پانی کی قلت ایک بڑھتا ہوا عالمی بحران ہے، اور پنجاب اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے مؤثر اقدامات کر رہا ہے۔ حال ہی میں، لاہور ہائی کورٹ نے پنجاب ماحولیاتی محکمہ کو سخت اقدامات نافذ کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ ضرورت سے زیادہ پانی کے استعمال کو روکا جا سکے۔
اس فیصلے کے تحت، گھر پر گاڑی دھونے پر 10,000 روپے کا بھاری جرمانہ عائد کیا گیا ہے، جو پانی کے ذمہ دارانہ استعمال کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔
اس پابندی کی وجہ کیا ہے؟
پنجاب میں گزشتہ پانچ سالوں کے دوران بارش میں 42% کی حیران کن کمی دیکھی گئی ہے، جس کے نتیجے میں پانی کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے۔ جیسے جیسے پانی کی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کا تحفظ اب ایک ضرورت بن گیا ہے، نہ کہ محض ایک انتخاب۔
گھروں میں نلی (ہوز) کے ذریعے گاڑی دھونا اور دیگر غیر ضروری سرگرمیاں پانی کے ضیاع میں بڑا کردار ادا کرتی ہیں۔ حکومت کا مقصد ان جرمانوں کے ذریعے شہریوں میں نظم و ضبط پیدا کرنا اور پائیدار طرز عمل کو فروغ دینا ہے۔
سخت اقدامات
یہ نئے ضوابط صرف گھروں میں گاڑی دھونے تک محدود نہیں بلکہ پانی کے تحفظ کے لیے مزید اقدامات بھی کیے گئے ہیں:
- پنجاب کے تمام سروس اسٹیشنز کو 28 فروری تک پانی کی ری سائیکلنگ سسٹم لگانا ہوگا۔ عمل نہ کرنے پر بھاری جرمانے ہوں گے۔
- ضرورت سے زیادہ زیر زمین پانی استعمال کرنے والے غیر قانونی کار واش اسٹیشنز کے خلاف فوری کارروائی کا حکم دیا گیا ہے۔
- گاڑیوں کی صفائی کے لیے تیل پر مبنی مادوں کا استعمال ممنوع قرار دیا گیا ہے، کیونکہ یہ کیمیکل پانی کے وسائل اور ماحول دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔
- تعمیراتی مقامات بھی سخت نگرانی میں ہوں گے، کیونکہ وہ اب زیر زمین پانی کو بے دریغ استعمال نہیں کر سکیں گے۔
ان قوانین کے مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس ٹیم میں سینئر وزیر مریم اورنگزیب، سیکریٹری ماحولیات راجہ جہانگیر، اور ڈائریکٹر جنرل ماحولیاتی تحفظ، عمران حامد شیخ شامل ہیں۔ ان کا بنیادی کام ان ضوابط پر عمل درآمد کی نگرانی کرنا اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنا ہے۔
اگرچہ کچھ لوگ ان اقدامات کو سخت یا تکلیف دہ سمجھ سکتے ہیں، لیکن ان کا مقصد ایک بڑے مسئلے کا حل ہے۔ پنجاب، دیگر کئی علاقوں کی طرح، پانی کی قلت کے سنگین خطرے کا سامنا کر رہا ہے۔
اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو اس کے نتیجے میں قحط، زرعی نقصان، اور روزمرہ کی زندگی میں شدید مشکلات پیدا ہو سکتی ہیں۔ آج پانی کی حفاظت کے لیے کیے گئے اقدامات آنے والی نسلوں کے لیے ایک محفوظ مستقبل کی ضمانت دے سکتے ہیں۔
ہر شہری پانی کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔ چند آسان لیکن مؤثر اقدامات یہ ہیں:
- گاڑی دھونے کے لیے نلی کے بجائے بالٹی استعمال کریں۔
- پانی کے ضیاع کو روکنے کے لیے لیک ہونے والے نلکوں اور پائپوں کو درست کریں۔
- روزمرہ استعمال کے لیے پانی کی بچت والے آلات کا انتخاب کریں۔
- اپنی کمیونٹی میں پانی کے تحفظ کے بارے میں شعور اجاگر کریں۔
کیا آپ اس اقدام کو درست سمجھتے ہیں؟ کیا آپ کے خیال میں دوسرے علاقوں میں بھی ایسے اقدامات کیے جانے چاہئیں؟ اپنی رائے کمنٹس میں شیئر کریں۔