پاک سوزوکی سیلز ٹیکس کا مسئلہ – صارفین کیلئے اچھی خبر آگئی

0 7,588

پاک سوزوکی کے خریداروں کے لیے ایک اچھی خبر ہے۔ پاک سوزوکی سیلز ٹیکس کے معاملے پر اپنے فیصلے میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے کہا ہے کہ یکم جولائی 2021 کے بعد جاری ہونے والے انوائسز پر سپلائی کے وقت نافذ شرح کے مطابق ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ نئی آٹو پالیسی یکم جولائی نافذ کی گئی تھی۔

مسئلے کا پس منظر

نئی آٹو پالیسی (2026-2021) کے تحت وفاقی حکومت نے یکم جولائی 2021 سے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) میں 2.5 فیصد کمی کے ساتھ تمام گاڑیوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد سے کم کر کے 12.5 فیصد کر دیا تھا۔ یعنی اس تاریخ کے بعد تمام انوائس پر نئی پالیسی کے تحت نیا کم شدہ ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ اس پالیسی کے سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والوں میں سے ایک پاک سوزوکی بھی ہے لیکن ایسا لگتا تھا کہ کمپنی یہ فائدہ خریداروں کو منتقل کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔

رپورٹس کے مطابق کار بنانے والی کمپنیز نے یکم جولائی کے بعد بھی 17 فیصد سیلز ٹیکس وصول کیا اور کئی صارفین نے اپنی انوائسز ہمارے ساتھ شیئر کیں۔ ان انوائسز کے مطابق کمپنی نے آٹو پالیسی کے تحت FED کو کم کیا لیکن سیلز ٹیکس اب بھی 17 فیصد وصول کیا جا رہا ہے۔ مزید یہ کہ جب صارفین کی جانب سے مسئلہ اٹھایا گیا تو کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ بکنگ کے وقت پہلے ہی ان گاڑیوں پر سیلز ٹیکس ادا کر چکے ہیں۔ جس کے نتیجے میں بہت سے صارفین نے اس پر اعتراض بھی کیا ہے لیکن کمپنی کی طرف سے کوئی مثبت جواب نہیں آیا۔ چنانچہ کچھ متاثرین نے وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) سے رجوع کیا جس نے کیس ایف بی آر کو بھیج دیا اور جیسا کہ پہلے ذکر کیا گیا ہے ایف بی آر نے اب اس پر اپنا فیصلہ جاری کیا ہے۔

اپنے نوٹیفکیشن میں ایف بی آر نے سیلز ٹیکس ایکٹ 1990 کے سیکشن 2 (44) اور سیکشن 5 کا حوالہ دیا ہے۔ سیکشن 2 (44) ‘ٹائمز آف سپلائی’ کے مطابق:

سامان کی فراہمی ، کرایہ پر خریداری کے معاہدے کے علاوہ ، اس وقت کا مطلب ہے جب سامان کی ترسیل یا سپلائی وصول کنندہ کو دستیاب کی جائے۔

اسی طرح سیکنڈ سیکشن کے ‘ٹیکس کی شرح میں تبدیلی’ میں کہا گیا ہے کہ:

“کسی بھی رجسٹرڈ شخس کی طرف سے کی جانے والی قابل ٹیکس سپلائی پر ٹیکس کی وہی شرح وصول کی جائے گی سپلائی کے وقت نافذ العمل ہے”

ایف بی آر کا فیصلہ

ایف بی آر نے اپنے فیصلے میں کہا کہ پاک سوزوکی کے خلاف شکایت کی جانچ پڑتال کی گئی اور شکایت کنندگان کی جانب سے حکومت کی طرف سے ریلیف فراہم نہ کیے جانے کے تنازع کو اتھارٹی نے درست پایا ہے۔

ایف بی آر نے وفاقی ٹیکس محتسب کو یہ بھی سفارش کی ہے کہ جولائی میں انوائسڈ یا ڈیلیور کی جانے والی تمام کاریں حکومت کی طرف سے فراہم کی جانے والے ریلیف سے مشروط ہوں گی اور شکایات کو قانون کے مطابق نمٹایا جا سکتا ہے۔

Pak Suzuki Sales Tax Issue

اب کیا ہوگا؟

ایف بی آر نے کیس واپس وفاقی ٹیکس محتسب (ایف ٹی او) کو بھیج دیا ہے ،جہاں متاثرہ صارفین کی اگلی سماعت 9 ستمبر 2021 کو شیڈول ہے۔ ایف ٹی او مذکورہ تاریخ پر ایف بی آر کی جانب سے پیش کردہ حقائق پر فیصلہ سنائے گا۔

پاک سوزوکی کا جواب

مذکورہ مسئلے پر پاک ویلز کی جانب سے سوال جانے پر تاحال کوئی جواب یا بیان سامنے نہیں آیا۔ کمپنی کی جانب سے کوئی بھی جواب ملنے پر آپ کو فوری طور پر آگاہ کیا جائے گا۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.