ٹویوٹا انڈس موٹرز نے سیلز میں کمی کے باوجود بڑا منافع کمایا
پاکستان کی آٹو سیکٹر دباؤ میں ہے جس کی وجہ سیلز میں کمی اور بڑھتی ہوئی لاگت ہے لیکن ان مشکل حالات میں بھی معتبر کمپنیوں جیسا کہ ٹویوٹا انڈس موٹرز نے منافع کی شرح برقرار رکھنے کے لیے کئی اسٹریٹیجک تبدیلیاں کی ہیں۔
انڈس موٹرز نے حال ہی میں فی شیئر آمدنی (EPS) میں 56 فیصد اضافہ رپورٹ کیا ہے، جو کہ 191.76 روپے تک پہنچ گیا ہے، باوجود اس کے کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں کمپنی کی گاڑیوں کی سیلز میں 33 فیصد کمی آئی ہے۔ یہ کارکردگی کم سیلز کے ساتھ۔ بھی کمپنی کی جانب سے مارجن بہتر بنانے اور منافع برقرار رکھنے کی کامیاب کوششوں کو اجاگر کرتی ہے۔
قیمتوں میں اضافہ اور مارجن کی بہتری
انڈس موٹرز نے بڑی حکمت عملی کے تحت گاڑیوں کی قیمتیں بڑھائیں جس سے کمپنی نے مارجن کو بہتر بنایا اور کم ہوتی ہوئی فروخت کے ساتھ بھی متوازن کیا۔ اگرچہ اس اقدام نے صارفین کے لیے مہنگی گاریوں کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا لیکن اس عمل نے کمپنی کی منافع کو مؤثر طور پر بڑھا دیا ہے۔
خسارے کے باجود منافع
پچھلے مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں، انڈس موٹرز کو سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ انہوں نے گاڑیاں پیداوار کی لاگت سے کم قیمت پر فروخت کیں، جس سے فی یونٹ اوسط خسارہ 265000 روپے رہا لیکن اسی مالی سال کے آخر میں، کمپنی نے فی یونٹ 731500 روپے اوسط منافع حاصل کیا۔ یہ تبدیلی بڑی حد تک بہتر مارجن اور بڑھتی ہوئی فروخت کی بدولت تھی۔
یہ طریقہ کار دوسری کمپنیز کو بھی اسی پالیسی کو اپنانے کی تجویز دیتا جو اسی طرز کی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
آپ کے خیال میں سیلز میں کمی کے باوجود ٹویوٹا انڈس کا منافع برقرار رکھنے کے لیے اپنایا گیا طریقہ کار کس طرح مؤثر رہا ہے؟ ہمیں کمنٹس سیکشن میں بتائیں۔