سوزوکی سوئفٹ کی سیلز میں 178 فیصد اضافہ
پاکستان کی آٹوموٹو مارکیٹ میں چند تبدیلیاں دیکھنے کو مل رہی ہیں، جس میں مشہور گاڑیاں جیسے کہ سوزوکی سوئفٹ، ٹویوٹا فورچیونر، اور ٹویوٹا ہائی لکس کی سیلز میں نمایاں اتار چڑھاؤ نظر آیا ہے۔ پاکستان آٹوموٹیو مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کی جانب سے جاری کردہ تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق ان گاڑیوں کی سیلز میں قابل ذکر تبدیلیاں سامنے آئی ہیں جو صارفین کی ترجیحات، اقتصادی عوامل اور مارکیٹ کی صورتحال کی عکاسی کرتی ہیں۔
سوزوکی سوئفٹ کی شاندار کامیابی
سوزوکی کی سوئفٹ، جو پاکستانی صارفین میں طویل عرصے سے مقبول ہے، نے 178 فیصد کے نمایاں اضافے کے ساتھ سیلز میں غیر معمولی ترقی حاصل کی ہے۔ نومبر 2024 میں اس گاڑی کی 917 یونٹس فروخت ہوئے جب کہ اکتوبر 2024 میں یہ تعداد صرف 330 یونٹس تھی۔
یہ اضافہ اس لئے قابل ذکر ہے کیونکہ مقامی آٹوموٹو انڈسٹری میں مجموعی طور پر سیلز میں کمی واقع ہو رہی ہے۔ تاہم، سوئفٹ کی سیلز میں بہتری ہونے کے باوجود مجموعی صورتحال مختلف نظر آتی ہے۔
پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی جو سوئفٹ کی تیارکنندہ ہے، نے نومبر 2024 میں اپنی مجموعی سیلز میں 26 فیصد کی کمی دیکھی۔ کمپنی نے نومبر میں 5374 یونٹس فروخت کیے، جب کہ اکتوبر 2024 میں یہ تعداد 7302 یونٹس تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگرچہ سوئفٹ کی کارکردگی اچھی رہی ہے جبکہ کمپنی کی دیگر گاڑیوں جیسا کہ آلٹو، کلٹس، اور ویگن آر کی سیلز میں سست روی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
کمپنی نے سوزوکی کلٹس کے 2756 یونٹس، سوزوکی ویگن آر کے 202 یونٹس، سوزوکی سوئفٹ کے 917 یونٹس، سوزوکی بولان کے 206 یونٹس، سوزوکی ایوری کے 636 یونٹس اور سوزوکی روی کے 478 یونٹس فروخت کیے۔
فارچیونر اور ہائی لکس کی سیلز میں کمی
دوسری طرف، ٹویوٹا کے پریمیم ماڈلز، ہائی لکس اور فورچیونر، کی سیلز میں نمایاں کمی آئی ہے۔ پاما رپورٹ کے مطابق، نومبر 2024 میں ان دونوں گاڑیوں کی سیلز میں 91 فیصد کی کمی دیکھنے کو ملی۔
مقامی کار ساز کمپنی نے گزشتہ ماہ ہائی لکس اور فورچیونر کے صرف 32 یونٹس فروخت کیے، جب کہ اکتوبر 2024 میں یہ تعداد 431 یونٹس تھی۔ یہ اچانک کمی ٹویوٹا کے لیے ایک اہم تشویش کا باعث ہو سکتی ہے، کیونکہ اس کے پریمیم ماڈلز کو ہمیشہ وفادار صارفین کی حمایت حاصل رہی ہے۔
یہ کمی کئی عوامل کی وجہ سے ہو سکتی ہے، جیسے کہ بلند افراط زر کی شرح، قیمتوں میں اضافے اور کار لون پالیسیوں میں سختی، جس نے ان پریمیم گاڑیوں کو خریداروں کے لیے مزید ناقابلِ رسائی بنا دیا ہے۔
مجموعی سیلز کی صورتحال
رپورٹ کے مطابق، نومبر 2024 میں مجموعی طور پر گاڑیوں کی سیلز میں 22% کی کمی آئی۔ مقامی کار ساز کمپنیوں نے نومبر میں 10,163 گاڑیاں فروخت کیں، جب کہ اکتوبر 2024 میں یہ تعداد 13,108 گاڑیاں تھی۔ تاہم، سال بہ سال (YoY) سیلز میں 57% کا نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا۔ مقامی کار سازوں نے مالی سال 25 میں 50,856 گاڑیاں فروخت کیں، جو مالی سال 24 میں 33,637 گاڑیوں کی فروخت سے زیادہ تھیں۔
آپ کے خیال میں مقامی مارکیٹ میں حالیہ سیلز کے رجحانات کیا ہیں؟ ہمیں کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے سے آگاہ کریں۔