ٹویوٹا پاکستان نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی میں شاندار منافع کمایا ہے۔ کمپنی کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ بعد از ٹیکس 4.95 ارب روپے منافع کمایا گیا ہے جو کہ سال بہ سال 89 فیصد اضافہ ہے۔
کمپنی کی یہ کارکردگی مارکیٹ کے چیلنجنگ حالات کے باوجود کمپنی کی لچک اور موافقت کو واضح کرتی ہے۔
مالی سال 2024 کی دوسری سہ ماہی میں کمپنی کا منافع بڑھ کر 1.74 ارب روپے ہو گیا ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں یہ منافع 31 فیصد زیادہ ہے۔ مزید یہ کہ انڈس موٹرز نے مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے لیے 37.70 فی حصص کا نقد منافع کمایا ہے۔ یہ ایک ایسا اقدام جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو تقویت ملے گی۔
تاہم، اس دوران مالی سال 24 کے دوران سیلزمیں قابل ذکر کمی واقع ہوئی جو 50.910 بلین روپے پر رہی۔ یہ سالانہ 41 فیصد کی نمایاں کمی کی نمائندگی کرتا ہے۔ اس کمی کو دوسری سہ ماہی میں مزید واضح کیا گیا، سیلز میں سالانہ 63 فیصد اور سہ ماہی بہ سہ ماہی 44 فیصد کمی ہوئی۔
اس کمی کے پیچھے بنیادی محرکات میں سیلز میں کمی شامل تھی، خاص طور پر ہائی لکس اور فارچیونر کی فروخت میں واضح طور 83 فیصد سالانہ کمی واقع ہوئی ہے۔
اس کم فروخت کے باوجود انڈس موٹرز اپنے مجموعی مارجن کو نمایاں طور پر بہتر کرنے میں کامیاب رہی۔ مالی سال 2024 کی پہلی ششماہی کے دوران، مجموعی مارجن 9.3 فیصد رہا جو پچھلے سال کی اسی مدت کے دوران رپورٹ کردہ -3.3 فیصد کے بالکل برعکس ہے۔
ٹویوٹا پاکستان کی روپے 3 ارب کی سرمایہ کاری
انڈس موٹر کمپنی لمیٹڈ (INDU) اپنی گاڑیوں کے پرزوں اور پرزوں کی لوکلائزیشن یعنی کہ مقامی طور پر تیاری کو بڑھانے کے لیے تقریباً 3 ارب روپے کی بڑی سرمایہ کاری کا منصوبہ رکھتی ہے۔ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طرف سے منظور شدہ یہ اسٹریٹجک اقدام غیر ملکی زرمبادلہ کے اخراج کو کم کرنے اور مقامی آٹو انڈسٹری کو تقویت دینے کے لیے کمپنی کے عزم کو واضح کرتا ہے۔
یہ سرمایہ کاری بنیادی طور پر کمپنی کے طویل مدتی مقاصد کے مطابق مختلف موجودہ گاڑیوں کے ماڈلز کی لوکلائزیشن کو بڑھانے پر توجہ مرکوز کرے گی۔
اس میں پلانٹ کے بنیادی ڈھانچے، مشینری اور متعلقہ اخراجات شامل ہیں جو پرزوں اور پرزوں کی پیداوار کو مقامی سطح پر تیار کے لیے ضروری ہیں۔ لوکلائزیشن کی کوششوں کو بڑھاتے ہوئے، انڈس موٹر کمپنی کا مقصد عالمی معیار کو برقرار رکھتے ہوئے مقامی آٹو موٹیو سیکٹر میں خود کفالت کو فروغ دینا ہے۔