ہیونڈائی نشاط سوناٹا اور ایلانٹرا کا ایک بھی یونٹ بیچنے میں ناکام
حکومت ملک کے معاشی معاملات سنبھالنے میں ناکام نظر آرہی ہے جس کے باعث آٹو انڈسٹری کو مشکلات کا سامنا ہے۔ بڑھتی مہنگائی، ڈالر کی اونچی اڑان اور حکومت کی جانب سے عائد کردہ ٹیکسز کی وجہ سے نہ صرف گاڑیوں کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں بلکہ آٹو کمپنیز اپنی پروڈکشنز کئی دنوں تک روکنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔
ٹویوٹا اور سوزوکی کے بعد اب ہیوںڈائی نشاط کی ماہانہ سیلز بھی کافی متاثر ہوئی ہیں۔ پاما رپورٹ کے مطابق گزشتہ ماہ کمپنی کی سیلز میں 89 فیصد کمی دیکھنے کو ملی ہے۔ حتی کہ کمپنی اپنی مشہور سیڈانز سوناٹا اور ایلانٹرا کا ایک یونٹ بھی بیچنے میں ناکام رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے کُل 213 یونٹ بیچے ہیں۔
Hyundai Nishat |
|||
Passenger Vehicles | Units sold in June 2022 | Units sold in July 2022 | Month on Month %age Difference |
Tucson | 897 | 104 | -88% |
Hyundai | 490 | 0 | -100% |
Elantra | 201 | 0 | -100% |
ٹویوٹا انڈس کی سیلز میں 60 فیصد کمی
ٹویوٹا انڈس موٹرز کمپنی نے جولائی میں 2375 سی کے ڈی یونٹس بیچتے ہوئے سیلز میں 60 فیصد کمی ریکارڈ کی ہے۔ خیال رہی کہ یہ گزشتہ دو سالوں کی کم ترین سیل ہے۔
کمپنی کے ایک اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی نے جولائی 2022 میں 2375 CKD یونٹس (کرولا، یارِس، فارچیونر، ہائی لکس) فروخت کیے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے عائد کردہ پیداواری حدود کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی ہے۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کمپنی نے 2022 میں 2500 سے کم یونٹ فروخت کیے ہیں۔
اس سے قبل کمپنی نے مئی 2020 میں سب سے کم اعداد و شمار دیکھے، یعنی صرف 500 یونٹ فروخت ہوئے۔
پاک سوزوکی سیلز میں بھی کمی
کمپنی نے گزشتہ ماہ جولائی میں سب سے کم 6800 یونٹس بیچے جو کہ مئی 2022 کے اسے دورانیے سے 60 فیصد کم ہیں۔
خیال رہے کہ سوزوکی آلٹو ہمیشہ کمپنی کی سب سے زیادہ بکںے والی کار رہی ہے اور اب جبکہ کمپنی کی سیلز میں بڑی کمی دیکھی گئی ہے تو سوزوکی آلٹو نے اس مشکل وقت میں کمپنی کی سیلز کو تھوڑا بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے سوزوکی آلٹو کے 4600 یونٹس بیچے ہیں۔ دوسری جانب کمپنی کُل ملا کر دوسری کاروں کے 500 یونٹ بھی نہیں بیچ سکی۔