گاڑیوں کے مالکان اور دیگر صارفین کے لیے بڑی خوشخبری یہ ہے کہ یکم مئی سے پیٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمتوں میں نمایاں کمی متوقع ہے۔ اس خوش آئند تبدیلی کی وجہ تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی ہے۔
رپورٹس کے مطابق وفاقی حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں 4.88 روپے فی لیٹر کمی کی تیاری کر لی ہے جبکہ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 7.37 روپے فی لیٹر کی بڑی کمی دیکھی جا سکتی ہے ۔ مزید برآں، کیروسین آئل اور لائٹ ڈیزل آئل (LDO) کی قیمت میں بھی 8.03 اور بالترتیب 5.37 روپے فی لیٹر کمی کا امکان ہے۔
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق پیٹرول پر پریمیم کی شرح کم ہو کر 9.60 ڈالر فی بیرل ہو گئی ہے، جبکہ ایچ ایس ڈی 6.50 ڈالر فی بیرل پر مستحکم ہے۔
اوگرا 30 اپریل کو اپنی سفارشات فنانس ڈویژن کو غور کے لیے پیش کرے گی۔ اگر منظوری دی جاتی ہے تو نظرثانی شدہ قیمتوں سے ایندھن کی بلند قیمتوں کے بوجھ سے دوچار صارفین کو راحت ملے گی۔
ایندھن کی قیمتوں میں متوقع کمی کے بعد پیٹرول کی قیمت موجودہ قیمت 293.94 روپے فی لیٹر سے کم ہوکر 289.06 فی لیٹر ہو جائے گی۔ اسی طرح ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت کم ہو کر 283.01 روپے فی لیٹر ہو جائے گی جبکہ پرانی قیمت 290.38 روپے فی لیٹر تھی۔
آئی ایم ایف اور پٹرول کی قیمت
مزید برآں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی پیٹرول پر 18 فیصد جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) کو دوبارہ متعارف کرانے کی سفارش اس کے بیل آؤٹ پیکج کی آخری قسط جاری کرنے کی شرط کے طور پر ملک میں مسلسل خطرے کی گھنٹی بجا رہی ہے۔
اس کے علاوہ، ایسے اشارے بھی مل رہے ہیں کہ حکومت پٹرولیم لیوی کو 60 روپے سے بڑھا کر 100 روپے کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ پچھلے کچھ سالوں میں، پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں بھی کئی تبدیلیاں کی گئی ہیں، خاص طور پر مالی سال 2023 کے دوران اس میں کافی اضافہ ہوا۔
پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں کے حوالے سے آنے والی پیش رفت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔