کیا مشہور امریکی الیکٹرک کار کمپنی ٹیسلا دیوالیہ ہونے کے قریب ہے؟
امریکا کی نامور کار کمپنی ٹیسلا عالمی وبا کرونا کی وجہ سے اٹھائی جانے والی پابندیوں کی وجہ سے سخت مالی مشکلات کا شکار ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کمپنی کے مالک ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ کمپنی کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایلون مسک نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ جرمنی اور ٹیکساس میں ٹیسلا کی دو فیکٹریوں پر اربوں ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
اس کے علاوہ شنگھائی میں ٹیسلا کی فیکٹری کئی ہفتے تک بند رہی ہے۔ سپلائی چین اور کورونا لاک ڈاؤن سے متعلقہ پابندیوں نے کمپنی کے مالی حالات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
ایلون مسک نے کیا کہا؟
ایک انٹرویو کے دوران ایلون مسک نے کہا کہ گزشتہ دو سال کا عرصہ سپلائی چین میں رکاوٹوں کی وجہ سے ایک مکمل ڈراؤنا خواب رہا ہے اور ہم ابھی تک ان مشکلات سے باہر نہیں نکلے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمیں تشویش لاحق ہے کہ ہم کارخانوں کو کیسے چلائیں کہ تاکہ ہم لوگوں کو ادائیگی کر سکیں اور دیوالیہ نہ ہوں۔
ایلون مسک نے بتایا کہ آسٹن اور برلن میں فیکٹریاں بھی بڑے پیمانے پر مالی نقصان ہو رہا ہے کیونکہ اخراجات پیداوار سے کہیں زیادہ ہیں۔
ٹیسلا کی کمی
ماہرین کے مطابق، 2022 کی دوسری سہ ماہی میں ٹیسلا کی کمائی 2022 کی پہلی سہ ماہی میں کمائی گئی 3.7 بلین امریکی ڈالر سے کم ہو کر 2.5 بلین امریکی ڈالر رہ جائے گی۔
پاکستان آٹو انڈسٹری
ٹیسلا واحد کمپنی نہیں ہے جسے کورونا کی وجہ سے لگنے والی پابندیوں کے نتائج کا سامنا ہے بلکہ عالمی آٹو انڈسٹری کو بھی سیمی کنڈکٹر چپس کی کمی کا سامنا کرنا پڑا۔ جس کی وجہ سے جاپان سے امریکہ تک کاروں کی پیداوار روک دی گئی۔
پاکستان کی آٹو انڈسٹری کو بھی انہی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ سپلائی چین کے مسائل، چپس کی کمی، شِپنگ اور خام مال کے اخراجات ملک میں گاڑیوں کی تیاری اور ترسیل کے مسائل کا باعث بنے۔ بعدازاں، ملک کی بگڑتی ہوئی معیشت نے معاملہ مزید بگاڑ دیا ہے۔
آپ کا کیا خیال ہے کہ جاری معاشی بحران جلد ختم ہو جائے گا یا مہینوں تک برقرار رہے گا؟ کمنٹس سیکشن اپنے خیالات کا اظہار کریں۔
مقامی اور عالمی آٹوموبائل انڈسٹریز کے بارے میں مزید آراء، خبروں اور تجزیوں کے لیے پاک ویلز بلاگ وزٹ کرتے رہیں۔