وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 3 روپے فی لیٹر کا اضافہ کر دیا ہے۔ نئی قیمتیں یکم جنوری 2020 سے لاگو ہوں گی۔ وزارت خزانہ کے اعلان کے مطابق تمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 3 سے 8 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی-اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں بھی 3 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل (LDO) کی قیمت میں 5، 5 روپے بڑھائے گئے ہیں۔
اس طرح حکومت کے ریونیو پر زبردست اثر پڑا ہے کیونکہ اس نے پٹرولیم لیوی (PL) کم کر دی ہے۔ وزارت کا کہنا ہے کہ پٹرول پر PL میں 4.50 روپے فی لیٹر اور HSD پر 2.51 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ مٹی کے تیل پر لیوی میں 55 پیسہ فی لیٹر کم کی گئی ہے اور LDO پر 65 پیسہ فی لیٹر کا اضافہ کیا گیا ہے۔
نئی پٹرول قیمت:
اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 103.69 روپے ہو گئی ہے جبکہ پرانی قیمت 100.69 روپے فی لیٹر تھی۔ اس کے علاوہ HSD کی نئی قیمت 105.43 کے مقابلے میں اب 108.43 روپے ہے۔ جبکہ مٹی کے تیل اور LDO کی نئی قیمت بالترتیب 70.29 اور 67.86 روپے ہے۔
یکم دسمبر کو ہونے والی تبدیلیاں:
اس سے پہلے یکم دسمبر کو وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت کو 15 دسمبر تک کے لیے تبدیل نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ البتہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 4 روپے کا اضافہ کیا گیا تھا۔
اضافے کے بعد HSD کی قیمت 105.43 روپے فی لیٹر ہو گئی تھی۔ جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت بھی بالترتیب 65.29 اور 62.86 روپے فی لیٹر کے ساتھ برقرار رکھی گئی۔
اپنے نوٹیفکیشن میں وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ “حکومت پاکستان نے عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کا بوجھ خود برداشت کرنے کا فیصلہ ہے۔”
البتہ وزارت نے HSD کی قیمت میں اضافے کی وجہ کو بین الاقوامی مارکیٹ قرار دیا۔
مزید نیوز، ویوز اور ریویوز کے لیے پاک ویلز بلاگ پر آتے رہیں۔