پاکستان میں بننے والی پہلی 660cc کومپیکٹ ہیچ بیک سوزوکی آلٹو متعارف کروا دی گئی ہے اور اس کے تین ویریئنٹس میں سے ایک AGS ٹرانسمیشن کے ساتھ آتا ہے۔
پاک سوزوکی نے ابتدائی طور پر آٹو گیئر شفٹ (AGS) ٹیکنالوجی کلٹس کے VXL ماڈل میں متعارف کروائی تھی۔ پاکستانی مارکیٹ کے لیے AGS ٹیکنالوجی نئی ہے؛ اس لیے عوام اس سے اچھی طرح مانوس نہیں ہیں۔ مزید یہ کہ لوگ پریشان بھی ہیں کہ AGS ٹیکنالوجی گیئر کس طرح تبدیل کرتی ہے۔ جب ڈرائیور ایکسلریٹر کا پیڈل دباتا ہے تو گیئر تبدیلی کے دوران کافی وقفہ نظر آتا ہے۔
اس ٹرانسمیشن کے خاص پہلوؤں کو سمجھنے کے لیے ہمیں تھوڑا گہرائی میں جا کر اس کے حصوں سے واقف ہونا ہوگا۔
AGS کار کیسے چلائیں
AGS ٹرانسمیشن بنیادی طور پر ایک مینوئل ٹرانسمیشن ہے۔ یہ مینوئل ٹرانسمیشن ایک الیکٹرک موٹر رکھتی ہے جو گیئرز کے تبدیل ٹرانسمیشن تبدیل ہوتے ہوئے کلچ کا کام کرتی ہے۔
اس ٹرانسمیشن کو چلانے کا صحیح طریقہ گیئر کی تبدیلی کے دوران ایکسلریٹر کے پیڈل سے اپنا پیر اٹھا لینا ہے۔ اس سے گیئر فوری طور پر تبدیل ہو جائے گا اور آپ کو تبدیلی کے دوران وقفے کا سامنا بھی نہیں ہوگا۔ اس کے پیچھے منطق یہ ہے کہ جب آپ مینوئل کار چلا رہے ہوتے ہیں تو آپ گیئر تبدیل کرتے ہوئے ایکسلریٹر سے پیر اٹھا لیتے ہیں۔ یہی معاملہ یہاں بھی ہے کیونکہ یہ ذرا تبدیل شدہ مینوئل ٹرانسمیشن ہے۔
AGS کیوں
کلٹس اور آلٹو میں AGS متعارف کروانے کی وجہ ان کا فیول مائلیج بڑھانا ہے۔ اس لیے کہ AGS ٹیکنالوجی روایتی آٹومیٹک ٹرانسمیشنز کے مقابلے میں کم ایندھن کھپاتی ہے۔ عام آٹومیٹک ٹرانسمیشن میں ٹارک کنورٹر ہوتا ہے جو گیئر تبدیلی کے دوران توانائی ضائع کرتا ہے۔ البتہ AGS ٹیکنالوجی میں ایک actuator موٹر ہوتی ہے جو گیئرز تبدیل کرنے میں مدد دیتی ہے۔
AGS ٹیکنالوجی کفایت کو ذہن میں رکھ کر بنائی گئی گاڑیوں کے لیے بنائی گئی ہے کہ جو شہری علاقوں میں چلانی ہوتی ہیں۔ اس لیے کہ یہ مینوئل ٹرانسمیشن کے مقابلے میں ڈرائیو کرنا آسان ہے اور ایندھن بھی کم کھپاتی ہیں۔ AGS ٹرانسمیشن میں پارکنگ گیئر نہیں ہوتا اور ڈرائیور کو یقینی بنانا ہوتا ہے کہ جھکی ہوئی سطح پر پارکنگ بریک لگا ہوا ہے۔ AGS کو گیئرز کو مینوئلی اور مینوئل ٹرانسمیشن کے مقابلے میں زیادہ مؤثر انداز میں تبدیل کرنے کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
AGS ٹیکنالوجی پر اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے اور ایسی مزید معلوماتی تحاریر کے لیے آتے رہیے۔