ٹویوٹا نے ایک بار پھر اپنی گاڑیوں کی پروڈکشن روک دی
انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (INDU)، جو پاکستان میں ٹویوٹا گاڑیاں بنانے والی معروف کمپنی ہے، کو ایک بار پھر اپنے پروڈکشن پلانٹ کی سرگرمیاں عارضی طور پر معطل کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ یہ فیصلہ سپلائی چین میں خلل اور اہم خام مال کی شدید قلت کے بعد کیا گیا ہے۔
ٹویوٹا پاکستان کی جانب سے پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں اس مسئلے کی شدت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کمپنی اس وقت خام مال اور پرزوں کے ذخائر میں کمی کی وجہ سے ان اجزاء کی کمی کا سامنا ہے جو گاڑیوں کی تیاری کے لیے ضروری ہیں۔”
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ٹویوٹا پاکستان کو اس سال پیداوار روکنے پر مجبور ہونا پڑا ہو۔ کمپنی نے 29 اکتوبر سے 31 اکتوبر 2024 تک پیداوار میں کٹوتی کا اعلان کیا تھا۔ اسی طرح، ستمبر میں بھی 26 ستمبر سے 30 ستمبر تک انہی سپلائی چین مسائل کی بنا پر پیداوار معطل کرنا پڑی تھی۔
مضبوط مالی کارکردگی
چیلنجز کے باوجود، ٹویوٹا پاکستان نے مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں بہترین مالی کارکردگی دکھائی۔ کمپنی نے 5.1 ارب روپے کا خالص منافع (NPAT) رپورٹ کیا، جو سال بہ سال 58 فیصد اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ تاہم، سہ ماہی کی بنیاد پر 10 فیصد کمی دیکھی گئی۔
کمپنی کی فروخت میں معمولی اضافہ ہوا، جہاں اکتوبر 2024 میں 2532 گاڑیاں فروخت کی گئیں، جبکہ ستمبر 2024 میں یہ تعداد 2367 رہی۔
- کرولا، یارس، اور کرولا کراس: 2101 یونٹس
- فارچیونر اور ہائی لکس: 431 یونٹس
اگرچہ کمپنی کی مالی کارکردگی متاثر کن رہی ہے، لیکن جاری سپلائی چین کے مسائل اس کی آئندہ کارکردگی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہیں۔ پیداوار کے اہداف کو مسلسل پورا کرنا اور صارفین کو گاڑیاں فراہم کرنا اب بھی غیر یقینی ہے۔
انٹرنیشنل آٹو انڈسٹری سپلائی چین مسائل سے دوچار ہے اور INDU کا یہ تجربہ ابھرتی ہوئی مارکیٹوں میں مینوفیکچررز کو درپیش چیلنجز کو اجاگر کرتا ہے۔
ٹویوٹا پاکستان کی حالیہ پیداوار کی معطلی سے متعلق آپ کی رائے کیا ہے؟ اپنی رائے کمنٹس سیکشن میں ضرور شیئر کریں۔