BYD نے ایک ماہ میں 5 لاکھ سے زائد گاڑیاں بیچ ڈالیں
الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی دنیا کی مشہور کمپنی BYD نے 2024 کی چوتھی سہ ماہی کا آغاز شاندار کامیابی سے کیا۔ BYD کی پینسجر کاروں کی فروخت میں 66 فیصد اضافہ ہوا۔ کمپنی نے اکتوبر میں 500526 یونٹس فروخت کیے ہیں اور اس طرح BYD ووکس ویگن حریفوں سے آگے رہی جو دنیا کی سب سے بڑی آٹو مارکیٹ میں اپنی جگہ برقرار رکھنے کیلئے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
سیلز ریکارڈ
مالی لحاظ سے BYD نے تیسری سہ ماہی میں 201.1 بلین یوان (28.3 بلین ڈالر) کی سیلز ریکارڈ کیں جو اسی مدت میں ٹیسلا کے 25.2 بلین ڈالر کو پیچھے چھوڑ گئی۔ یہ اضافہ خاص طور پر چین میں صارفین کو دی جانے والی مراعات اور سبسڈیز کی وجہ سے ہے، خصوصاً آخری سہ ماہی میں جب حکومتی پالیسیوں کے تحت EV اور ہائبرڈ گاڑیوں کی فروخت کو فروغ دیا گیا۔
BYD کی اس بہترین پرفارمنس کی بڑی وجہ اس کے پلگ ان ہائبرڈ ماڈلز کی مقبولیت ہے جو کہ اکتوبر میں 310912 سیل ہوئیں جبکہ باقی سیل الیکٹرک گاڑیوں کی تھی۔
کمپنی نے ایسے ہائبرڈز ماڈلز بھی متعارف کروائے ہیں جن کی پاور ٹرینز کو مزید بہتر کیا گیا ہے، جس سے ایک چارج پر 2000 کلومیٹر سے زیادہ کی رینج ملتی ہے۔
BYD کا مغربی آٹومیکرز کو چیلنج
جہاں چینی آٹومیکرز جیسا کہ BYD ترقی کر رہے ہیں وہیں روایتی مغربی برانڈز جیسا کہ ووکس ویگن اور مرسڈیز بینز چین میں الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
BYD پر عائد تجارتی محصولات
جواباً، یورپی یونین نے ایشیائی درآمدات یعنی کہ الیکٹرک گاڑیوں پر زیادہ محصولات عائد کر دیے ہیں جس سے دونوں خِطوں کے درمیان تجارتی تنازعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ڈومیسٹک مارکیٹ میں کامیابی کے باوجود BYD کی عالمی سطح پر توسیع کی کوششیں ابھی جاری ہیں۔ اس کی اکتوبر میں بیرون ملک فروخت تقریباً 31200 یونٹس تھی، باوجود اس کے کہ یورپ میں برانڈ کی نمائش بڑھانے کے لیے یورپی چیمپئن شپ کی اسپانسرشپ بھی شامل تھی۔