پاکستان میں پٹرول کی قیمت میں 3.47 روپے فی لیٹر اضافہ

0 1,668

پاکستان کی وفاقی حکومت نے آئندہ پندرہ روز کے لیے پٹرول کی قیمتوں میں نظرثانی کا اعلان کیا ہے۔ یہ نئی قیمتیں 16 جنوری 2025 سے نافذ العمل ہوں گی۔

وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق، پٹرول کی قیمت میں 3.47 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے، جس کے بعد یہ قیمت 252.66 روپے سے بڑھ کر 256.13 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 2.61 روپے فی لیٹر اضافہ ہوا ہے، اور نئی قیمت 258.34 روپے سے بڑھ کر 260.95 روپے فی لیٹر ہو گئی ہے۔

پہلے میڈیا رپورٹس میں پیش گوئی کی گئی تھی کہ پٹرول کی قیمت میں 5 سے 6 روپے فی لیٹر اضافہ ہو سکتا ہے، جبکہ ڈیزل اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں بالترتیب 2 سے 2.50 روپے اور 4 روپے فی لیٹر اضافے کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔

ایندھن کی قیمتوں پر حکومتی لیویز کا اثر

پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں کا بڑا حصہ حکومتی ٹیکسز پر مشتمل ہوتا ہے۔ پٹرول اور ڈیزل دونوں پر ٹیکسز کی مد میں 76 روپے فی لیٹر وصول کیے جاتے ہیں، جن میں 60 روپے کا پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی اور 16 روپے کسٹم ڈیوٹی شامل ہے۔

مزید برآں، آئل کمپنیز اور ڈیلرز تقسیم اور فروخت کے مارجن کی مد میں 17 روپے فی لیٹر وصول کرتے ہیں، حالانکہ پٹرولیم مصنوعات پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) عائد نہیں کیا جاتا۔

قیمتوں میں اضافے کے اثرات

ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے اثرات مختلف شعبوں پر گہرے ہوتے ہیں۔ خاص طور پر متوسط اور کم آمدنی والے گھرانے، جن کے بجٹ پر ذاتی گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کے ذریعے پٹرول کے بڑھتے اخراجات کا دباؤ بڑھتا ہے۔ دوسری جانب، ڈیزل جو بھاری ٹرانسپورٹ، زراعت، اور ریل گاڑیوں کے لیے ضروری ہے، اشیاء کی ترسیل کے اخراجات میں اضافہ کرکے مہنگائی کو بڑھا دیتا ہے، جس سے سبزیوں اور روزمرہ کی دیگر ضروریات کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔

پاکستان میں پٹرول کی قیمتوں میں اس متوقع اضافے کے بارے میں آپ کے خیالات کیا ہیں؟ کیا آپ سمجھتے ہیں کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ جائز ہے؟ اپنی رائے کمنٹس میں ضرور شیئر کریں!

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.