معاشی زوال پاکستان کی پہلے سے تباہ حال ہوتی آٹو انڈسٹری کو نقصان پہنچا رہا ہے۔ کار سازوں کے پاس صفر انوینٹری کے بعد پیداوار میں کمی کا اعلان کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔ تاہم، اس صورتحال کے نتیجے میں گاڑیوں کی فروخت میں شدید کمی کا رجحان دیکھنے کو مل رہا ہے۔ گزشتہ ماہ 85 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔
پاکستان آٹو موٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (PAMA) کے مطابق کاروں کی سال بہ سال فروخت میں 85 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں فروخت ہونے والی 18626 گاڑیوں کے مقابلے میں اپریل 23 میں 2844 یونٹس کی فروخت ہوئی۔
اسی طرح ماہ بہ ماہ فروخت میں بھی اسی طرح کا رجحان دیکھا گیا۔ مارچ میں 9351 کاروں کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 4463 گاڑیوں کی فروخت میں 52 فیصد کمی واقع ہوئی۔ اس کمی کی وجہ گزشتہ ماہ پاکستان سوزوکی اور ہنڈا اٹلس کی خراب فروخت ہے۔
کمپنیز کی سیلز
جاپانی کار کمپنی “ٹویوٹا انڈس موٹرز” کی فروخت میں 2 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ کمپنی نے اپریل میں 1948 یونٹس فروخت کیے جو مارچ میں 1,912 یونٹس تھے۔
دریں اثنا، ہنڈا اٹلس کاروں کی فروخت 75 فیصد کی حیران کن کم ترین سطح پر پہنچ گئی۔ مارچ 23 میں 835 یونٹس کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 207 یونٹس فروخت ہوئے۔
اسی طرح پاک سوزوکی موٹرز کمپنی کی فروخت اپریل میں 74 فیصد کی نئی کم ترین سطح پر دیکھی گئی۔ گزشتہ ماہ اپریل میں 1474 کاریں فروخت ہوئیں۔ کمپنی نے مارچ میں 5628 کاریں فروخت کیں۔
ہیونڈائی نشاط کی فروخت میں 13 فیصد کمی دیکھی گئی، مارچ میں 836 یونٹس کے مقابلے پچھلے مہینے 725 یونٹس فروخت ہوئے۔
گاڑیوں کی سیلز
پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی نے آلٹو کے 820 یونٹس، سوزوکی کلٹس کے 177 یونٹس، سوزوکی ویگن آر کے 99 یونٹس، سوزوکی سوئفٹ کے 145 یونٹس، سوزوکی بولان کے 163 یونٹس، اور سوزوکی راوی کے 70 یونٹس فروخت کئے۔
ٹویوٹا انڈس نے کرولا اور یارس کے 1,007 یونٹس اور فارچیونر اور ہائی لکس کے 941 یونٹس فروخت کیے۔
ہونڈا اٹلس نے سٹی اور سوک کے 159 یونٹ اور BR-V اور HR-V کے 48 یونٹ فروخت کیے ہیں۔
ہنڈائی نشاط نے ایلانٹرا کے 119 یونٹس، سوناٹا کے 155 یونٹس، پورٹر کے 136 یونٹس، اور ٹکسن کے 315 یونٹس فروخت کیے ہیں۔
مندرجہ بالا تمام سیلز کا MoM موازنہ یہ ہے۔