کیا کار مارکیٹ میں انشورنس کی اجارہ داری ہے؟
ہم سب ایک طویل عرصے سے مقامی آٹو مارکیٹ میں بگ 3 کی اجارہ داری کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔ ہم میں سے ہر ایک نے کسی نہ کسی طریقے سے اس کا ذکر کیا ہے، خاص طور پر اگر ہم میں سے کوئی کار کا شوقین ہے۔ نئی کمپنیوں کے آنے کے بعد ان بگ تھری یعنی ٹویوٹا، ہنڈا اور سوزوکی میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا اور لوگوں کا خیال تھا کہ وقت کے ساتھ ان کا غلبہ کم ہو جائے گا۔
کچھ معاملات میں یہ سچ ثابت ہوا کیونکہ کِیا سپورٹیج جیسی گاڑیوں نے ہنڈا سِوک اور ٹویوٹا کرولا جیسے پرانی کمپنیز کو ٹف ٹائم دیا ہے۔ تاہم، اب بھی کچھ ایسے پہلو ہیں، جہاں ان پرانی کمپنیز کی ڈیلرشپ اپنی اجارہ داری برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
سوزوکی اور ٹویوٹا ڈیلرشپ کی قائم کردہ انشورنس کی اجارہ داری
چند ماہ قبل ہم نے سنا تھا کہ ٹویوٹا پاکستان اور پاک سوزوکی ڈیلرشپ صارفین سے نہ صرف انشورنس لینے کی بات کر رہے ہیں بلکہ انھیں ایسا کرنے کیلئے مجبور کر رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ ہم نے آپ کو ٹویوٹا ڈیلرشپس کے بارے میں بتایا کہ وہ کس طرح صارفین سے انشورنس حاصل کرنے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ ڈیلرشپس کے مطابق انشورنس نہ لینے پر گاڑی کی ڈلیوری نہیں کی جائے گی۔
ہمارے ذرائع کے مطابق یہی معاملہ پاک سوزوکی کے ساتھ ہے، خاص طور پر سوزوکی آلٹو کے معاملے میں۔ ہم سب جانتے ہیں کہ 660 سی سی گاڑیوں کے سیگمنٹ حصے میں آلٹو واحد غالب کھلاڑی ہے اور یہ متوسط طبقے کیلئے بنائی گئی کار ہے۔ ہمارے خیال میں ڈیلرشپ اسی نقطہ سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ لہذا، ہم اسے خود چیک کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں.
ہماری تحقیق کے دوران ایک سوزوکی ڈیلرشپ نے ہمیں بتایا کہ سوزوکی آلٹو پر انشورنس اور رجسٹریشن ضروری ہے جبکہ آپ کے پاس سوزوکی سوئفٹ پر آپشن ہے کہ ڈیلرشپ سے انشورس حاصل کریں یا نہیں۔ اس کے علاوہ دیگر ڈیلرشپس نے کہا کہ سوزوکی سوئفٹ پر انشورنس اور رجسٹریشن ضروری ہے جبکہ آپ کے پاس آلٹو کے بارے میں دیگر آپشنز موجود ہیں۔
مختصر یہ کہ ان میں سے کسی ایک گاڑی پر انشورنس اور رجسٹریشن ضروری ہے ورنہ آپ کو گاڑی نہیں ملے گی۔
ایک ڈیلرشپ اہلکار کے مطابق صارف کو انشورنس کیلئے 47000 روپے جبکہ رجسٹریشن کیلئے 49000 ادا کرنے ہوں گے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ ہم آدم جی انشورنس کی پیشکش کر رہے ہیں۔ سوزوکی سوئفٹ کیلئے ریٹ تقریباً 80000 روپے ہے جبکہ انشورنس اور رجسٹریشن کے لیے بالترتیب 70000 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
ٹویوٹا اور سوزوکی کا موقف
دونوں کمپنیوں کے نمائندوں سے رابطہ کرنے پر انھوں نے اسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ انشورنس پالیسی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ صارفین اس چیز کا انتخاب کرتے ہیں کہ آیا وہ انشورنس چاہتے ہیں یا نہیں یا کسی اور کمپنی سے انشورنس چاہتے ہیں۔ ایک اہلکار کا کہنا تھا کہ کچھ سیلز کے نمائندوں کے اہداف ہوتے ہیں، اور شاید اسی لیے وہ خریداروں سے کہتے ہیں کہ وہ ڈیلرشپس سے انشورنس حاصل کریں۔
اگرچہ کمپنیوں نے ان تمام چیزوں سے انکار کیا ہے لیکن ایسا ہو رہا ہے اور ہم نے تصدیق کے لیے ڈیلرشپس سے رابطہ کیا ہے۔ یہاں ایک اور سوال جنم لیتا ہے کہ کیا یہ کمپیٹیشن کمیشن آف پاکستان کا معاملہ ہے؟ کیونکہ سی سی پی کسی بھی شعبے میں اجارہ داری قائم کرنے کی کوشش کرنا قانون اور عوام کی آزادی رائے کے خلاف ہے۔ صارف کو اپنی پسند کی انشورنس کا انتخاب کرنے کا حق ہے۔ مزید برآں، یہ خریدار پر منحصر ہے کہ وہ انشورنس بھی چاہتا ہے یا نہیں؛ اس لیے، ڈیلرشپ انھیں لینے کے لیے مجبور نہیں کر سکتی۔
دریں اثنا، قابل اعتماد کار انشورنس اور دیگر مختلف آپشنز لیے یہاں کلک کریں۔