سندھ حکومت کا الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن میں کمی کا فیصلہ

0 2,122

سندھ حکومت صوبے میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے بڑے فیصلے کر رہی ہے۔ سندھ میں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن ستمبر میں شروع ہوئی اور اب صوبائی حکومت نے رجسٹریشن فیس معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یہ معاملہ سندھ کابینہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں اٹھایا گیا۔ صوبائی وزیر معدنیات و معدنی ترقی میر شبیر علی بجارانی نے اجلاس کی صدارت کی۔ صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، صوبائی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی نوابزادہ تیمور تالپور، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری جی اے نے اجلاس میں شرکت کی۔

اجلاس کے دوران یہ نوٹ کیا گیا کہ سندھ میں صرف دو الیکٹرک گاڑیاں رجسٹرڈ ہوئیں جبکہ دوسری جانب پنجاب میں گزشتہ سال 400 الیکٹرک گاڑیاں رجسٹر کی گئیں۔ یہی وجہ ہے کہ سندھ میں رہنے والے زیادہ تر لوگ اسلام آباد میں اپنی الیکٹرک گاڑیاں رجسٹر کراتے رہے ہیں کیونکہ وہاں الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس صفر ہے۔ لہذا صوبہ سندھ کے محکمہ نے  بھی رجسٹریشن فیس کو کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

الیکٹرک گاڑیوں کی رجسٹریشن فیس

صوبہ سندھ میں الیکٹرک گاڑیوں کے لیے 8 لاکھ روپے فیس چارج کی جا رہی ہے۔ نئی تجویز کے تحت رجسٹریشن فیس 1 لاکھ  روپے تک کم کی جائے گی۔

تجویز کو حتمی شکل دے کر سندھ کابینہ کے اگلے اجلاس میں منظوری کے لیے بھیجا جائے گا۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ منظور ہوتی ہے یا نہیں۔ منظور ہونے کی صورت میں یہ دیکھنا ہوگا کہ نئی ​​رجسٹریشن فیس کتنی جلدی لاگو ہوتی ہے۔

حکومت پاکستان 2030 تک الیکٹرک گاڑیوں کو 30 فیصد تک بڑھانے کے مشن پر گامزن ہے اور سندھ حکومت اس سلسلے میں سب سے زیادہ کام کر رہی ہے۔ ملک کی پہلی الیکٹرک بس سندھ میں متعارف کرائی گئی ہے۔ سندھ الیکٹرک وہیکل رجسٹریشن متعارف کرانے والا پہلا صوبہ بھی ہے۔

صوبے میں الیکٹرک وہیکلز کے فروغ کے لیے حکومتِ سندھ  کی دوڑ میں کے اقدامات قابل تعریف ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ دیگر صوبائی حکومتیں پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے سندھ حکومت کے اقدامات کی پیروی کریں گی۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.