لاہور: اب ڈرونز سے ٹریفک کی نگرانی کی جائے گی
لاہور سٹی ٹریفک پولیس نے ٹریفک کی نگرانی کے لیے ایک نیا اور تکنیکی طریقہ متعارف کرایا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس اب ڈرون کے ذریعے ٹریفک کی نگرانی کرے گی۔ پہلے مرحلے میں پولیس اسے تجرباتی بنیادوں پر شروع کرنے جا رہی ہے۔
ابتدائی طور پر پولیس مال روڈ، جیل روڈ، کینال روڈ اور فیروز پور روڈ پر ٹریفک کی نگرانی کرے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیف ٹریفک آفیسر (سی ٹی او) منتظر مہدی نے کہا کہ ہم آلودگی پھیلانے والی اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی گاڑیوں پر نظر رکھیں گے۔ گزشتہ روز انہوں نے مال روڈ پر احتجاجی مظاہرے کی بھی ڈرون مانیٹرنگ کی۔
پولیس سڑکوں پر ریلیوں، میگا ایونٹس، احتجاج اور دیگر اہم پروگراموں کی بھی نگرانی کرے گی۔ منتظر مہدی نے کہا کہ ہم ڈرون کے ذریعے غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز، غلط پارکنگ اور تجاوزات پر بھی نظر رکھیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ڈیٹا کو متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کیا جائے گا تاکہ ایسے مسائل کو ہنگامی بنیادوں پر حل کیا جا سکے۔ اسے مکمل آپریشنل بنانے کے لیے سی ٹو او نے ڈرون مانیٹرنگ اور سرویلنس یونٹ قائم کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کامیاب تجرباتی مرحلے کے بعد ہم اس پروجیکٹ کو شہر کی دیگر اہم سڑکوں تک پھیلا دیں گے۔
منتطر مہدی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم سمارٹ پولیسنگ کے ذریعے شہریوں کو سہولت فراہم کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔
پاکستان میں پہلی بار ڈرون کیمرے سے ٹریفک مانیٹرنگ، سرویلنس کا آغاز. مال روڈ پر تجرباتی طور پر ڈرون کیمرے سے ٹریفک مانیٹرنگ کا آغاز کردیا گیا.#Dronemonitoring #Trafficfines #Trafficrules #Trafficpolice #Followrules #Safelife #IGPPunjab #Socialmedia #Police pic.twitter.com/cOQzdY4qtq
— City Traffic Police Lahore (@ctplahore) October 12, 2022
غلط پارکنگ پر عائد جرمانے میں اضافہ
گزشتہ ہفتے غلط پارکنگ کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے لاہور سٹی ٹریفک پولیس نے جرمانے میں 900 فیصد اضافہ کیا۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق، پولیس اب گزشتہ 200 روپے کے مقابلے میں 2000 روپے جرمانہ عائد کرے گی۔
سی ٹی او نے پولیس کو شہر میں غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز کے خلاف کارروائی کا حکم بھی دیا۔ انھوں نے کہا کہ غلط پارکنگ اور غیر قانونی پارکنگ سٹینڈز لاہور میں ٹریفک جام کی بنیادی وجہ بن چکے ہیں، جو کہ عوام کے لیے ایک سنگین مسئلہ ہے۔
لاہور میں ڈرون مانیٹرنگ سسٹم کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔