پیٹرول پمپس ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے عوام کو لوٹنے لگے

0 1,587

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) سائبر کرائم ونگ نے لاہور میں پٹرول پمپس کا نیا سکینڈل پکڑ لیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ایف آئی اے نے شہر کے متعدد پیٹرول اسٹیشنوں پر چھاپے مار کر جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے صارفین کو چوری کرتے اور لوٹتے ہوئے پکڑ لیا۔ ان چھاپوں کے دوران تحقیقاتی ایجنسی نے دریافت کیا کہ مختلف پیٹرول پمپس ایندھن کی کم پیمائش کر رہے تھے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر آصف اقبال چوہدری نے کہا کہ یہ پمپ ریموٹ کنٹرول الیکٹرانک ڈیوائسز کے ذریعے مختصر پیمائش کر رہے تھے۔ ایف آئی اے کو گمنام اطلاع ملی جس کے بعد ان سٹیشنز پر چھاپے مارتے ہوئے اس فراڈ میں ملوث کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

کیسے فراڈ کیا جاتا ہے؟

یہ آلہ 800 ملی لیٹر، 850 ملی لیٹر، یا 900 ملی لیٹر پر ایک لیٹر کی پیمائش کرتا ہے چوہدری آصف اقبال نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے  نے چار پمپوں پر چھاپہ مارا اور یہ چاروں پمپس اس جرم میں ملوث تھے۔

تفصیلات کے مطابق یہ پمپس چھاپے کے دوران ڈیوائسز کو بند کر دیتے تھے۔ چوہدری آصف اقبال نے بتایا کہ کچھ کیسز میں مالک ملوث تھا، جب کہ کچھ کیسز میں صرف مینیجمنٹ اور عملہ ہی اس اسکینڈل میں ملوث تھا۔ ایف آئی اے نے ان افراد کی بھی نشاندہی کی ہے جو پیٹرول پمپس پر یہ ڈیوائسز لگاتے ہیں۔

ایف آئی اے نے ملزمان کے خلاف مقدمات درج کر لیے ہیں، تفتیش جاری ہے۔

یہ ایک سنگین مسئلہ ہے، خاص طور پر ان صارفین کے لیے جو حکومت کی جانب سے حالیہ اضافے کے بعد پہلے ہی مہنگا ترین ایندھن حاصل کر رہے ہیں۔ اس ہفتے کے آخر میں ڈالر کی شرح میں اضافے کے باعث حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا۔

پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے اپنے اعلان میں اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل آئل کی قیمتوں میں 18 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔ ڈالر پر غیر سرکاری حد کے خاتمے کے بعد، پاکستانی روپیہ ڈالر کے مقابلے میں تاریخی کم ترین سطح پر پہنچ گیا، جس کے نتیجے میں عوام کو مہنگائی کا سامنا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.