کیا 10 فیصد FED کے نفاذ سے بالآخر ضبط کا دامن ٹوٹ جائے گا؟
فائنانس سپلیمینٹری (دوسری ترمیم) بل 2019ء منظور ہو گیا ہے اور اس کا عملاً نفاذ بھی ہو چکا ہے، جن میں 1700cc اور اس سے زیادہ کی مقامی سطح پر تیار کردہ گاڑیوں پر 10 فیصد فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (FED) بھی شامل ہے۔ توقع کے مطابق ٹویوٹا گرینڈ اور دیگر ماڈلز کی قیمتیں بڑھ چکی ہیں، جلد ہی ہونڈا سوِک کی بھی بڑھیں گی۔
2019ء کے آغاز سے یہ پاکستان کی آٹوموٹِو انڈسٹری کے لیے ایک ہنگامہ خیز سال رہا ہے، کم از کم یہ تو کہا ہی جا سکتا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ حکومت فیصلہ نہیں کر پا رہی کہ آیا نان-فائلرز کو مقامی سطح پر بننے والی گاڑیاں خریدنے کی اجازت دینی چاہیے یا نہیں۔ ان پر مکمل پابندی لگانے سے لے کر عارضی طور پر ہٹانے اور اب کسی بھی انجن گنجائش کی حامل مقامی گاڑیاں خریدنے کی اجازت دینے تک، امید ہی کی جا سکتی ہے کہ حکومت اس معاملے پر اب ذہن پھر نہ تبدیل کرے۔
البتہ فائنانس سپلیمینٹری (دوسری ترمیم) بل 2019ء کا ایک اور پہلو بھی ہے جو پاکستان کے آٹوموٹِو سیکٹر میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو براہِ راست متاثر کرے گا – 1700cc اور اس سے زیادہ کی تمام مقامی طور پر تیار کردہ گاڑیوں پر 10 فیصد FED کا نفاذ۔
دراصل حکومت نے اس ڈیوٹی کے نفاذ کے ذریعے ایک اپنے تئیں ایک بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔ بلامبالغہ 1700cc اور اس سے زیادہ کی گاڑیوں کی قیمتوں میں اچانک کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔
حکومت اس قدم کے ذریعے کیا کرنا چاہتی ہے؟ کوئی حکومت کو سراہ سکتا ہے کہ وہ امیروں پر ٹیکس لگانا چاہتی ہے لیکن گرینڈ اور سوِک محض اشرافیہ کی گاڑیاں نہیں بلکہ پاکستان کی اپر مڈل کلاس بھی استعمال کرتی ہے، جس کے اخراجات کی کچھ حدیں ہیں۔ گرینڈ آلٹس 1.8 MT کی قیمت 26,89,000 روپے سے 29,57,900 روپے کرکے حکومت اندازہ لگانا چاہ رہی ہے جس کا توقعات کے برعکس الٹا نتیجہ بھی نکل سکتا ہے۔ اسی طرح فورچیونر ڈیزل کی قبل از FED قیمت 68,29,000 روپے تھی جو FED کے نفاذ کے بعد 75,11,900 روپے ہوگئی ہے۔
ایسا وقت آ سکتا ہے کہ ان گاڑیوں کے ممکنہ خریدار زیادہ قیمت ہونے کی وجہ سے انہیں خریدنے سے انکار کردیں گے، نتیجہ ان کی فروخت میں کمی کی صورت میں نکلے گا۔ ویسے گاڑیوں کی فروخت گزشتہ کئی ماہ سے ویسے ہی رو بہ زوال ہے۔ اگر خریدار کم ہوں گے تو کم ماڈلز بنائے جائیں گے، اور یوں آٹو مینوفیکچررز کے منافع کی شرح پر اثر پڑے گا۔ یوں ان کارخانوں میں کام کرنے والوں کی ملازمتیں بھی جا سکتی ہیں۔ مختصر یہ کہ 10 فیصد FED کے اثرات بہت گہرے ہو سکتے ہیں اور خراب بھی۔
پاک ویلز، گاڑیوں کی خرید و فروخت کے لیے پاکستان کی سب سے بڑی آن لائن مارکیٹ ہونے کے علاوہ، آٹوموٹِو صارفین کے حقوق کی ایک بڑی آواز بھی ہے۔ یہ پلیٹ فارم مستقبل میں صارفین کے حقوق پر آواز اٹھانے اور انکی ترویج کے لیے بھی استعمال ہوگا۔ اس لیے یہاں آتے رہیے۔