گاڑیاں بنانے والے 500 ادارے پاکستان میں سرمایہ کاری کے خواہشمند

0 202

آٹو پالیسی 2016-2021 کے نفاذ کے بعد ایک طرف کئی غیر ملکی اداروں نے پاکستان میں قدم رکھنے کا فیصلہ کیا تو دوسری طرف بہت سے ادارے ایسے بھی ہیں جو مستقبل میں اپنے کاروباری وسعت کے لیے یہاں سرمایہ کاری کے خواہشمند ہیں۔ پچھلے دنوں ہیونڈائی نشاط کی جانب سے اپنے نئے کارخانے میں ایک تاریخی تقریب کا انعقاد کیا گیا اور اس سے قبل مذکورہ ادارے نے پاکستان میں گاڑیوں کی تیاری اور فروخت کے حوالے سے ایک حکومت کے ساتھ معاہدے پر باضابطہ دستخط بھی کیے۔ اور اب پاکستان میں گاڑیاں کے شعبے کو ترقی کی جانب گامزن دیکتے ہوئے تقریباً 500 چینی اداروں نے بھی سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔

اس ضمن میں چینی کار ساز اداروں کے ایک وفد نے ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد (ICCI) کا دورہ کیا اور پاکستان میں گاڑیوں کے کارخانے لگانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ وفد میں اراکین نے یقین دلایا کہ وہ یورپی معیارات کے مطابق گاڑیاں تیار کر رہے ہیں اور پاکستان میں یہی عمل شروع کرنا چاہتے ہیں۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ پہلے مرحلے میں غیر ملکی ادارے پاکستان کے مقامی کمپنیوں کے ساتھ گاڑیاں اور اس کے پرزے فروخت کرنے کے لیے شراکت داری کریں گے۔ بعد ازاں دوسرے مرحلے میں یہاں براہ راست سرمایہ کاری اور مشترکہ کاروباری منصوبوں کے تحت گاڑیوں کی تیاری کا کام شروع کیا جا سکے گا۔

وفد نے پاکستانی اداروں کے ساتھ تکنیکی مہارت کے تبادلے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔ مزید برآں ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق ایوان صنعت و تجارت اسلام آباد کے صدر نے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ چینی اداروں کی جانب سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی بنیادی وجوہات یہ ہیں

  • یہاں غیر ملکی کار ساز اداروں کے لیے بہت سے مواقع دستیاب ہیں؛ وہ یہاں گاڑیاں تیار اور فروخت کر سکتے ہیں خاص کر بھاری بھرکم ٹرکس جو کہ ملک میں سامان کی نقل و حمل کے بنیادی وسیلہ کے طور پر استعمال کیے جا رہے ہیں۔

 

  • پاک چین اقتصادی راہداری (CPEC) اور شاہراہوں کی بہتری کے بعد گاڑیوں کی مانگ میں زبردست اضافہ ہو گا؛ اس لیے کسی بھی کار ساز ادارے کے لیے سرمایہ کاری کرنے کا یہی بہترین وقت ہے۔

ملاقات کے اختتام پر صدر نے چینی وفد کے سامنے 1000cc اور اس سے کم قوت والے انجن کی حامل گاڑیوں کی تیاریوں پر زور دیا تاکہ متوسط طبقے کی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد مل سکے۔ ایوان کے عہدیداران نے یقین دلایا کہ وہ چینی اداروں کو بہترین شراکت دار کی تلاش اور انتخاب میں معاونت کریں گے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.