پٹرول کی قیمت میں کوئی تبدیلی نہیں، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں کمی
حکومتِ پاکستان نے 15 اکتوبر تک کے لیے پٹرول کی موجودہ قیمت کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ البتہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 2.40 روپے فی لیٹر کی کمی کی گئی ہے۔
اس سے پہلے خبروں میں بتایا گیا تھا کہ آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (OGRA) نے وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) کو ایک سمری بھیجی تھی کہ پٹرول کی قیمت میں 3 سے 4 روپے کی کمی کی جائے۔ OGRA نے اپنی سمری میں کہا تھا کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں قیمتیں کم ہوئی ہیں۔ اس لیے انہوں نے پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتوں میں کمی کی سمری بھیجی ہے۔
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ حکومتِ پاکستان نے ستمبر 2020ء میں پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا تھا۔ وزیر اعظم عمران خان نے OGRA کی سمری کو مسترد کر دیا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں آخری بار اضافہ اگست 2020ء میں کیا گیا تھا۔
حکومت مقامی سطح پر پٹرول کی قیمت کا تعین تیل کی پرانی انٹرنیشنل قیمت پر کرتی ہے۔ یہ ملک میں خام تیل کی امپورٹ کی قیمت کو ذہن میں رکھتے ہوئے قیمت طے کرتی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جو پٹرول آپ آج استعمال کر رہے ہیں وہ تقریباً 45 دن پہلے خام صورت میں ملک میں درآمد کیا گیا ہوگا۔
پٹرول لیوی:
اس سے پہلے جب پٹرول 74.5 روپے فی لیٹر تھا، حکومت کو پٹرولیم مصنوعات پر ریکارڈ پٹرولیم لیوی لگانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے پٹرول پر پٹرولیم لیوی میں 20.3 فیصد کا اضافہ کرکے اسے 19.73 روپے سے 23.76 روپے فی لیٹر کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 25.05 سے 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا۔ مٹی کے تیل اور لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر پٹرولیم لیوی بالترتیب 18.02 اور 11.18 روپے فی لیٹر پر کھڑی ہے۔