ٹویوٹا کرولا – ایک لیجنڈری گاڑی کی مکمل تاریخ
کچھ گاڑیاں ایسی ہوتی ہیں کہ جنہیں کسی تعارف کی ضرورت نہیں ہوتی۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد انہیں پسند کرتی ہے۔ یہ گاڑیاں اپنی کمپنی کے لیے میدان تیار کر دیتی ہیں، اس سے وابستہ اُمیدوں کو بڑھاتی ہیں اور وقت کے ساتھ ساتھ مستقبل پر نظریں رکھتے ہوئے آگے بڑھنے کے نئے دروازے کھولتی ہیں۔ ٹویوٹا کے لیے کرولا ہمیشہ سے ایسی ہی گاڑی رہی ہے۔ بات بھروسہ مندی کی ہو یا اعلیٰ کارکردگی کی، ٹویوٹا کرولا ہمیشہ سب سے آگے رہی ہے اور مارکیٹ میں ٹویوٹا کی اپنی ساکھ کو بلندیوں تک پہنچانے میں بھی بنیادی کردار کرولا کا ہی ہے۔
اپنی پیداوار کے ابتدائی دِنوں سے ہی ٹویوٹا کرولا دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑیوں میں شامل رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ ہے گاڑی کی شکل و صورت، طاقتور انجن اور اس کا انداز اور فیچرز میں مسلسل بہتری لاتے رہنا۔ کرولا کی کامیابی کا ثبوت یہ ہے کہ آج یہ گاڑی دنیا کے 15 مختلف ملکوں میں موجود مینوفیکچرنگ پلانٹس میں تیار ہوتی ہے۔ کرولا کی پیداوار کُل 11 جنریشنز تک پھیلی ہوئی ہے۔ 1960ء کی دہائی میں ایک subcompact کار کی حیثیت سے آغاز کے بعد ٹویوٹا کرولا 1990ء کی دہائی میں ایک compact کار میں تبدیل ہوئی۔
پہلی کرولا
‘E’ چیسی ڈیزائن کوڈ کے ساتھ پہلی کرولا کی رُونمائی 1966ء میں جاپان میں ہوئی۔ E10 ایک ریئر-وِیل ڈرائیو اور مینوئل ٹرانسمیشن رکھنے والی گاڑی تھی جو 90 انچ کا وِیل بیس رکھتی تھی۔ یہ گاڑی 60 ہارس پاور کا 1.1 لیٹر 4-سلنڈر K پُش راڈ انجن رکھتی تھی۔ اس گاڑی کی شکل و صورت سادہ تھی اور یہ دو اور چار دروازوں کے ماڈلز میں کُوپ اور سیڈان کے باڈی ویرینٹس میں پیش کی گئی۔ امریکا میں 1960ء کی دہائی کے اواخر میں یہ گاڑی 1700 ڈالرز میں فروخت ہوتی تھی، یعنی یہ عام صارفین کی جیب پر بہت زیادہ بھاری نہیں پڑتی تھی۔
دوسری جنریشن
مئی 1970ء میں E20 متعارف کروائی گئی یعنی ٹویوٹا کرولا کی دوسری جنریشن۔ 73 ہارس پاور کے ایک بہتر 1.2 لیٹر OHV انجن کے ساتھ نئی کرولا میں آٹومیٹک ٹرانسمیشن کی سپورٹ بھی موجود تھی اور یہ بڑے 91.9 انچ کے وِیل بَیس کے ساتھ آئی تھی۔ ذرا گول سی شکل و صورت کے ساتھ اس گاڑی کے لیے ٹویوٹا کی توجہ آرام کو بہتر بنانے پر تھی۔ ویسے اِس کی ظاہری شکل و صورت پر بھی کافی کام کیا گیا تھا۔ اگلے سالوں میں اس کے انجن کو بہتر بنایا جاتا رہا کہ جو 1.6 لیٹرز پر 102 ہارس پاور کی طاقت پیدا کر رہا تھا۔ اپ گریڈز کے ساتھ ساتھ E20 کی فروخت بھی بڑھتی رہی اور یہ اُس وقت دنیا میں دوسری سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار بن گئی۔
تیسری جنریشن
اگست 1974ء میں ٹویوٹا کرولا کی تیسری جنریشن دیکھی گئی جو E30 سے E60 تھی۔ اِس جنریشن میں کرولا کی مختلف گاڑیاں پیش کی گئیں۔ ایکسٹیریئر میں تبدیلیاں کی گئیں، کچھ ورژن ذرا بڑے تھے اور ان کا وزن بھی زیادہ تھا۔ کُل ملا کر دو دروازوں والی ہارڈ ٹاپ سے لے کر چار دروازوں والی سیڈان اور پانچ دروازوں والے ویگن ماڈل تک اِس جنریشن کی کرولا سب میں پیش کی گئی۔ اِن ماڈلز میں 1.2 لیٹر کے 3K I4 ٹائپ انجن سے لے کر چند کاروں میں 1.6 لیٹر 12T I4 انجن تک شامل تھے۔ اس زمانے میں گاڑیوں سے دھوئیں کے اخراج کےحوالے سے قانون سخت ہونے لگے تھے، اِس لیے ٹویوٹا نے احتیاط سے کام لیا اور اُن معیارات پر پورا اترنے کے لیے ٹیکنالوجی پر بھرپور توجہ کی۔ انٹیریئر میں کئی بہتریاں کی گئیں، جن میں ہینڈ بریک وارننگ لائٹ، سیٹ بیلٹ سپورٹنگ ایمرجنسی لاکنگ retractor، سائیڈ وِنڈوز defrosting وَینٹس اور دوسری سہولیات کے ساتھ impact absorption quality رکھنے والی سیٹیں تک شامل تھیں۔ ٹویوٹا کرولا کی تیسری جنریشن دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کار بھی بنی، جس کی سالانہ فروخت 3,00,000 گاڑیوں تک پہنچی تھی۔
چوتھی جنریشن
کرولا کی چوتھی جنریشن (E70) کے کاندھوں پر بہت بڑی ذمہ داری تھی کہ اسے تیسری جنریشن کی کامیابی کے بعد اس سلسلے کو جاری رکھنا تھا۔ 1979ء میں پیش کی گئی اس جنریشن میں بڑی تبدیلی ایروڈائنامکس میں کی گئی۔ اِس کرولا کی مختلف اقسام تھیں، جن میں کُوپ، سیڈان، لفٹ بیک اور اسٹیشن ویگن کے حساب سے 2 سے 5 دروازے تھے۔ انجن کی طاقت اپگریڈڈ 1C I4 ڈیزل ویرینٹ میں 1770cc اور کچھ کرولا ماڈلز میں 1839cc تک تھی۔ ان انجنوں میں بنیادی توجہ فیول کی بچت پر تھی۔ ڈرائیونگ کے دوران stability کو برقرار رکھنے اور مسافروں کے آرام کے لیے کرولا کے سسپنشن میں 4-لنک coil configuration سسٹم پہلی بار متعارف کروایا گیا کہ جو lateral rod کو سپورٹ کرتا ہے۔ کچھ اضافی سیفٹی اقدامات بھی اٹھائے گئے، جن میں half-shut door warning لائٹ، ایڈوانس ڈِسک بریکس اور کچھ دوسرے اپگریڈز شامل تھے۔ ہر سال 5,00,000 کاروں کی فروخت کے ساتھ کرولا E70 ایک بہت بڑی ہٹ ثابت ہوئی، جس نے اِسے دنیا کی نمبر ایک سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی بنا دیا۔
پانچویں جنریشن
کرولا کی پانچویں جنریشن (E80) 1983ء میں متعارف کروائی گئی تھی۔ E80 میں کئی نمایاں تبدیلیاں کی گئیں: یہ پہلی کرولا تھی جو فرنٹ وِیل ڈرائیو تھی۔ پانچویں جنریشن کی کرولا زیادہ طاقت رکھنے والے انجن اپگریڈز کے ساتھ آئی جو 5-اسپیڈ مینوئل اور 4-اسپیڈ آٹومیٹک ٹرانسمیشن کے ساتھ پیش کی گئی تھی۔ اس زمانے کی کرولا وہ پہلی گاڑی تھی کہ جو کمپیوٹر ایڈڈ ڈیزائن (CAD) ٹیکنالوجی کے ساتھ ڈیزائن کی گئی تھی کیونکہ ٹویوٹا نے نئے اسٹائل کی کاروں کو پچھلے ماڈل کی خاص شکل دینے کی کوشش کی تھی۔ E80 کے انٹیریئر میں پچھلے ماڈلز سے زیادہ گنجائش تھی اور اس میں مسافروں کے لیے آرام بھی زیادہ تھا۔ اس عہد میں متعارف کروائی گئی کرولا کاریں پاور وِنڈوز، سن رُوف اور ڈور مِررز کے ساتھ آئی تھیں۔ پاور اسٹیئرنگ اس بات کا اعلان تھا کہ ڈرائیوروں کا ایک بڑا دردِ سر اب ختم ہو گیا ہے، جو ساتھ ساتھ کمپنی کی جدّت کا بھی اظہار تھا۔ پانچویں جنریشن کی کرولا میں سسپنشن کو بھی ری ڈیزائن کیا گیا تھا۔
چھٹی جنریشن
ٹویوٹا کرولا کی چھٹی جنریشن (E90) کا زمانہ 1987ء سے 1992ء تک پھیلا ہوا تھا۔ اس مرتبہ اس گاڑی کی شکل و صورت میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں اور نیا ماڈل ذرا گول مول شکل کا ھتا۔ اس جنریشن کی کرولا بنانے والوں نے گاڑی کے ڈیزائن کے لیے فیڈبیک کا بھی جائزہ لیا تھا اور اس میں چند تبدیلیاں بھی کیں۔ E90 میں اعلیٰ قسم کے اپگریڈز کیے گئے، یقینی بنایا گیا کہ صارفین کی امیدوں پر پورا اترا جائے اور ایک ناقابلِ فراموش اور خوشگوار ڈرائیونگ تجربہ یقینی بنایا جائے۔ چھٹی جنریشن کے کرولا کے لیے مختلف قسم کے انجن بنائے گئے تھے کہ جنہوں نے اس گاڑی میں جدت اور معیار کو بہتر بنایا؛ ایک High-Mecha Twin Cam سسٹم بنایا گیاکہ جو جاندار کارکردگی اور ایندھن کے معاملے میں زبردست بچت دیتا تھا۔ E90 کے لیے ایک مکمل نیا سسپنشن سسٹم – Toyota Electronic Modulated Suspension یعنی TEMS – تیار کیا گیا کہ جو ڈرائیونگ کے حالات کے مطابق adjust ہوتا تھا۔
ساتویں جنریشن
E100 ٹویوٹا کرولا کی ساتویں جنریشن تھی کہ جسے 1991ء میں شروع کیا گیا۔ اب تک کرولا اپنے اعلیٰ معیار کے ساتھ ساتھ جمالیات اور جاندار کارکردگی کی وجہ سے عالمی سطح پر ایک علامت بن چکی تھی۔ اپ گریڈنگ اور جدت کی امید کے ساتھ نئی کرولا ایک ایسی باڈی شیل رکھتی تھی جو زیادہ تر galvanized steel پر مشتمل تھا۔ انٹیریئر کی گنجائش میں اضافہ کیا گیا اور ڈرائیونگ کو پُرسکون اور خاموش بنانے کے لیے کوشش کی گئی۔زیادہ طاقت اور ایندھن بچت رکھنے والے انجن لگائے گئے۔ دو ڈیزل ویرینٹس – 2.0 لیٹر 2C I4 اور 2.2 لیٹر 3C-E I4 – متعارف کروائے گئے، مینوئل ورژن کے لیے 4 سے 6 اور آٹومیٹک ورژن کے لیے 3 سے 4 ٹرانسمیشن پیش کی گئیں۔ برطانیہ میں ستمبر 1994ء سے تمام نئی کرولا کاروں میں ڈرائیور کے لیے ایئربیگ لازمی قرار دیا گیا۔ 1997ء کے آخر تک کرولا فوکس ویگن کی بیٹل کو پیچھے چھوڑتے ہوئے تاریخ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی بن گئی تھی؛ جو بذاتِ خود ایک بہت بڑا کارنامہ ہے۔ ٹویوٹا نے E100 کی پیداوار 1997ء تک جاری رکھی۔
آٹھویں جنریشن
آٹھویں جنریشن کی کرولا (E110) کی پیداوار کا آغاز 1995ء میں ہوا۔ ایک نئی صدی شروع ہونے والی تھی اس لیے صارفین کی توقعات اور امیدیں آسمان پر تھیں۔ اس موقع پر ٹویوٹا کو بہترین کارکردگی اور اعلیٰ معیار کو برقرار رکھتے ہوئے کرولا کی معجزاتی کارکردگی کو برقرار رکھنے کی ضرورت تھی۔ تب آٹھویں جنریشن کے لیے ایک نیا فور-سلنڈر 1.8 لٹر DOHC المونیم باڈی انجن متعارف کروایا گیا کہ جو پہلے کے مقابلے میں ایندھن کی کہیں بہتر بچت دیتا تھا۔ نئی کرولا کے لیے ایک مرتبہ پھر کئی trims پیش کیے گئے، جن میں نیا ہیڈلائن ڈیزائن اور جاپان یا یورپ کے ماڈلز کے لیے 6-اسپیڈ ٹرانسمیشن شامل تھیں۔ دیگر بہتریوں میں ABS، سائیڈ ایئر بیگز، CD-پلیئر، وِیل کوَرز، فوگ لائٹس وغیرہ شامل تھے۔ 2000ء میں متعارف کروائے گئے ماڈلز میں بہتر انجن کوالٹی نے کرولا کو کم دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں (LEV) کا درجہ دے دیا۔
نویں جنریشن
2000ء میں پیش کی گئی E120 ٹویوٹا کرولا کی نویں جنریشن تھی کہ جس نے ڈیزائن اور ایکسٹیریئر کے معاملے میں ایک انقلاب برپا کر دیا۔ E120 کی باڈی اپنی کسی بھی پچھلی گاڑی جیسی نہیں تھی، جس میں انٹیریئر گنجائش میں اضافہ کیا گیا، ڈرائیو کے دوران دھچکے بھی کم ہوئے اور یہ کرولا ایروڈائنامک لحاظ سے ایک شاہکار تھی۔ نویں جنریشن میں نئی گاڑیوں کے لیے 9 نئے انجن کی رونمائی کی گئی، جن میں ڈیزل ویرینٹ کے لیے D-4D انجن بھی شامل تھا، جو اعلیٰ کارکردگی کے ساتھ ایندھن میں بڑی بچت بھی یقینی بناتا تھا۔ ایک 5-اسپیڈ ملٹی موڈ مینوئل ٹرانسمیشن سسٹم بھی اس جنریشن کی کرولا گاڑیوں میں پیش کیا گیا تھا۔ کار سیفٹی کے لحاظ سے ٹویوٹا نے نئی کرولا کے لیے سافٹ ویئر بیسڈ فیچرز کی ایک رینج متعارف کروائی جس میں اینٹی لاک بریکس، الیکٹرانک بریک-فورس ڈسٹری بیوشن (EBD)، stability کنٹرول اور traction کنٹرول سسٹم، کے ساتھ ساتھ جدید ایئر بیگز اور کسی حادثے کی صورت میں مسافروں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے انٹیریئر میں کی گئی بہتریاں شامل تھیں۔ باضابطہ اعداد و شمار کے مطابق جون 2006ء کے آخر تک سڑکوں پر موجود کرولا گاڑیوں کی تعداد 31.6 ملین تک جا پہنچی تھی، جن میں سے 1.39 ملین نویں جنریشن کی کرولا تھیں کہ جو صرف 2005ء میں فروخت ہوئی تھیں۔
دسویں جنریشن
E140 اور E150 ٹویوٹا کرولا کی دسویں جنریشن پر مشتمل تھیں جن کی پیداوار 2006ء میں شروع ہوئی۔ نویں جنریشن سے مقابلہ کریں تو ڈیزائن میں نمایاں تبدیلی کیے بغیر کرولا کی یہ جنریشن اپنی build کے معاملے میں خوبصورت اور پائیدار تھی اور 4 دروازوں کی سیڈان اور 5 دروازوں کے اسٹیشن ویگن اسٹائل میں پیش کی گئی۔ دسویں جنریشن میں کئی انجن متعارف کروائے گئے کہ جن میں 1.3 لیٹر سے لے کر 2.4 لیٹر کے پٹرول ویرینٹ اور ڈیزل ٹائپ کے لیے 1.4 لیٹر اور 2.9 لیٹر کے D-4D انجن شامل تھے۔ ٹرانسمیشن چند ماڈلز میں 7-اسپیڈ سپر CVT-I تک گئی جبکہ باقی پروڈکشن یونٹس کے لیے مینوئل اور آٹومیٹک ویرینٹس جاری رکھے گئے۔ جدید ماڈلز کی سیفٹی کے لیے ٹویوٹا نے گاڑی کے ABS، وہیکل stability کنٹرول (VSC) اور traction کنٹرول (TRAC) سسٹمز پر کام کیا۔
گیارہویں جنریشن
اِس وقت ٹویوٹا کرولا اپنی گیارہویں جنریشن میں ہو چکی ہے کہ E170 ماڈل دنیا بھر کی سڑکوں پر رواں دواں ہے کہ جس کی شروعات 2013ء میں ہوئی تھی۔ گو کہ اس میں ہیڈلائٹس ذرا چھوٹی لگتی ہیں لیکن کرولا کی نئی جنریشن سائز میں بڑی ہو گئی ہے اور اب زیادہ مسافروں کی گنجائش رکھتی ہے۔ E170 کا سیڈان ورژن 2017ء کے اختتام تک دستیاب تھا، جبکہ مجموعی طور پر یہ ماڈل سات ٹرِمز میں آیا۔ گیارہویں جنریشن کی کرولا کی ایندھن بچت غیر معمولی ہے اور ٹویوٹا سیفٹی سینس P سسٹم کے تحت اس میں غیر معمولی تحفظ دیا گیا ہے۔ جس میں adaptive cruise control، forward collision warning اور lane keeping assist کے ساتھ lane departure warning شامل ہیں۔ بہتر فیچرز میں keyless انٹری اور ignition، سن رُوف، ایڈوانس آڈیو سسٹم اور بہت کچھ شامل ہیں۔ 9قسم کے انجن پٹرو ل اور ڈیزل گاڑیوں کے مختلف ٹرِمز کو cover کر رہے ہیں اور بہترین کارکردگی کو یقینی بنا رہے ہیں۔ جدید کرولا ایک ماحول دوست کار کی حیثیت سے تیار کی گئی ہے کہ جس کی توجہ دھوئیں کا کم اخراج اور ساتھ ساتھ ڈرائیونگ میں بہترین نتائج کی ضمانت پر ہے۔
کرولا کے ماڈلز کے حوالے سے ٹویوٹا کے غیر معمولی طرزِ عمل کو دیکھتے ہوئے یہ اندازہ لگانا غلط نہیں ہوگا کہ یہ برانڈ مستقبل میں بہت کچھ پیش کرے گا کیونکہ یہ جدّت کے راستے پر گامزن رہے گا اور اِس کی توجہ صارفین کے خلوص پر رہے گی اور ایک شاندار ماضی کی روایات کو برقرار رکھنے پر بھی۔
کرولا میں کون سی جنریشن آپ کو سب سے زیادہ پسند ہے، ہمیں تبصروں میں ضرور بتائیں۔