کیا میٹرو بس کے کرائے میں واقعی کمی کی گئی ہے؟
گزشتہ چند دنوں کے دوران متعدد میڈیا رپورٹس اور سوشل میڈیا پیجز نے رپورٹ کیا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے میٹرو بس کا کرائے میں کمی کرتے ہوئے نصف کر دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیراعظم نے اتوار کو اپنے خطاب کے دوران اس بات کا اعلان کیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس کٹوتی سے عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔
تو کیا کرایہ کم ہو گیا ہے؟
ہم بھی یہ خبر سن کر کافی پرجوش تھے لیکن ہم نے یہ خبر آپ تک پہنچانے سے قبل کرنا اس کی تصدیق کرنے کا فیصلہ کیا۔ لہٰذا، ہم نے میٹرو بس لاہور کی ہیلپ لائن پر کال کی اور اہلکار نے ہمیں بتایا کہ واقعی وزیراعظم نے اعلان کر دیا ہے۔ لیکن ہمیں ابھی تک کوئی باضابطہ اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔ یعنی کہ کرایہ اب بھی وہی 30 روپے فی سواری ہے۔
اہلکار نے ہمیں بتایا کہ جیسے ہی حکومت کی طرف سے باضابطہ تصدیق ملے گی اتھارٹی عوام کو مطلع کر دے گی۔ اس لیے لوگوں کو اس ریلیف کے لیے تھوڑا انتظار کرنا پڑے گا۔
نئی میٹرو بسیں
گزشتہ سال پنجاب کی سابقہ حکومت نے پرانی میٹرو بسوں کی جگہ نئی بسیں چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق کلیئرنس کے بعد 64 نئی میٹرو بسیں لاہور پہنچ گئیں اور روٹ پر چلنا شروع ہو گئیں ہیں۔
حکومت نے لاہور میٹرو بس سسٹم کے 27 کلومیٹر طویل ٹریک پر چلنے والی 64 بسوں کو تبدیل کرنے کے لیے ویڈا ٹرانزٹ سلوشنز اور مقامی بینکوں کے ایک گروپ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، بینک آف پنجاب اس معاہدے کا اہم مشیر اور منتظم تھا۔
2013 میں لاہور میں میٹرو بسوں کے آغاز کے بعد سے عوام اس سروس کو ترجیح دینے لگی ہے کیوں کہ یہ آسان، آرام دہ اور سستی سروس ہے. آپ صرف 30 روپے میں لاہور کے ایک سرے سے دوسرے سرے تک جا سکتے ہیں۔
کرایوں میں کمی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ اچھا فیصلہ ہے یا نہیں؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔