کیا چنگان واقعی پاکستان میں ‎UNI-T لانچ کر رہا ہے؟ – ایک رائے

0 29,410

موجودہ آٹو پالیسی نے کئی بڑے اداروں کی توجہ پاکستان کی جانب دلائی ہے اور بالآخر انہوں نے صارفین کو نئے آپشن پیش کرنا شروع کر دیے ہیں۔ نئے ادارے اب بھی اپنے آپریشنز کے ابتدائی مراحل میں ہیں، جن میں کِیا سب سے پرانا ہے جس کی پیداوار کو تقریباً دو سال ہو چکے ہیں۔ نئے آنے والے اداروں میں سے ایک چنگان ہے اور اس نے حال ہی میں اپنی کراس اوور ایس یو وی UNI-T کی جھلک دکھا کر گاڑیوں کے شوقین افراد میں کافی تہلکہ مچایا ہے۔ لیکن کیا یہ گاڑی واقعی پاکستان آ رہی ہے؟ آئیے اس پر بات کرتے ہیں۔

آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی (‏2016-21):

نئی آٹو کمپنیز پاکستان کی آٹو ڈیولپمنٹ پالیسی ‏2016-21 کے تحت قائم ہوئی تھیں، اور آپ نے بالکل درست سمجھا ہے کہ ہم اس پالیسی کے بالکل آخری مرحلے میں ہیں اور اس کے ختم ہونے میں چند ہی مہینے رہ گئے ہیں۔ ایسی خبریں بھی ہیں کہ موجودہ پالیسی کو مزید توسیع دی جائے گی۔ اس سے موجودہ اداروں کو اپنی نئی اور طے شدہ مصنوعات کو بہتر بنانے کا مزید وقت ملے گا یا پھر ہو سکتا ہے کہ حکومت یہ توسیع نہ کرے اور جلد ہی ایک نئی پالیسی میدان میں آئے۔

موجودہ صورت حال تو یہ ہے کہ کسی بھی نئی کمپنی کو پارٹس/دیگر پرزے درآمد کرنے پر ٹیکس رعایت حاصل کرنے اور دیگر اضافی فوائد سمیٹنے کے ساتھ ساتھ اسمبلی لائن کے لیے ڈیوٹی فری مشینری درآمد کرنے کے لیے جون 2021ء تک ایک CKD/لوکل ڈومیسٹک ماڈل لازماً بنانا ہے۔

چنگان پاکستان موٹرز کی انٹری:

پالیسی کے تحت ماسٹر موٹرز نے چین کے ادارے چنگان کے ساتھ ایک جوائنٹ وینچر قائم کیا جو اِس سال ایک CKD سیڈان ایلسوِن متعارف کروا چکا ہے۔ ماسٹر موٹرز ایک کراس اوور SUV کا منصوبہ بھی رکھتا ہے اور اس ابھرتے ہوئے سیگمنٹ میں مقابلہ کرنا چاہ رہا ہے کہ جہاں ٹوسان، اسپورٹیج، MG HS، پروٹون X70 اور کسی حد تک گلوری پہلے سے موجود ہیں۔

حال ہی میں ماسٹر موٹرز نے UNI-T اور اوشان X7 کے CBU سنگل یونٹ درآمد کیے ہیں۔ تب سے انٹرنیٹ پر ان کی پوسٹ، وڈیوز اور دیگر تفصیلات کا شور برپا ہے خاص طور پر UNI-T کے حوالے سے۔ اس وقت UNI-T اوشان X7 کے ساتھ ایک ملک گیر سفر پر ہے اور مختلف چنگان ڈیلرشپس پر اسٹاپس کر رہی ہے۔ “منصوبے” کے عین مطابق UNI-T کو ہر جگہ عوام کی بہت توجہ حاصل ہو رہی ہے۔

کئی لوگوں کو اگلے چند مہینوں میں اس کی آمد کی توقع ہے، جبکہ کچھ نے اندازاً قیمتیں تک پیش کر دی ہیں۔ لیکن آگے بڑھنے سے پہلے مجھے واضح کرنے دیں کہ یہ تحریری مکمل طور پر میری ذاتی رائے اور مشاہدہ ہے، اور میں اس حوالے سے دوسروں کی رائے کا احترام کرتا ہوں۔ ہم سب گاڑیوں کے چاہنے والے ہیں اور اپنے خیالات پیش کر رہے ہیں اور ہر شخص کی رائے اہمیت رکھتی ہے۔

میری رائے:

بلاشبہ UNI-T ایک زبردست گاڑی ہے اور یہ ایک الگ موضوع ہے لیکن کیا یہ واقعی مقامی طور پر اسمبل شدہ گاڑی/CKD کی حیثیت سے پاکستان آ رہی ہے؟ تو میرا خیال ہے “نہیں”۔

ماسٹر موٹرز/چنگان مارکیٹنگ ٹیم نے عوام کی توجہ حاصل کرنے کے لیے زبردست کام کیا ہے۔ UNI-T جیسی امپورٹڈ گاڑیوں کی آمد اور ملک بھر میں مختلف ڈیلرشپس پر ٹھیرتے ہوئے اس گاڑی کا دورہ بلاشبہ ایک کامیاب مارکیٹنگ مہم ہے۔ مارکیٹنگ مقاصد کے لیے ایسی گاڑیاں لانے سے برانڈ پر صارفین کا اعتماد بڑھتا ہے اور اس سے پورٹ فولیو، صلاحیتیں اور اس گاڑی کی جدت بھی ظاہر ہوتی ہے۔

ملک گیر دورے پر ایک CBU یونٹ کی موجودگی تحقیقی مقاصد کے لیے بھی ہو سکتی ہے اور صارفین کی رائے کو جاننے کے لیے بھی، دوسرے الفاظ میں کہیں تو ایک مخصوص گاڑی کے حوالے سے ایک سروے۔ کیا اس کا مطلب ہے کہ اگر ہمیں کسی برانڈ کا کوئی مخصوص ماڈل نظر آتا ہے تو وہ واقعی مقامی مارکیٹ کے لیے تیار کیا جائے گا؟ ضروری تو نہیں۔

لکی موٹرز نے کیا کیا؟

لکی موٹرز نے یہی حکمتِ عملی اپنی ہالو کار “اسٹنگر” کے لیے اپنائی تھی۔ یہ ماڈل دنیا بھر میں سراہا گیا اور بھرپور توجہ حاصل کی، اور ایسی پورٹ فولیو پروڈکٹس عوام کی توجہ خود بخود کِیا برانڈ کی طرف لاتی ہیں۔ درحقیقت اسٹنگر کی آمد نے دنیا بھر میں کِیا کی نفاست اور تکنیکی کامیابی کی اعلیٰ سطح کو ظاہر کیا اور برانڈ کے حوالے سے عوام کے نقطہ نظر کو خود بخود بدل دیا۔ اسٹنگر نے عالمی سطح پر کوریائی برانڈ کی شناخت کو تبدیل کیا اور تب سے اُن کی ہر پروڈکٹ کامیاب ہونا شروع ہو گئی۔

ہم سب نے متعدد بار پاکستان میں لکی موٹرز کی جانب سے مقامی سطح پر اسٹنگر کی تیاری کے حوالے سے اپنے اندازے، پیش گوئیاں، یہاں تک کہ قیمتوں کے تخمینے تک لگائے۔ کچھ لوگوں نے تو آمد کا متوقع مہینہ تک بتا دیا کیونکہ ہم نے ایک CBU یونٹ سڑکوں پر چلتے ہوئے دیکھا تھا یا پھر ڈیلرشپس پر یا پھر آٹو شوز میں، اور یہ رائے بنا لی تھی کہ یہ میدان میں آ رہا ہے۔ لیکن حقیقت میں CBU یونٹ CKD میں نہیں بدلا، ممکنہ طور پر ہم ایسا ہوتے نہیں دیکھ پائیں گے۔

کیا چنگان واقعی UNI-T کو لا رہا ہے؟

میرے لیے یہی معاملہ UNI-T کا بھی ہے۔ ایلسوِن ہو سکتا ہے بہت ایک زبردست یا بہترین پروڈکٹ ہو لیکن اس کے نام کے ساتھ چائنا برانڈ ضرور لگا ہوا ہے، اور کئی لوگ اس برانڈ کے حوالے سے شک میں مبتلا ہیں۔ UNI-T جیسی گاڑیوں نے اپنا اثر و رسوخ استعمال کیا اور سوشل میڈیا پر ایسا ماحول تخلیق کیا کہ لوگ واقعی اس کی آمد کے بارے میں باتیں کرنے لگے۔

میری خواہش ہے، اور امید بھی کہ ہم مقامی طور پر اسمبل شدہ UNI-T دیکھیں، مستقبل کا بھلا کس کو پتہ ہے۔ لیکن فی الحال میں نہیں کہہ سکتا کہ یہ ماڈل اِس وقت ڈیولپمنٹ کے منصوبوں میں شامل ہے۔

چنگان کا یہ مارکیٹنگ طریقہ/حرکت بلاشبہ کسی اور مقصد کے لیے تھی۔ برانڈ کو عوام کی توجہ حاصل کرنا تھی (ہم ایسا پہلے بھی اور بہت کامیابی سے دیکھ چکے ہیں) اس لیے صارفین اس برانڈ کے ساتھ چپک سے گئے۔ اس کے علاوہ خریدار مقابل اداروں کی ایسی ہی پروڈکٹ خریدنے سے باز بھی آ جاتے ہیں، اس لیے درحقیقت میرے خیال میں ماسٹر موٹرز کسی دوسری گاڑی کے لیے راہ ہموار کر رہا ہے۔

آخر ہونے والا کیا ہے؟

جیسا کہ ہمیں معلوم ہے اور میں اس تحریر میں ذکر بھی کر چکا ہوں کہ ایک کراس اوور اوشان X7 ریڈار پر موجود ہے۔ ایک ماڈل جو پاکستان کی سڑکوں پر UNI-T کے ساتھ ساتھ موجود ہے لیکن عوام کے لیے شورومز پر نہیں لایا گیا۔

اوشان X7 ایک کومپیکٹ یونی باڈی کراس اوور ہے اور چنگان کے اوشان سب برانڈ کے تحت آتی ہے۔ چنگان نے X7 کو ایک 1.5L ٹربو انجن کی حیثیت سے پیش کیا ہے جو تقریباً 175hp اور 265Nm کا ٹارک پیدا کرتا ہے۔ یہ 6-اسپیڈ مینوئل یا DCT دونوں میں دستیاب ہے۔ ہم پہلے ہی CBU یونٹس کی تصویریں دیکھ چکے ہیں، اور اس کا امکان موجود ہے کہ یہ UNI-T کی جگہ پروڈکشن میں آ سکتا ہے۔

ایک مرتبہ پھر کہہ دوں کہ رسمی طور پر تصدیق نہیں کی جا سکتی کیونکہ کمپنی اپنے اہم منصوبے اور آنے والی گاڑیوں کی تفصیلات کبھی سامنے نہیں لائے گی، اور یہی بات UNI-T یا X7 پر بھی لاگو ہوتی ہے۔ دونوں گاڑیاں اس وقت صرف لیفٹ ہینڈ ڈرائیو (LHD) میں دستیاب ہیں اور رائٹ ہینڈ ڈرائیو (RHD) کہیں نہیں ہے، اس لیے ایسے ماڈلز کی RHD کی حیثیت سے آمد میں کافی وقت اور سرمایہ کاری بھی لگتی ہے، خاص طور پر نئی مارکیٹ میں اور پہلی بار کو دیکھتے ہوئے۔ اس کے علاوہ اگر آپ مختلف ماڈلز دیکھیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ سب دستیاب ہوں گے۔ بیک وقت کئی گاڑیاں بنانے کا کوئی آسان یا سستا طریقہ موجود نہیں ہے۔ ایلسوِن کو ہماری RHD مارکیٹ میں جگہ بنانے میں ایک سال سے زیادہ کا عرصہ لگا۔ پاکستان پہلا ملک ہے کہ جہاں RHD ایلسوِن دستیاب ہے۔

فی الحال ہمیں انتظار کرنا اور دیکھنا ہوگا کہ اسمبلی لائن پر کون سی گاڑی آتی ہے۔ ہمیں ذہن میں رکھنا ہوگا کہ ماسٹر موٹرز موجودہ آٹو پالیسی کا فائدہ اٹھانا چاتا ہے تو اسے جون 2021 سے پہلے گاڑی بنانا ہوگی، یا پھر حکومت موجودہ پالیسی کو توسیع دے دے یا کوئی استثنیٰ دے۔

چنگان کو پہلے کیا کرنا چاہیے؟

آخر میں میں چنگان سے کہنا چاہوں گا کہ انہیں اپنی کسٹمر سروس اور پروڈکشن کو بہتر بنانے اور صارفین کو ایلسوِن جلد فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔

مجھے اب بھی ماسٹر موٹرز کے CEO کی پریزنٹیشن یاد ہے کہ جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم یہاں اسٹیٹس کو کو چیلنج کرنے آئے ہیں۔ فی الحال تو ایسا لگتا ہے کہ وہ بھی اسٹیٹس کو کا حصہ بن رہے ہیں کیونکہ ڈلیوری کے لیے 6 سے 7 مہینے کا وقت دیا گیا ہے، اپنا پہلا یونٹ ڈلیور کرنے سے بھی قبل قیمتیں بڑھائی دی گئیں اور اس وقت بلیک مارکیٹنگ کرنے والوں کی جانب سے ایلسوِن کی قبل ازوقت ڈلیوری پر 3 سے 4 لاکھ روپے “آن منی” لیا جا رہا ہے۔ جب تک یہ مسائل حل نہیں ہوں گے، “FUTURE, FORWARD FOREVER ” ہمیشہ نعروں میں ہی رہے گا۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.