار فراڈ:
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایسا واقعہ پیش آیا ہے۔ پچھلے سال ٹویوٹا گوجرانوالہ موٹرز ڈیلرشپ فراڈ کا معاملہ بھی مشہور ہوا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈیلرشپ کے مالک کسٹمرز کو لوٹ کر بیرونِ ملک فرار ہو گئے۔ اس میں بظاہر کروڑوں روپے کا فراڈ کیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق 250 سے زیادہ لوگوں نے اس ڈیلرشپ پر گاڑیاں بک کروائی تھیں اور ان کے ساتھ فراڈہوا۔ ڈیلرشپ کا مالک تمام پیسوں کے ساتھ کینیڈا فرار ہو گیا ہے۔ متاثرہ لوگوں نے ڈیلرشپ کے خلاف مقدمات کروائے ہیں اور جواب میں خود ڈیلرشپ نے ان لوگوں پر مقدمہ کروایا ہے کہ جنہوں نے احتجاجاً توڑ پھوڑ کی تھی۔