روڈ پرنس کا نیا لوڈر رکشہ – قیمت اور دیگر مسائل

0 11,865

کل، روڈ پرنس، جو مقامی طور پر اسمبل شدہ موٹرسائیکل تیار کرنے والی پاکستان کی سب سے بڑی کمپنیز میں سے ایک ہے، نے اپنا نیا 200 سی سی اے ٹی وی لوڈر رکشہ متعارف کرایا۔ اب، ایک لمحے کے لیے آپ سوچیں گے کہ آخر کوئی کیوں اس چھوٹے لوڈر پک اپ میں وزن لاد کر آف روڈ ڈرائیو کیلئے لے جائے گا؟ لیکن یہاں کمپنی کی ایک چال ہے۔ یہ روڈ پرنس کا ایک سٹریٹیجک اقدام تھا تاکہ ایکسائز کے قوانین میں موجود ’لوپ ہول‘ کا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

روڈ پرنس 200 سی سی لوڈر کی قیمت

یہاں سب سے پہلے ہم اس اے ٹی وی لوڈر کی قیمت کی بات کرتے ہیں۔ حیران کن طور پر، روڈ پرنس نے اس چھوٹے 200 سی سی پِک اپ کی قیمت 830000 روپے رکھی ہے جو کہ سڑک پر چلانے کیلئے کے لیگل بھی نہیں ہے۔ ہم نے ان کی آفیشل فیس بک پیج سے اس کی قیمت کی تصدیق کی ہے۔ اس قیمت میں کوئی بھی 2015-17 ماڈل کی استعمال شدہ سوزوکی راوی خرید سکتا ہے، جو کہ ایک 800 سی سی انجن کیساتھ آنے والا مکمل طور پر لیگل اور کمرشل پک اپ ٹرک ہے۔

اے ٹی وی گاڑیوں کے لیے ایکسائز لوپ ہول

روڈ پرنس 200 سی سی لوڈر کی قیمت

یہاں سب سے پہلے ہم اس اے ٹی وی لوڈر کی قیمت کی بات کرتے ہیں۔ حیران کن طور پر، روڈ پرنس نے اس چھوٹے 200 سی سی پِک اپ کی قیمت 830000 روپے رکھی ہے جو کہ سڑک پر چلانے کیلئے کے لیگل بھی نہیں ہے۔ ہم نے ان کی آفیشل فیس بک پیج سے اس کی قیمت کی تصدیق کی ہے۔ اس قیمت میں کوئی بھی 2015-17 ماڈل کی استعمال شدہ سوزوکی راوی خرید سکتا ہے، جو کہ ایک 800 سی سی انجن کیساتھ آنے والا مکمل طور پر لیگل اور کمرشل پک اپ ٹرک ہے۔

اے ٹی وی گاڑیوں کے لیے ایکسائز لوپ ہول

کئی ممالک میں، بشمول پاکستان، اے ٹی وی (آل ٹیرین وہیکلز) کا سڑک پر استعمال قانونی نہیں ہے۔ اگرچہ ان میں انجن اور چار پہیے ہوتے ہیں، یہ خاص طور پر آف روڈنگ کے لیے بنائے جاتے ہیں نہ کہ عام سڑکوں پر چلنے کے لیے۔ اس کا مطلب ہے کہ ان گاڑیوں کو ایکسائز ڈیپارٹمنٹ میں رجسٹر نہیں کیا جا سکتا اور یہ عام طور پر سڑکوں پر چلانے کے لیے نہیں ہیں۔

روڈ پرنس نے بڑی ہوشیاری سے اس لوپ ہول کا فائدہ اٹھا کر اپنی نئی لوڈر پک اپ متعارف کرائی ہے، اور اسے اے ٹی وی کا نام دیا ہے۔ جبکہ اسے آف روڈ گاڑی کے طور پر لیبل کیا گیا ہے اور حقیقت میں یہ لوڈر شہر کی سڑکوں پر چلانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

 

اگر کوئی عدالت میں جا کر یہ چیلنج کرے کہ یہ گاڑی سڑک کے لیے قانونی نہیں ہے لیکن پھر بھی سڑک پر چلائی جا رہی ہے، تو روڈ پرنس آسانی سے یہ دلیل دے سکتا ہے کہ انہوں نے اسے صرف آف روڈ استعمال کے لیے ڈیزائن کیا ہے۔ اگر لوگ اسے سڑکوں پر چلاتے ہیں تو کمپنی یہ دعویٰ کر سکتی ہے کہ یہ ان کی ذمہ داری نہیں ہے۔

پاکستان میں، جہاں سڑکوں پر قانونی حیثیت کے قوانین کو عموماً سختی سے نافذ نہیں کیا جاتا، روڈ پرنس کا یہ چالاک حربہ انہیں ایک اور غیر رجسٹرڈ گاڑی مارکیٹ میں لانے کی اجازت دیتا ہے، بالکل ان کے پچھلے تھری ویلر والے لوڈرز کی طرح۔ یہ قانونی پابندیوں کو نظرانداز کرنے اور مارکیٹ میں فروخت جاری رکھنے کا ایک ہوشیار طریقہ ہے۔

کمپنی کے مطابق، یہ اے ٹی وی لوڈر 100 فیصد بُکنگ پر دستیاب ہے اور اسے لاہور شہر میں ایک سے دو دن میں ڈیلیور کیا جا سکتا ہے جبکہ دیگر شہروں میں ڈیلیوری کا وقت کچھ زیادہ ہو سکتا ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.